میڈیکل کالج ہسپتال بارہمولہ میں ڈاکٹروں کی مُبینہ لاپرواہی،6ماہ کابچہ فوت لواحقین کا احتجاج،مرتکبین کیخلاف سخت کارروائی کی مانگ، تحقیقاتی ٹیم تشکیل

فیاض بخاری

بارہمولہ//گورنمنٹ میڈیکل کالج بارہمولہ میں سوموار کو مبینہ طور پر ڈاکٹروں کی لاپرواہی کی وجہ سے ایک چھ سالہ بچے کی موت کے خلاف لواحقین نے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ بارہمولہ کے ایک خاندان نے سوموار کو جی ایم سی بارہمولہ میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اسپتال میں طبی عملے پر لاپرواہی کا الزام لگایا ۔لواحقین کے مطابق محمد موسیٰ ولد یاسر احمد بیگ ساکنہ نوشہرہ بونیار نامی 6 ماہ کے بچے کو علاج کے لیے اتوار کی صبح اسپتال میں داخل کیا گیاتاہم اہل خانہ کو بتایا گیا کہ بچہ بالکل ٹھیک ہے جس کے بعد انہیں وہاں سے جانے کو کہا گیا۔ بچے کے والد یاسر احمد بیگ نے بتایا کہ شام کے بعد بچے میں طبی مسائل کی کچھ علامات ظاہر ہو رہی تھیں اورہم اسے دوبارہ ہسپتال لے گئے۔ ہمیں CBC اور UBGS کرنے کو کہا گیا۔ جس سے یہ بات سامنے آئی کہ بچے کو انفیکشن تھا اور اسے اینٹی بائیوٹک، مونوسف 50، ڈولو 100 اور او آر ایس دیا گیا جس کے بعد ہمیں گھر جانے کو کہا گیا۔بچے کے والد نے کہا کہ اس کی صحت خراب ہونے کے بعد، ہم اسے پیرصبح دوبارہ ہسپتال لے گئے۔ جہاں ڈاکٹروں نے بچے کو Sefraxzone 1gm کا انجکشن لگایا ۔ تاہم 2 منٹ کے بعد بچہ فوت ہوا ۔جس کے بعد اہل خانہ نے اس کے خلاف احتجاج کیا اور انہوں بچے کی موت کو طبی عملہ پر لاپرواہی قرار دیا اور ملوث ڈاکٹروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔اس سلسلے میں جی ایم سی کے میڈیکل سپرانٹنڈنٹ نے بتایا کہ اس معاملے کی جانچ کی جائے گی اور حقائق کا پتہ لگانے کے لیے اس سلسلے میں ایک انکوائری ٹیم تشکیل دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی ملوث پایا گیا اس کے خلاف قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا۔