میڈیکل کالج سرینگر میں نیم طبی عملہ کا احتجاج سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے تک کام کرنے کی اجازت دینے کی اپیل

 پرویز احمد

سرینگر //گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں ایس آر او 384کے تحت کام کرنے والے نیم طبی عملہ سے وابستہ افراد نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا ۔ احتجاجی ملازمین نے بتایا کہ اسپتال انتظامیہ اسپتال میں انہیںکام کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے کیونکہ جی ایم سی سرینگر نے اس کی خدمات کو یکطرفہ طور پر ختم کردیا ہے۔ احتجاجی ملازمین نے بتایا کہ ایس آر او 384کے کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں ہورہی ہے اور انتظامیہ نے 93افرادکی سروس کو ختم کردیا ہے۔

 

 

 

جاوید احمد نامی ایک ملازم نے بتایا کہ جی ایم سی سرینگر کی انتظامیہ نے اسوقت حکم نامہ جاری کیا ہے کہ عدالتوں میں چھٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ میں دو درخواستیں جمع کی گئی ہیں جن میں ایک میں 350اور دوسرے میں 93ہیں ۔ جاوید نے بتایا کہ 350کی فائل کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی ہے جبکہ 93ملازمین والی فائل میں چھٹی کی وجہ سے فائل پر سماعت نہیں ہوئی ہے مگر فائل سپریم کورٹ میں جمع کی گئی ہے۔ جاوید کا کہنا ہے کہ اسپتال میں سینئر نرسوں کو کام کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے اور اسپتال جونیئر عملہ کے حوالے کیا گیا ہے اور اس کی وجہ سے مریض اور طبی عملہ دونوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔ امیدواروں نے مطالبہ کیا کہ جب تک عدالت عالیہ کا فیصلہ آتا ہے تب تک جی ایم سی سرینگر کے حکم نامہ کو رد کیا جائے اور ملازمین کو معمول کے مطابق کام کرنے کی اجازت دی جائے۔