میوہ ٹرکوں کی شاہراہ پر غیر ضروری بندش|| وادی کی فروٹ منڈیاں بطور احتجاج بند سوپور، شوپیان ، ہندوارہ اور سرینگر میں مظاہرے، علامتی طور پر سیب کی پیٹیاں نذر آتش

بلال فرقانی

سرینگر// سرینگر جموں شاہراہ پرمیوہ سے لدی گاڑیوں کو روکنے کے خلاف پیرکو وادی کی تمام میوہ منڈیاں بند رہیں اورپھل کاشتکار وتاجروں نے احتجاج کرتے ہوئے میوہ ٹرکوںکی نقل وحمل کوآسان بنانے کامطالبہ دوہرایا، جبکہ سرینگر میں علامتی طور پر میوہ پیٹیاں نذر آتش بھی کی گئیں۔ادھر قاضی گنڈ سمیت کئی مقامات پر درماندہ ٹرک ڈرائیوروں اورفروٹ گروورس نے بھی مظاہرے کئے۔کشمیر سے روانہ ہونے والی میوہ ٹرکوںکومختلف بہانوں سے شاہراہ پر روکنے کیخلاف وادی کی دو سب سے بڑی میوہ منڈیاںسوپور اورشوپیان میں بطوراحتجاج پیر کوبندرہیں، اس دوران کوئی بھی ٹرک جموں کی جانب روانہ نہیں ہوا۔ا دھر ہندوارہ فروٹ منڈی نے بھی ہڑتال کال کی حمایت کرتے ہوئے فروٹ منڈی ہندوارہ کے مین گیٹ پر تالا لگا کرپرامن احتجاجی دھرنا دیا۔

 

میوہ تاجروں نے سرینگر کی پریس کالونی اور فروٹ منڈی پارمپورہ میں احتجاجی مظاہرے کئے۔میوہ تاجروں نے فروٹ مندی پارمپورہ میں صبح کے وقت احتجاج کرتے ہوئے نعرہ بازی،جس کے دوران انہوں نے کئی ایک سیب کی پیٹوں کو بھی علامتی احتجاج کے طور پر نذر آتش کیا۔ بعد میں مظاہرین سرینگر کی پریس کالونی میں جمع ہوئے اور کشمیر ویلی فروٹ گروورس کم ڈیلرس یونین کے جھنڈے تلے نعرہ بازی کی۔مظاہرین’ ہمارے ساتھ انصاف کرئو،اقتصادی ناکہ بندی بند کرو، کشمیر کی شان،کسان کسان‘ کے نعرے بلند کر رہے تھے۔اس موقعہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کشمیر ویلی فروٹ گروورس کم ڈیلرس یونین کے صدر بشیر احمد بشیر نے کہا کہ ٹریفک ایڈوائزری پر عمل درآمد نہیں ہورہا ہے اور ٹریفک جام کا بہانہ بناکرہزاروں گاڑیوں میں صرف سیب سے لدی ہوئی گاڑیوں کو روکا جارہا ہے۔ بشیر احمد بشیر نے کہا کہ اگرچہ گورنر انتظامیہ کے احکامات کے مطابق فروٹ سے لدی ہوئی گاڑیوں کو بغیر کسی روکاوٹ کے ترجیجی بنیادوںپر آگے جانے کی اجازت ہونی چاہئے مگر عملاً اُس پر کوئی عمل درآمد نہیں ہورہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکام نے یقین دہانی کرائی اور احکامات بھی صادر کئے تاہم زمینی سطح پر ان احکامات کو عملی جامعہ نہیں پہنایا جا رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کی سرحد 28ستمبر کو کئی ہفتوں کے لئے بند ہورہی ہے،اور شاہرا پر ان گاڑیوں کو بھی درماندہ رکھا گیا،جو بنگلہ دیش جا رہی تھیں۔ یونین نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ فروٹ سے لدی ہوئی گاڑیوں کو ترجیجی بنیادوںپر آگے جانے کی اجازت دی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر یہی صورتحال رہی تووادی کے تمام فروٹ گروورس اپنی منڈیوں اور میوہ باغات میں فصل کو ضائع کرنے پر مجبور ہونگے۔انہوں نے کہا کہ ہفتہ میں کم ازکم چار دن فروٹ سے لدی ہوئی گاڑیوں کو نیشنل ہائی وے پر چلنے کی اجازت دی جائے اور وادی سے نکل رہی خالی ٹرکوں ، ٹینکروں کو مغل روڑ سے چھوڑاجائے اور نیشنل ہائوے پر ٹریفک کی نقل ہرکت کے لئے ٹریفک عملہ مزید بڑھایا جائے تاکہ ٹریفک میں کوئی دشواری نہ ہونے پائے ۔تاجروں کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کو روکے رکھنے سے ان کا مال سڑ رہا ہے جس سے ان کو کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ چیف سیکریٹری ارون کمار مہتا کی ہدایات کے باوجودکشمیری سیب سے لدے ٹرکوںکوجموں روانہ ہوتے ہی قاضی گنڈ سمیت مختلف مقامات پرروکاجارہاہے ۔تاجروں کا کہنا ہے کہ سیب سے لدی گاڑیوںکی نقل وحمل کوآسان بنایاجائے تاکہ میوہ صنعت مکمل تباہی سے اورپھل تاجر بھاری نقصانات سے بچ سکیں۔