میانمار کی معزول لیڈر آنگ سان سو چی کو اب 17سالوں تک جیل میں رہنا ہوگ! ا

میانمار//پیر کے روز بدعنوانی کے چار الگ الگ معاملوں میں چھ سال کی قید انھیں سنائی گئی۔ سو چی پر الزام تھا کہ انھوں نے پبلک پراپرٹی کو مارکیٹ پرائس سے کم قیمت پر کرایہ پر لیا۔فوجی حکمراں میانمار کی ایک عدالت نے پیر کے روز ملک کی معزول لیڈر آنگ سان سو چی کو بدعنوانی کے ایک معاملے میں قصوروار ٹھہراتے ہوئے 6 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس طرح سو چی کو اب مجموعی طور پر 17 سالوں تک جیل میں رہنا پڑے گا۔ سو چی کے خلاف بدعنوانی کے الزامات پر سماعت بند دروازوں کے پیچھے ہوئی اور اس کے بارے میں ملک کی عوام کے ساتھ ساتھ میڈیا کو بھی کوئی جانکاری نہیں دی گئی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سو چی کے وکیلوں کو کارروائی کے بارے میں کچھ بھی بولنے سے منع کر دیا گیا تھا۔ پیر کے روز بدعنوانی کے چار الگ الگ معاملوں میں چھ سال کی قید انھیں سنائی گئی۔ سو چی پر الزام تھا کہ انھوں نے پبلک پراپرٹی کو مارکیٹ پرائس سے کم قیمت پر کرایہ پر لیا۔ اس کے علاوہ ان پر سماجی امور پر لیے گئے پیسے کا استعمال اپنا گھر بنانے میں کرنے کا بھی الزام ہے۔ حالانکہ سو چی نے اپنے اوپر لگے سبھی الزامات سے انکار کیا ہے۔ ان کے وکیل اس معاملے میں اوپری عدالت میں اپیل کر سکتے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ سو چی میانمار کی فوج کے ذریعہ اقتدار پر قبضہ کے بعد سے ہی جیل میں ہیں۔ فوج کی قیادت میں چلائی جا رہی حکومت کے ذریعہ ان کو غداری کے ایک معاملے میں قصوروار ٹھہراتے ہوئے پہلے ہی 11 سال تک جیل کی سزا سنائی جا چکی ہے۔