مڈل سکول زیدارچھاترو سکولی اوقات کے دوران تالہ بند پایا گیا لوگوں کی اساتذہ کیخلاف کاروائی کی مانگ ،مڈڈے میل پر بھی اٹھائے سوال

عاصف بٹ

کشتواڑ//اگرچہ ضلع میں تعلیمی نظام کو سدھارنے کے بڑے بڑے دعوے کئے جاتے ہیں لیکن زمینی سطح پر ان دعوئوں کی پول کھل جاتی ہے۔جہاں دورافتادہ علاقہ جات کے سرکاری سکولوں میں اساتذہ کو منسلک کیا جاتاہے وہیں سکولی اوقات کار کے دوران سکول بھی بند پائے جاتے ہیں۔ضلع کشتواڑ کی سب ڈویژن چھاترو کے تعلیمی زون اندروال میں قایم مڈل سکول زیدا جمعہ کو سکولی اوقات کار کے دوران بند پایا گیا۔ جب مقامی لوگوں و میڈیا کے نمائندوں نے سکول کا دورہ کیا توسکول صبح 11بجکر 30منٹ پر بند پایا گیا۔سکول میں کوئی ٹیچر موجود نہیں تھا اور نہ ہی کوئی طالب علم موجود تھا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ اس سنگین مسئلے کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے اور یہ عملہ معصوم طلباء کی زندگیاں خراب کرنے میں لگاہوا ہے۔سکول میں دو ساتذہ تعینات ہیں جبکہ طلباء کی تعداد چالیس کے قریب ہے۔

 

علاقے کے مقامی شخص غلام علی نے بتایا کہ ہر جمعہ و سنیچر کو سکول بند ہوتاہے جسکے سبب بچوں کی تعلیم اثر انداز ہوتی ہے۔ سکول میں زیادہ تر تعداد غریب طلباء کی ہے اور لوگ اپنے بچوں کو سکول تعلیم کی غرض سے بھیجتے ہیں لیکن سکول بند ہوتے ہیں جسکے سبب انکی تعلیم کافی اثر انداز ہوتی ہے۔ گزشتہ دس برسوں سے سکول کا یہی حال ہے۔انہوںنے مڈل ڈے میل پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بچوں کو کچھ بھی نہیں دیاجاتاہے،انتظامیہ یا توسکول بند کرے یا پھر تدریسی عملے کو دستیاب رکھا جائے۔ انھوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر سے قصورواروں کیخلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔انچارج زیڈ ای او اندروال نے کشمیر عظمیٰ کو فون پر بتایا کہ انھیں اسکی اطلاع ملی ہے جسکے بعد انہوں نے سکول کے اساتذہ سے رابطہ کیا تو انکا کہنا تھا کہ وہ بچوں کا ریزلٹ لیکر گئے تھے لیکن اصل حقیقت کیا ہے، اسبارے میں انھیں کوئی علمیت نہیں ہے اور معاملے کا پتہ لگایاجائیگا۔ چیف ایجوکیشن افسر کشتواڑ سدرشن کمار نے بتایا کہ انھیں اس بارے کوئی علمیت نہیںہے اور اس کا پتہ لگاکرمعاملے کی تحقیقات کی جائے گی۔