منقبت

رخُُِ دین کا نِکھار علی حیدرِ کرارؑ
 
پتجھڑ میں ہیں بہار علی حیدرِ کرار
مچھلی نے پڑھا نادِ علی تو تیر اِک چلا
 
ساغر کےآر پار علی حیدرِ کرار
شیوہ نہیں ہے شیر کا پیچھے سے جھکڑنا
 
آگے سے کرے وار علی حیدرِ کرار
مادر نے میری مجھ کو ہے شیر پکارا
 
کہتے ہیں بار بار علی حیدرِ کرار
جاتے کہاں ہو بس یہی سیراب ہوں گے تم
 
ہیں علمِ آبشار علی حیدرِ کرار
مشکل کے وقت بھاگنا بزُدل کا کام ہے
 
ہوتے نہیں فرار علی حیدرِ کرار
مایوسیوں کو چھوڈ دو معصوم یتیمو
 
تم سب کے غمگُسار علی حیدرِ کرار
مولا میرے جو آپ کو پہچان نا سکا
 
ہوگا وہ شرمسار علی حیدرِ کرار
آنا نہ کبھی جنگ میں صفدر کے سامنے
 
ہے ربّ کی زولفقار علی حیدرِ کرار
حکمِ رسول ﷺ پر لبیک دل و جان سے
 
ہر وقت ہیں تیار علی حیدرِ کرار
شمشیر ۔سِپرَ ۔جسم پہ انمول سی زِرّہ
 
ہے شیر کا سنگھار علی حیدرِ کرار
اعدأ کے بکِھرے تن پڑے دیکھو ادِھر ادُھر
 
ہیں حق کے مددگار علی حیدرِ کرار
کوثر کے جام انِ کے اِشاروں پہ بٹیں گے
 
جنت کے آبدار علی حیدرِ کرار
اکِ بار میرے خواب میں تشریف لائیے
 
وللہ بس اکِ بار علی حیدرِ کرار
شاعر فلکٓ کو خاکِ نجف کا مِلے انعام
 
ہے روح کی پُکار علی حیدرِ کرارؑ
 
فلکؔ ریاض
حسینی کالونی چھتر گام ، چاڈورہ کشمیر،موبائل نمبر؛ 6005513109