منشیات مخالف عملی اقدامات کی ضروت

حافظ منور احمد 

بھارت سمیت دنیا بھر میں انسداد منشیات کا عالمی دن26جون کو منایاگیا۔اس دن کو منانے کا مقصد دنیا بھر میں منشیات کی روک تھام کیلئے اقدامات کرنے اور منشیات سے ہونے والی تباہ کاریوں کے سلسلے میں عوام الناس میں شعوری آگاہی پیدا کرنا ہے۔معاشرے کے لوگوں میں منشیات کے مضر اثرات کو اجاگرکرنا اور آگاہی دینا ہے۔ماہرین کاکہنا ہے کہ نوجوان نسل فیشن اور شوق میں منشیات کی عادی بن رہی ہے۔ اس دن کے منانے کا مقصد یہی ہے کہ ایسے اسباب کو دور کیا جائے یا انہیں کم کیا جائے، تاکہ نئی نسل منشیات کی لعنت سے بچ سکے۔ اس وقت دنیا بھر میں کروڑوں افراد منشیات استعمال کررہے ہیں۔ جن میں کم عمر بچوں سے لے کر 65 سال کے بزرگ افراد بھی شامل ہیں۔ سوشل میڈیا کی اعداد وشمار کے مطابق 18 کروڑ افراد سب سے خطرناک نشے حشیش کا استعمال کررہے ہیں، جبکہ ایک کروڑ افرا د ہیروئن اور 60 لاکھ سے زائد افراد نشے کے عادی ہیں بقیہ دیگر چھوٹے نشے (پان، گٹکا، سگریٹ، چھالیہ) کرتے ہیں۔نوجوان نسل فیشن کے طور پر سگریٹ نوشی یا دیگر نشہ آور اشیا ء کا استعمال شروع کرتی ہے پھر یہ شوق وقت کے ساتھ ساتھ ضرورت کی شکل اختیار کرجاتا ہے اوراس طرح نشہ کرتے کرتے بچہ مکمل طور پر نشے کاعادی بن جاتا ہے،تعلیمی اِدروں میں بھی منشیات کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے۔دنیا بھر کے معاشروں میں بڑھتی ہوئے منشیات نوشی پر7 دسمبر1987 کو اقوام متحدہ نے اس دن کو ہر سال 26 جون کو منانے کا فیصلہ کیا تھا۔ طبی و نفسیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی نسل میں نشہ آور اشیا کے استعمال کا رجحان درحقیقت دولت کی انتہائی فراوانی یا انتہائی غربت، دوستوں کی بری صحبت، جنس مخالف کی بے وفائی، اپنے مقاصد میں ناکامی، حالات کی بے چینی اور مایوسی، والدین کی بچوں کی طرف سے بے توجہی، معاشرتی عدم مساوات و نا انصافی، والدین کے گھریلو تنازعات کی وجہ سے بڑھ رہے ہیں۔بدقسمتی سے آج بھی دنیا بھر میں سرے عام دیدہ دلیری کے ساتھ منشیات کی فروخت کا سلسلہ جاری ہے۔ آج ایک طرف منشیات کا عالمی دن منایا جارہا ہے تو دوسری جانب آج بھی منشیات کی نہ صرف سرے عام فروخت جاری ہے بلکہ اسکی فروخت میں کمی کی بجائے دن بہ دن اضافہ ہوتا ہے۔محکمہ پولیس اور سماجی تنظیموں کے ذمہ داران کو چاہئے کہ منشیات کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں نہ کہ صرف ریلیاں یا پھر تقاریب منعقد کرکے روایتی انداز اپنایاجائےاور عوام میں شعور آگاہی پیدا کی جائے اور عوام الناس کو منشیات سے ہونے والی تباہ کاریوں کے بارے میں بھی آگاہی دی جائے۔

ای۔میل[email protected]