ممنکوٹ پنچایت کی 4ہزار کے قریب آبادی بنیادی سہولیات سے محروم انتخابات سے قبل لوگوں کی فلاح و بہبود کیلئے پنچایت کی نئی حد بندی کا مطالبہ

محمد بشارت
کوٹرنکہ //ریاسی ضلع کی ممنکوٹ پنچایت میں بنیادی سہولیات کی قلت کی وجہ سے عام لوگوں کو کئی طرح کے مسائل درپیش ہیں ۔مکینوں نے بتایا کہ رقبہ کیساتھ ساتھ آبادی اور ووٹروں کی مناسبت سے مذکورہ پنچایت علاقہ میں سب سے بڑی پنچایتوں میں سے ایک ہے تاہم پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے اتنی بڑی آبادی اور عوا م کو بنیادی سہولیات دستیاب کرنا اور ان کی فلاح و بہبود کیلئے محکمہ دیہی ترقی کے زیر تحت کام کرنا انتہائی مشکل ہے جس کی وجہ سے ہر گزرتے روز عوامی مشکلات میں مزید اضافہ ہو تا جارہا ہے ۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ ممنکوٹ پنچایت کی آبادی 4000کے قریب ہے جبکہ اس پنچایت میں 2200کے قریب ووٹر ہیں جبکہ 2018میں ہوئے پنچایت انتخابات کے دوران بھی مذکورہ پنچایت کی حد بندی کے عمل کو نظر انداز کردیا گیا جس کی وجہ سے لوگوں کی مشکلات جوں کی توں ہی بر قرار ہیں ۔مقامی سرپنچ مظفر حسین بٹ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سب ڈویژن مہور اور بلاک چسانہ میں آباد پنچایت کو ہر طرح سے نظر انداز کئے جانے کی وجہ سے عام لوگوں کو شدید مشکلات درپیش ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ کئی عرصہ سے پنچایت کی نئی حد بندی کا مطالبہ کیاجارہا ہے لیکن متعلقہ حکام کی جانب سے کوئی دھیان ہی نہیں دیا جارہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ رقبہ کی مناسبت سے ایک پنچایت کی چار پنچایتیں بنائی جانے چاہئے تھی لیکن ایک پنچایت ہونے کی وجہ سے عام لوگوں کو بنیادی سہولیات میسر ہی نہیں ہو رہی ہیں ۔مقامی لوگوں و پنچایتی اراکین نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ آئندہ انتخابات سے قبل پنچایت کی حد بندی کروائی جائے تاکہ لوگوں کو بنیادی سہولیا ت مل سکیں ۔