ملکیت اراضی کو جنگلات میں شامل کرنے کا شاخسانہ | دھار گلو ن میں محکمہ جنگلات پر لوگوں کو ہراساں کرنے کا الزام

جاوید اقبال
مینڈھر //مینڈھر سب ڈویژن کے دھار گلون علاقہ کے مکینوں نے محکمہ جنگلات پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے جنگلات کی حدبندی کے عمل کے دوران ان کی ملکیتی اراضی کو جنگلات میں شامل کرنے کی کوشش کر کے ان کو غیر ضروری طورپر ہراسان کیا۔انہوں نے رینج آفیسر مینڈھر اور محکمہ کے متعلقہ ملازمین پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے اثر ورسوخ رکھنے والوں کو جنگلات کی اراضی چھوڑ دی تاہم غریب طبقہ بالخصوص ایسے افراد کی ملیکتی اراضی کو بھی جنگلات میں شامل کیا جن کا محکمہ میں کوئی اثر ورسوخ نہیں تھا ۔مکینوں نے بتایا کہ محکمہ کی جانب سے کمپارٹمنٹ نمبر 147کی حد بندی کا عمل شروع کیاگیا تھا لیکن غریبوں شدید تنگ کیا گیا جبکہ انہوں نے مجبور ہو کر اعلیٰ حکام سے رجوع کیا جنہوں نے ایک کمیشن مقرر کیا جس کے بعد گزشتہ روز کمیشن کی جانب سے کی گئی نشاندہی کے دوران غریبوں کی اراضی کو واپس جنگلات کی حد بندی سے باہر نکلا گیا ۔مکینوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ رینج آفیسر کی قیادت میں ملازمین نے ان کو غیر ضروری طورپر تنگ کیا جبکہ انہوں نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ غریبوں کو غیر ضروری طورپر تنگ کرنے اور ان کا خرچا کروانے کیلئے محکمہ جنگلات کے مذکورہ آفیسر اور ملازمین کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ آئندہ غریب لوگوں کو اس طرح سے تنگ نہ کیاجاسکے ۔