ملازمین کیخلاف شکایات درج کرنے اور نمٹانے کاطریقہ کار وضع ملوثین کیخلاف کارروائی ہوگی،فرضی شکایات کنندگان کوبھی نہیں بخشا جائیگا

بلال فرقانی

سرینگر// حکومت نے سرکاری ملازمین کی جانب سے خدمات کی رسائی ،بہترین انتظامیہ کی فراہمی میں شہریوں کی شمولیت اور بدعنوانی کے خاتمے کے نظام کو مستحکم کرنے کے عمل کو یقینی بنانے کیلئے ان ملازمین کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کا اعلان کیا ہے جو کوتاہی کے مرتکب ہونگے۔ سرکار کی جانب سے منگل کو جاری سرکیولر میںا ن ملازمین کے خلاف شکایتوں کے اندراج کرنے سے متعلق ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا گیاہے کہ عوامی خدمات کی رسائی میں سرکاری ملازمین کی کوتاہی سے متعلق تحریری طور پر یا دیگر مخصوص ذرائع سے باضابطہ شکایات درج کر کے متعلقہ حکام کی توجہ مبذول کر ائی جا سکتی ہے۔ سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں شکایت کے ازالے کا طریقہ کار پہلے ہی قائم کیا جا چکا ہے جبکہ سرکاری ملازمین کے خلاف ان شکایات کو مناسب طریقے سے درج کرنے اور نمٹانے کے لئے4نکات پر مبنی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ عمومی انتظامی محکمہ کے سرکیولر میں کہا گیا ہے’’ تحریری شکایات کو براہ راست یا الیکٹرانک طریقہ کار کے ذریعے یا اس مقصد کے لیے دستیاب پورٹل پر بھیج کر متعلقہ حکام کے پاس شکایات درج کی جا سکتی ہیں،جبکہ متعلقہ اتھارٹی، بدعنوانی،کورپشن اور بدانتظامی کے بارے میں معلومات جمع کرنے کے بعد مقررہ وقت میں ایسے سرکاری ملازمین کے خلاف قانون کے تحت مناسب کارروائی کر سکتی ہے‘‘۔

 

سرکیولر میں تاہم کہا گیا ہے کہ اس بات کا اعادہ کیا جاتا ہے کہ گمنام یا فرضی شکایات جن میں مبہم، غیر سنجیدہ، غیر مخصوص الزام شامل ہو، ان کا نوٹس نہیں لیا جانا چاہیے۔سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ ان معاملات میں ایک معیاری طریقہ کار کے طور پر، پہلے مرحلہ پر اس بات کی تصدیق کرنی ہے کہ آیا شکایات شہریوں کی طرف سے درج کرائی گئی ہیں ،جنہوں نے اپنی تفصیلات،نام،پتہ اور فون نمبرات فراہم کی ہیںاور اگر شکایت گمنام،فرضی ہے،تو ان پر کارروائی عمل میں نہیں لائی جائے گی۔ سرکیولر میں مزید کہا گیا ہے’’ اپنی شناخت فراہم کرنے والے افراد کی جانب سے جو شکایات درج کی گئی ہیں ان پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے اور جہاں شکایات درست ہوں، افسران کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے۔سرکیولر میں کہا گیا ہے’’یہ بھی واضح کیا جاتا ہے کہ جعلی اور غیر سنجیدہ محرکات سے نمٹنے کے لیے قانون میں مخصوص دفعات موجود ہیں اور ایسی صورتوں میں جہاں یہ ثابت ہو کہ شکایات کسی بے قصور سرکاری ملازم کو ہراساں کرنے یا نقصان پہنچانے کے غلط ارادے سے درج کرائی گئی ہیں، ایسے شکایت کنندگان کے خلاف قانون کے مطابق ضروری کارروائی کی جانی چاہیے۔ ‘‘سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ تعزیرات ہند کی دفعہ 182 کے تحت جھوٹی شکایت کرنے والے شخص پر مقدمہ چلایا جا سکتا ہے جبکہ ضابطہ فوجداری کے سیکشن 195مجریہ 1973 کی شق (l)کی ذیلی شق(a)کے تحت جھوٹی شکایت کرنے والے کے خلاف سرکاری ملازم کی طرف سے مجاز دائرہ اختیار کی عدالت میں درج شکایت کی بنیاد پر مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔سرکیور میں کہا گیا ہے اگر جھوٹی شکایت کرنے والا کوئی سرکاری ملازم ہے تو اس کے خلاف محکمانہ کارروائی کو قانونی چارہ جوئی کے متبادل کے طور پر بھی سمجھا جا سکتا ہے۔