معیاری خوراک کی فراہمی میں جموں کشمیرکو ملکی انڈیکس میں68.5پوائنٹس حاصل بنیادی ڈھانچے کے نام پر 2ٹیسٹنگ لیبارٹریاں اور 12گشتی لیبارٹیاں موجود

پرویز احمد

سرینگر //آج پوری دنیا میںتحفظ خوراک کا عالمی دن، لوگوں میں صاف خوراک کھانے کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے منایا جاتا ہے۔ عالمی سطح پر یہ دن عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے اشتراک سے منایا جاتا ہے۔ محفوظ اور معیاری خوراک پوری دنیا کیلئے ایک بڑا مسئلہ ہے کیونکہ غیر معیاری اور آلودہ خوراک سے لوگ مختلف بیماریوں کے شکار ہوتے ہیں اور اپنی جانیں گنوا بیٹھتے ہیں۔ غیر معیاری اور آلودہ خوراک میں جراثیم، وائرس اوردیگر جراثیم نیزکیمیائی امواد سے مختلف بیماریاں پھوٹ پڑتی ہیں۔

 

 

 

عالمی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہر سال پوری دنیا میں غیر معیاری خوراک سے 60کروڑ لوگ بیمار ہوتے ہیں یعنی عالمی سطح پر ہر 10لوگوں میں ایک خوراک کی وجہ سے بیمار ہوتا ہے اور ہر سال 4لاکھ 2 ہزارافراد اپنی جان گنوا دیتے ہیں جن میں 30 فیصد بچے ہوتے ہیں۔ مالی سال 2021-22میں بھارت میں جاری کئے گئے فوڈ سیفٹی انڈیکس میں ریاست تامل ناڈو کو 100میں سے 82پوائنٹ کے ساتھ پہلے، 77.5پوائنٹ کے ساتھ گجرات کو دوسرے اور 70پوائنٹس کے ساتھ مہاراشٹرا تیسرے نمبر پر رہا۔ مرکزی زیر انتظام علاقوں میں جموں و کشمیر کو 68.5پوائنٹس جبکہ دلی کو 66پوائنٹ ملے ۔ مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر میں لوگوں کو دستیاب خوراک کو معیاری اور محفوظ بنانے کے کام پر مامور محکمہ فوڈ سیفٹی بھی اس بات کا اعتراف کرتا ہے کہ جدید دور میں لوگوں کو معیاری اور محفوظ غذا فراہم کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ محکمہ فوڈ سیفٹی سالانہ صرف 4ہزار نمونوں کے ہی ٹیسٹ کرپاتا ہے۔ جموں و کشمیر کے دونوںصوبوں میں این اے بی ایل(National Accreditation Board for Testing and Calibration Laboratories) سے منظور شدہ اور جدید آلات سے لیس دو لیبارٹریاں کام کررہی ہیں لیکن اس کے بائوجود بھی لوگوں کو محفوظ اور معیاری خوراک دستیاب نہیں ہے۔

 

 

 

اسسٹنٹ ڈرگ کنٹرولر سرندر تکونے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ جموں اور کشمیر میں 2لیبارٹریوں میں ٹیسٹنگ کی صلاحیت سالانہ 4ہزار ہے ‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ اس کے علاوہ صلاحیت میں مزید بہتری لانے کیلئے ہم نے افرادی قوت کی بھرتی اور جدید آلات نصب کئے ہیں اور بہت جلد دونوں لیبارٹریوں کی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگا‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ کے پاس 12فوڈ ٹیسٹنگ گاڑیاں ہیں اور ان میں ہر ایک میں روزانہ ٹیسٹنگ کی صلاحیت 40ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم دودھ کا ٹیسٹ کرتے ہیں تو یہ 60ٹیسٹ روزانہ تک بڑھ سکتا ہے۔ اسسٹنٹ ڈرگ کنٹرولر کا کہنا تھا کہ بازار میں ہر گزرتے دن کے ساتھ نئے اقسام کی چیزیں لوگوں کو کھانے کیلئے دستیاب ہوتی ہیں اور ہر سال ان میں اضافہ ہوتا ہے۔اس لئے لوگوں کو معیاری خوراک فراہم کرنے کی پالیسی ایک جیسی نہیں رہ سکتی۔انہوں نے کہا ’’ موجودہ صورتحال میں لوگوں کو محفوظ اور معیاری خوراک فراہم کرنا مشکل ہے اور اسلئے فوڈ سیفٹی اتھارٹی نے مختلف پروگراموں کے ذریعے لوگوں میں غیر معیاری خوراک کے بارے میں جانکاری مہم شروع کی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ MILIT اور Eat Rightجیسی مہم کے ذریعے لوگوں کو جانکاری فراہم کی جارہی ہے‘‘۔ اس دوران فوڈ سیفٹی محکمہ نے گذشتہ ایک سال کے دوران جموں و کشمیر میں 415ریستوران، ڈھابوں اور خوراک فروخت کرنے والے افراد کے خلاف جرمانہ عائد کیا ہے جبکہ اس دوران 150غیر قانونی ڈھابوں، رستوران اور تیار خوراک فروخت کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کی گئی۔