مستقبل میں کسی بھی عالمی وبا سے نمٹنے کی تیاریاں ہندوستان ویکسین کی تیاری اور تحقیق وترقی میں خاطر خواہ سرمایہ کاری کریگا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

نئی دہلی / /سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ ہندوستان تحقیق وترقی میں خاطر خواہ سرمایہ کاری کریگا تاکہ مستقبل میں رونما ہونے والی کسی بھی عالمی وبا سے نمٹنے کیلئے ویکسین تیار کرنے اور اس کی فراہمی کے علاوہ اس کو ڈیزائن کرنے کی خاطر ایک لائحہ عمل تیار کیاجاسکے۔’’مستقبل میں عالمی وبا کے لئے تیاری : کیا ہندوستان سی ای پی آئی 100 دن کے ویکسین چیلنج سے نمٹنے کیلئے تیار ہے’’ کے موضوع پر ایک دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس میں اپنے ایک پیغام میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کووڈ-19 اور وبائی امرا ض کی مختلف شکلوں کے ماڈل کے بارے میں نتائج کا پتہ لگانے کیلئے کوششیں ابھی بھی جاری ہیں اور ہندوستان مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے سرمایہ کاری کرنے کو تیار ہے۔یہ کانفرنس 5 او ر6دسمبر 2022 کو منعقد ہوئی جس کا اہتمام این سی آر بایوٹیک سائنس کلسٹر میں اس کے کیمپس کے اندر فرید آباد میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے بایوٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی بی ٹی) کے خود مختار ادارے ٹرنسلیشنل ہیلتھ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ (ٹی ایچ ایس ٹی آئی) کی طرف سے کیا گیا تھا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بایوٹیکنالوجی کا محکمہ عالمی وبا کے نتیجے میں پیدا ہونے والے ردعمل کا ایک مرکز ہے اور اس نے کووڈ-19 سے پیدا ہونے والے خطرے سے نمٹنے کیلئے بے مثال اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی بی ٹی کو اس کے 14 خودمختار اداروں کی طرف سے کافی مدد دی گئی ہیجس میں ٹی ایچ ایس ٹی آئی کی طرف سے بنیادی برتری حاصل ہے۔ جیسا کہ اس نے فوری طور پر مریضوں کے گروپس، بایوایسیسسٹم، قوت مدافعت اور سیلولر رسپانس اسسیس، ویکسین تیار کرنے کیلئے درکار جانوروں کے مطالعے اور ہندوستان کی پہلی ڈی این اے اور پروٹین سبونائٹ ویکسین کوربیویکس تیار کرنے میں ویکسین کی صنعت کو تعاون فراہم کیا ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کو دوہرایا کہ کووڈ-19 نیایک فوری بیداری کی کال دی ہے تاکہ وہ اپنے طور پر مستقبل میں کسی بھی خطرے سے نمٹنے کیلئے تیاری کرسکے اور یہی موقع ہے کہ بایوٹیکنالوجی کامحکمہ اور ٹی ایچ ایس ٹی آئی مستقبل کی تیاریوں کیلئے ہندوستان کے آئی این ڈی سی ای پی آئی کے پروگرام کی قیادت کررہا ہے۔اس میٹنگ میں ماہرین تعلیم اور صنعت سے وابستہ سرکردہ ماہرین اور لیڈران کے علاوہ ریگولیٹرس ایک ساتھ جمع ہوئے اور انہوں نے اْبھرتے ہوئے متعدی بیماریوں کیلئے ویکسین تیار کرنے کے اہم پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔