محکمہ دیہی ترقی بلاک ڈالی ادھیان پور میں بے ضابطگیاں ۔3 جونیئر انجینئروں سمیت 16 ملازمین کے خلاف مقدمہ درج

اشتیاق ملک
ڈوڈہ //سرکاری خزانے سے فرضی کاموں کی بلیں نکال کر مبینہ مالی بے ضابطگیوں کے خلاف تین جونیئر انجینئروں سمیت محکمہ دیہی ترقی کے 16 ملازمین کے خلاف اے سی بی نے ایف آئی آر درج کر کے مزید تحقیقات شروع کیں ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ڈوڈہ ضلع کے دیہی ترقی بلاک ڈالی ادھیان پور میں منریگا کے تحت ہوئے کاموں میں مبینہ مالی بدعنوانی کے الزامات کے خلاف اے سی بی نے عوامی شکایات کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی عمل شروع کیا۔

ابتدائی رپورٹ کے مطابق 1386 کاموں میں سے 118 کاموں کا باقاعدہ طور پر معائنہ کیا گیا جس میں 30 کاموں میں محکمہ ملازمین کی کوتاہی و غفلت شعاری پائی گئی اس کے علاوہ محکمہ کے ملازمین نے آپسی ملی بھگت کے ساتھ ان کاموں کی فرضی بلیں تیار کرکے سرکاری خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچایا۔ اے سی بی کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق جن ملازمین اس میں ملوث ہیں ان میں خالد نجیب مولوی (وی ایل ڈبلیو) ترون گپتا (جے ای)، شفقت حسین (جے ای)، نصیر رشید (جی آر ایس )، امیت کمار (ٹیکنیکل اسسٹنٹ)، اختر حسین (ایم پی ڈبلیو) نلوفراختر (وی ایل ڈبلیو) منصور حسین (وی ایل ڈبلیو )، تنویر احمد شاہ (جے ای )، عبدالرحمٰن (جی آر ایس )، غلام رسول بٹ (ریٹائرڈ ایم پی ڈبلیو )، سجاد احمد (اس وقت کے جی آر ایس )، عبدالمجید (جی آر ایس)، معروفہ بیگم (اس وقت کے جی آر ایس )، راحیلہ پروین (اس وقت کی جی آر ایس)، فرید احمد نٹنو

(اس وقت کی وی ایل ڈبلیو) و دیگر شامل ہیں۔ تحقیقات کے دوران 30 کاموں کی تکمیل میں ریاستی خزانے کو 18،75،307 روپے کا نقصان ہوا ہے۔اے سی بی نے تحقیقات میں یہ بھی پایا کہ ان ملازمین نے دوسروں کے ساتھ مل کر سازش کے تحت بے ایمانی اور دھوکہ دہی سے اپنے سرکاری عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے مالی فوائد کے لیے غیر موجود کاموں کے نام پر فرضی بلیں تیار کیں. اے سی بی نے پایا کہ محکمہ دیہی ترقی کے ان عہدیداروں کی طرف سے کوتاہی و لاپرواہی سے کام کرتے ہوئے جموں و کشمیر پریوینشن آف کرپشن ایکٹ کی دفعہ 5(1)(c) 5(1)(d) کے تحت قابل سزا جرم ہے۔ اور دفعہ 465، 467، 468، 471 اور 120-B RPC۔ اس کے مطابق ایف آئی آر نمبر 07/2022 پولیس اسٹیشن اے سی بی ڈوڈہ میں درج کیا گیا ہے۔