محکمہ بجلی کے 26ہزار ملازمین کو قربانی کا بکرا بنانے کا منصوبہ: کارڈینیشن کمیٹی عارضی ملازمین کی دوران ڈیوٹی ہلاکتوں اور معذور ہونے والوںکا معاضہ دیا جائے

بلال فرقانی

سرینگر// محکمہ بجلی کے ملازمین نے جموں کشمیر انتظامیہ کو تجویز پیش کی ہے کہ وہ نجکاری کے برعکس متعلقہ محکمہ میں اصلاحات کو زیر غور لایئے۔انہوں نے دوران ڈیوٹی فوت ہونے والے عارضی ملازمین کے اہل خانہ کو10لاکھ اور جسمانی طور پر معذور ہونے کی صورت میں5لاکھ روپے معاوضہ کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ محکمہ کی مختلف یونینوں کے مشترکہ پلیٹ فارم پائور ایمپلائز کارڈی نیشن کمیٹی کی میٹنگ کے بعد کنونیئر ناصر بٹ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جموں کشمیر میں زمینی حقائق کا ادارک کئے بغیر بجلی کی نجکاری ایک حیران کن فیصلہ ہے اور دیگر مرکزی زیر انتظام خطوں سے اس کو جوڑنا ایک مذاق کے سوا کچھ نہیں ،کیونکہ خطے میں بنیادی نیٹ ورک موجود ہی نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس محکمہ کو کارپوریشنوں میں تبدیل کیا گیا اور نجکاری کے برعکس سرکار کو محکمے کے اصلاحات کو سنجیدگی سے زیر غور لانا چاہیے۔ ناصر بٹ نے نجکاری کو محکمہ کے26ہزار ملازمین اور انکے اہل خانہ کو قربانی کے بکرا بنانے سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین اس تجویز کی مخالفت کریں گے۔

 

انہوں نے ایس آر ائو381کے تحت عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملازمین گزشتہ برسوں سے اپنے حقوق کیلئے سڑکوں پر برسر احتجاج ہیں،جبکہ اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر یہ عارضی ملازمین نامساعد حالات میں بھی صارفین تک برقی رئو پہنچانے میں اہم رول ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے دوران ڈیوٹی فوت ہونے والے عارضی ملازمین کے اہل خانہ کو10لاکھ جبکہ جسمانی طور پر معذور ہونے والوں کو5 لاکھ اور جزوی طور پر زخمی ہونے والوں کو2لاکھ روپے معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے محکمہ میں بطور انچارج کے طور پر اپنی خدمات پیش کرنے والے چیف انجینئروں،سپر انٹنڈنٹ انجینئروں، ایگزیکٹو انجینئروں اور اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئروں کو مستقل بنیاد پر تعینات کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جن انجینئروں کی تر قیوں کو تعطل کا شکار کردیا گیا ہے، کی فوری طور پر تقری کی جائے۔پائور ایمپلائز کارڈی نیشن کمیٹی کے صدر نے محکمہ میں افرادی قوت کی کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر خالی اسامیوں کو پُر کرنے کا مطالبہ کیا۔ایمپلائز ویلفیئر فنڈ کے سالانہ آڈٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملازمین طویل عرصے سے اس مسئلے پر شدید تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جن ملازمین کا انتقال8برس قبل بھی ہوا ہے ان کے کیسوں کو بھی التواء میں ڈال دیا گیا ہے۔ اس موقعہ پر انکے ہمراہ ٹیکنکل ایمپلائز فیدیشن کے سربراہ ذوالقرنین بٹ،نان گزیٹیڈ الیکٹرکل ایمپلائز یونین کے اعجاز مخدومی،کلرکل ایسو سی ایشن کے محمد سلطان میر،لائن مین ورکرس ایسو سی ایشن کے محمد امین اور کشمیر الیکٹرکل ایمپلائز ورکرس ایسو سی ایشن کے نذیر احمد بھی موجود تھے۔