محکمہ اطلاعات کا گول دفتر کئی برسوں سے تالا بند تعینات ملازم ’غائب‘،حکام گہری نیند میں،بی ڈی سی چیئرپرسن برہم

زاہدبشیر
گول// گول میںقائم محکمہ اطلاعات کا دفتر برسوں سے بند پڑا ہے جبکہ دفتر میں تعینات ملازم غائب ہے جس پر سیاسی حلقے آتش زیر پا ہیں۔گول جب نیابت کے درجے پر تھا اْس وقت گول میں محکمہ اطلاعات کا ایک دفتر کھولا گیا تھا جو کئی برسوں تک اپنا کام کاج کرتا رہا لیکن جوں جوں علاقہ ترقی کے منازل طے کرتا ہوا سب ڈویژن کے درجے پہنچ گیاتومحکمہ اطلاعات دفتر گول نے اپنا کام کاج کرنا مکمل طور بند کر دیا اور نوبت یہاں تک آپہنچی کہ دفتر ہذا کئی برسوں سے تالا بند ہے اور تعینات ملازم بھی لاپتہ ہے۔ مقامی لوگوں نے حکام کے تئیں شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت علاقہ میں دہائیوں قبل قائم کئے گئے انتظامی یونٹس کو بند کیا جا رہا ہے تاکہ علاقہ ہر لحاظ سے پسماندگی کا شکار ہوجائے۔بی ڈی سی چیئرپرسن گول نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک دفتر جو آج سے قبل تقریباً۵۳ برس قبل یہاں گول میں کھولا گیا تھام،اب کئی برسوں سے تالا بند پڑا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ کا محکمہ اطلاعات کے کام کاج سے اس قدر بے خبر رہنا انتہائی افسوسناک ہے۔چیئرپرسن موصوفہ کا مزید کہنا تھا کہ متعلقہ محکمہ باضابطہ طور دفتر کا کرایہ بھی اداکر رہا ہے لیکن افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ کرایہ ادائیگی کے باجود دفتر کو تالا بند رکھا گیا ہے۔ گول کے سابق لیکچرار سینئرکارکن گلزار احمد وانی نے بھی کہا کہ گول جب نیابت ہوا کرتی تھی تب یہاں انفارمیشن دفتر ہوا کرتا تھا لیکن اب یہ دفتر کئی برسوں سے بند پڑا ہوا ہے جو انتظامیہ کی علاقہ میں بہترین کارکردگی کے دعوؤں پول کھول رہا ہے۔ ادھر بلاک صدر کانگریس محمد سعید ڈار نے کہاکہ جب وہ بالکل کم عمر تھے تو لوگوں سے سنا کرتے تھے کہ گول میں ایک انفارمیشن دفتر ہے جو لوگ تک اطلاعات پہنچانے اور لوگوں کے مسائل کو اعلیٰ حکام تک پہنچانے کا کام کرتا ہے لیکن آج جب میری عمر ۵۳ برس سے زائد ہو چکی ہے تو وہی دفتر ایک کرایہ کے کمرے میں برسوں سے تالا بند پڑا ہوا ہے۔ بی ڈی سی چیئر پرسن و دیگر تمام لیڈران نے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ اطلاعات دفتر گول کے کام کاج کو جلد از جلد دوبارہ بحال کیا جائے اور تعینات ملازم کی حاضری کو یقینی بنا کر عوام کے اعتمادکو بحال کیا جائے۔