محنت کھبی ضائع نہیں جاتی ! غور و فکر

 بلال احمد صوفی

ہم سب اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ اللہ تعالی نے انسان کو کچھ خاص مقاصد کیلئے پیدا کیاہے اور ان میں سے ایک یہ ہے کہ اس کی عبادت کیجائے۔ اس عبادت میں محنت درکار ہے۔ محنت کے بغیر عبادت کا تصور محال ہے۔ اس مضمون کو تحریر کرنےکا مقصد بھی محنت کے فوائد بیان کرنا ہے ۔یہ اکثر کہا جاتا ہے کہ محنت کبھی ضائع نہیں جاتی ہے۔اب جو لوگ پوری زندگی میں محنت و مشقت سے کام کرتے رہتے ہیں، وہی لوگ کامیاب رہتے ہیں۔
یہ بھی حقیقت کہ آج کا دور ترقی یافتہ دور ہے۔ اس نے انسان کی فکر کو کافی متاثر کیا ہے اور گھنٹوں والے کام کو سینکڑوں میں پورا کیا جاتا ہے اور انسانی سوچ پر بھی قابوپایا ہے، جس کی مثال ہمارے سامنے واضح ہے۔ جیسے کہ (computer, cell phones, television and other devices)، وغیرہ۔ ان چیزوں نے انسان کو کافی فائدہ پہنچایا ہے مگرساتھ ہی ساتھ ان اشیاء نے ہمارے طلباء، مزدوروں، نوجوانوں، وغیرہ کی زندگیوں کو بُری طرح متاثر بھی کیا ہے اور ان کی زندگیوں کو کافی سست بنا دیا ہے ۔یہ بھی حقیقت ہے کہ آجکل انسان اپنا زیادہ تر کاروبار، نئی ایجادات سے انجام دیتا ہے، اس لئے آج کا انسان مختلف بیماریوں کا شکار بھی ہوا ہے کیونکہ ان(devices )نے ہماری زندگیوں کو(sedentary )بنایا ہے۔
دنیا میں الگ الگ قسم کے لوگ رہتے ہیں اور انکے افکار بھی الگ ہیں، جیسے کوئی غریب اور امیر، قابل اور ناقابل، وغیرہ۔ غرض یہ کہ اللہ تعالیٰ نے ہر بشر کو عقل سے نوازا ہے۔ اب کوئی اس کا کم استعمال کر تا ہے اور کوئی زیادہ۔ لیکن محنت و مشقت وہ چیز ہے جو ہر فرد کو کرنی پڑتی ہے اور جس کی وجہ سے وہ دنیا کی ہر چیز حاصل کر سکتا ہے، بشرطیکہ اگر وہ تن دہی سے محنت کرے۔
میرا یہ ماننا ہے کہ انسان جب جسمانی طریقے (physical hardwork) کرتا، تو یہ محض اس کو ہی فائدہ نہیں پہنچاتی ہے بلکہ اس انسان کو بیماریوں سے بھی دور رکھتا ہے، جیسے ہمارے آباو آجداد رہا کرتے تھے،بس اگر ہم بھی اپنے بچوں، دوستوں، طلباء، جوانوں اور دوسروں کو محنت و مشقت کرنے کی تلقین کرے، تو ممکن ہے ان کی زندگیاں بدل سکیں۔ ہم نئی ایجادات کا استعمال کر کے اور اس کے علاوہ محنت و مشقت کرکے بہت کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔ پرانے طریقوں کو بھی اور نئے دور کے آلات کو بھی بروئے کار لاکر ہم بہت ترقی کے منازل طے کر سکتے ہیں ۔
یہ بات بھی غور کرنے کے لائق ہے کہ ایک انسان کو کامیاب ہونے کیلئے بہت سارے مشکلات سے گزرنا پڑ تا ہے ۔ ایک کسان کو اپنی زمین کو تیار کرنے کے لیے بہت محنت کرنی پڑتی ہے،تبھی جا کے وہ اچھی فصل حاصل کر سکتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ انسان کو اس زندگی میں ہر میدان میں محنت و مشقت کرنے کی ضرورت پڑتی ہے، جس کے بغیر انسان کسی بھی مقام تک نہیں پہنچ سکتا ہے۔لہٰذا ہمیں اپنی زندگی میں مسلسل محنت و مشقت سے کام کرنا چاہیے اور کھبی بھی سستی یا اُداسی کا شکار نہیں ہونا چاہیے ، کیونکہ محنت انسان کو کھبی دھوکہ نہیں دیتی ہے بلکہ اس کا سہارا بنتی ہے۔
بس مختصر الفاظ میں، میں اس بات کو پھر دُہرا رہا ہوں کہ ہمیں قدرت نے جہاں تک صحت مند زندگی عطا کررکھی ہے وہاں تک محنت و مشقت کے راستے پر چلنا چاہیے اور اس پر ڈٹے رہنا چاہیے ،اگر چہ اس راستے پر انسان کو بہت کانٹے چبھ جا تے ہیں مگر یہ راستہ ہمیشہ انسان کو کامیابی کی طرف لے جاتا ہے۔
(خوشی پورہ، ایچ ایم ٹی، سرینگر )
[email protected]