ماہ رمضان آتے ہی کشتواڑ میں نا جائز منافع شروع اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان چھونے لگیں،عوام پریشان ،انتظامیہ گہری نیند میں

عاصف بٹ

کشتواڑ//ملک کی دیگر ریاستوں میں اگر کوئی بھی تہوار ہوتووہاں پر قیمتوں میں کمی کی جاتی ہے لیکن جموںو کشمیرمیں حالات اسکے برعکس ہوتے ہیں اور قیمتوں میں کمی کے بجائے ان میں مزید اضافہ کیا جاتا ہے ۔ماہ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی ضلع انتظامیہ کشتواڑ میں ذخیرہ اندوزی کو روکنے میں بالکل بے بس نظر آ رہی ہے۔جہاں سبزی پھل و مرغ مہنگے داموں فروخت کیے جا رہے ہیں وہی ان قیمتوں نے غریب عوام کو مزید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔چندروز قبل تک قیمتیں کم تھیں اور رمضان آتے ہی اچانک ان قیمتوں میں اضافہ دیکھنے کو مل رہاہے جسکے سبب عوام سخت مشکلات سے دوچار ہورہی ہے۔

مقامی شخص غلام نبی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جہاں سبزی فروش من مانی قیمتیں وصول کرتے ہیںوہیں مر غ فروش بھی کہیں کم نہیں ہے۔ٹماٹر ،پیاز، فراش بین ، ساگ ، بنڈی، مٹر ، کھیرا و دیگر سبزیوں کی قیمتوں میںاچانک دوگنا اضافہ ہوا، وہیں پھل کی قیمتیں بھی آسمان چھونے لگی ہیں۔ مرغ جہاں 250 روپے فی کلو سے بڑھ کر 280 فی کلو ہوگیا ہے وہیں دیگر چیزوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہواہے۔مقامی دوکاندار گردھاری لال نے بتایا کہ سبزی و مرغ فروش تاجروں نے ضرورت کی اشیا ء کی قیمتوں کو پہلے سے کہیں زیادہ بڑھا دیا ہے جس کی وجہ سے دکاندار اضافی قیمتوں پر بھیجنے پرمجبور ہے۔ اگر چہ انتظامیہ کی جانب سے مارکیٹ میں چیکنگ عمل میں لائی جانی چاہئے تھی اور قیمتوں کواعتدال پر رکھواناچاہئے تھالیکن ایسا نہیں ہوا اورانتظامیہ کے دعوے صرف بیان بازی تک ہی محدود ہوتے ہیں جبکہ زمینی سطح پر قیمتوں میں اضافہ پر کوئی اقدام نہیں کیاجاریا ہے۔مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ جلد از جلد اس پر ٹھوس اقدامات کریںتاکہ عوام کومہنگائی کی مار سے راحت مل سکے۔