ماہ جون میں زراعت میں کرنے کے کام زراعت

سہیل بشیر کار،بارہمولہ 
کشمیر میں اس سال گزشتہ ماہ کافی بارش ہوئی، جس سے زراعت میں نقصان ہوا، مزید نقصان نہ ہو، اس کے لیے مندرجہ ذیل اقدامات کریں:
۱۔ ٹماٹر، ساگ، بینگن، مرچ ،شملہ مرچ وغیرہ سبزیوں کی پنیری 21 جون سے پہلے پہلے لگالیں۔سبزیاں لگانے سے پہلے ورمی کمپوسٹ کا استعمال کیجئے۔ایک کنال میں 15 سے 20 کوئنٹل سڑاہوا گوبر ڈالیے، بہتر ہے کہ سبزیوں میں کھاد استعمال نہ کیجیے۔سبزیوں میں ہر سات دن بعد سینچائی کیجئے اور گوڈائی 15 دن بعد کیجئے ۔
۲۔ مکی کشمیر میں بڑے پیمانے پر لگائی جاتی ہے۔اگر خراب موسم کی وجہ سے ابھی تک مکی نہ لگائی ہو تو 21 جون سے پہلے پہلے مکی لگائیں، آجکل محکمہ زراعت بڑے پیمانے پر sweet corn کا بیج فراہم کرتا ہے، کوشش کیجئے ان علاقوں میں جہاں   assued irrigation ہو sweet corn ضرور لگالیں ،اگر آپ sweet corn لگا رہے ہیں تو line sowing ہی کیجئے۔مکی لگانے سے پہلے ایک کنال میں دس کلو یوریا، ساڑھے چھ کلو ڈی اے پی اور 2.5 کلو ایم او پی اور ایک کلو زنک ڈالیے مکی میں 20۔60  سینٹی میٹرکا فاصلہ رکھیں۔ اگر آپ نے ماہ مئی میں ہی مکی لگائی ہو تو مکی کی گوڈائی کریں، اچھی پیداوار کے لیے یہ نہایت ہی ضروری ہے۔مکی ایک کنال میں 1 کلو کے حساب سے بیج ڈالیے۔
۳۔ اگر آپ نے ٹماٹر کو transplant کیا ہے تو ماہ جون میں ہر حال میں staking کیجئے. عام طور پر ٹماٹر میں مٹی سے پیدا شدہ بیماریاں ہوتی ہیں، staking سے ان بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے، جو لوگ کچن گارڈن میں ٹماٹر لگاتے ہیں وہ staking نہیں کرتے، اس سے ان کو اچھی پیداوار نہیں ہوتی۔ لہٰذا staking ضرور کریں۔staking کے لیے 5 سے 6 فٹ کا ایک ڈھنڈا درکار ہوتا ہے۔ٹماٹر کے پودے کے ساتھ لگائیں اور رسی سے ہلکے سے باندھے،ٹماٹر کے وہ پتے جو زمین سے لگتے ہیں ان کو جاٹیے۔
۴۔ اس سال دھان کی پنیری یا تو خراب ہوئی یا لیٹ ہوئی ہے،لیکن 21 جون سے پہلے پہلے پنیری کو منتقل کریں۔ہم عام طور پر پنیری لگانے میں ایک غلطی کرتے ہیں کہ ہم ایک جگہ آٹھ آٹھ دس دس پودے ایک جگہ لگاتے ہیں ،زیادہ سے زیادہ 2 سے تین پودے ایک جگہ لگائیں، دوسری بڑی غلطی ہم یہ کرتے ہیں کہ ہم کھاد میں صرف یوریا کا استعمال کرتے ہیں۔ڈی اے پی اور پوٹاش کا استعمال ہم یا تو کرتے ہی نہیں یا کم کرتے ہیں۔ ایک کنال میں پنیری منتقل کرنے سے پہلے یوریا 7 کلو ڈی اے پی ساڑھے چھ کلو ڈی اے پی اور پونے دو کلو ایم او پی ڈالیے۔ساتھ ہی زنک دھان کے لیے بہت اہم ہے ایک کنال زمین میں پانچ سو گرام سے ساڑھے سات سو گرام زنک سلفیٹ ضرور استعمال کیجئے۔دوسری بڑی غلطی ہم یہ کرتے ہیں کہ ہم پودوں کے درمیان فاصلہ کم رکھتے ہیں،قطار سے قطار اور لین سے لین 15 سینٹی میٹر کا فاصلہ رکھیں۔کوشش کیجئے پنیری لین میں لگائے اس سے گھاس نکالنے میں آسانی ہوتی ہے، پنیری لگانے سے پہلے کھیت کی ہیول(puddling) کیجئے ،پنیری لگانے کے بعد پانی کی سطح دو انچ رکھی جائے۔
۵۔ چونکہ کشمیر میں راجماش سردیوں میں بہت استعمال کی جاتی ہے اور کشمیر کی راجماش کے بہترین سواد کی وجہ سے راجماش کی اچھی مانگ مارکیٹ میں ہے ۔لہٰذا راجماش ضرور لگائیں۔راجماش ہم مارچ سے جون تک لگا سکتے ہیں ،اگر ابھی تک آپ نے راجماش نہیں لگائی ہو تو 21 جون سے پہلے پہلے راجماش ضرور لگائیں۔لگانے سے پہلے ایک کنال میں ساڑھے تین کلو یوریا، ساڑھے پانچ کلو ڈی اے پی اور چار کلو ایم او پی ڈالیے۔لال بین میں 10تا30 سینٹی میٹر فاصلہ رکھیں۔ البتہ اگر آپ French yellow لگا رہے ہوں تو فاصلہ 60تا20 سیٹی میٹر رکھیں۔اگر آپ نے راجماش مئی میں لگایا ہو تو جون میں گوڈائی کریں، ایک کنال میں 3 کلو گرام کے حساب سے بیج بوئیں۔
۶۔ گوارا  cowpea :کشمیر Cowpeas کی مارکیٹ میں اچھی مانگ ہے۔گھروں میں یہ بہت استعمال ہوتا ہے، لہٰذا اس کو اُگائیے۔21 جون سے پہلے پہلے یہ بویا جائے۔ایک کنال میں Cowpeas لگانے سے پہلے ڈی اے پی 6.5 کلو اور پوٹاش 3.3 کلو ڈالیے یوریا بالکل نہ ڈالیے. ایک کنال میں 3 کلو بیج کے حساب سے sowing کیجئے۔
۷۔ مونگ دال اگانے کے بے شمار فائدے ہیں ، یہ ان جگہوں میں بھی اگائی جا سکتی ہے، جہاں irrigation کی سہولیت نہ ہو، ایک کنال میں مونگ لگانے کے لئے 1کلو مونگ کی ضرورت ہوتی ہے۔مونگ لگانے سے پہلے زمین میں 4 کلو یوریا، 6.5 کلو ڈی اے پی ڈالیے. فاصلہ 10 تا30سینٹی میٹر رکھیں۔
۸۔خربوزہ، تربوزہ، کریلا اور بھنڈی اگانے کا یہ مناسب وقت ہے، کوشش کیجئے کہ محکمہ زراعت سے پنیری حاصل کیجئے، عام طور پر یہ چیزیں کشمیر میں کم اگائی جاتی ہے۔حالانکہ ان میں کم محنت کی ضرورت ہوتی ہے۔
۹۔کھیرے اور bottle gourd کو بھی staking کیجئے۔جتنی اچھی طرح آپ staking کریں گے اتنی اچھی پیداوار ہوگی، وہ پتے جو زمین سے لگتے ہوں ان کو اکھاڑیں۔
۱۰۔دال اور سبزیوں کے کھیت میں پانی کی نکاسی کا اہتمام کیجئے ، اس بات کو یقینی بنائیں کہ پانی جمع نہ ہوتا ہو۔
رابطہ 9906653927