لیفٹیننٹ گورنر آفس راج بھون میں’ چائے دعوت‘ بیشتر سیاسی جماعتوں کے سربراہان کی شرکت، یاترا کو کشمیریت کا جشن قرار دیا گیا

بلال فرقانی

سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں و کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کو بدھ کی شام 6بجے راج بھون میں چائے پر مدعو کیا تاکہ امرناتھ یاترا کے پرامن انعقاد اور دیگر مسائل پر بات چیت کی جا سکے۔ محبوبہ مفتی اور سجاد لون کے بغیر دیگر سبھی سیاسی جماعتوں کے سربراہان میٹنگ میں شامل ہوئے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے میٹنگ میں کہا کہ مقدس یاترا بنی نوع انسان کی بھلائی میں ہمارے ایمان کو مضبوط کرتی ہے اور اس کا کامیاب انعقاد جموں و کشمیر کے ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، ’’ یاترا ہماری جامع ثقافت کی عکاس ہے اور تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ اسے کامیاب بنانے میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں‘‘۔

 

میٹنگ میں موجود تمام سینئر لیڈروں نے ایک آواز میں بات کرتے ہوئے کہا کہ امرناتھ یاترا ایک بڑے تہوار کی مانند ہے، جموں و کشمیر کے عام آدمی کے لیے کشمیریت کا جشن ہے اور ہر شہری یاتریوں کی گرمجوشی اور راحت کو یقینی بنائے گا۔سینئر لیڈروں نے لوگوں سے یاترا کے انعقاد میں ان کی مسلسل حمایت اور مدد کی اپیل کی جو جموں کشمیر کا فخر اور تنوع میں اتحاد کی عکاس ہے۔ سینئر رہنماؤں نے یہ بھی کہا کہ یاترا جموں و کشمیر کی معیشت کا ایک اہم حصہ ہے اور مقامی لوگوں کی ایک بڑی تعداد کے لئے ذریعہ معاش ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے میٹنگ میں یاترا کیلئے کیے گئے انتظامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا، اس کے علاوہ جموں کشمیر کے مشہور آرٹ اور دستکاری سمیت مقامی مصنوعات کی فروخت کے لیے تمام یاترا کیمپوں میں خصوصی مقامات کی نشاندہی کی گئی۔جموں و کشمیر کی ممتاز سیاسی جماعتوں کے تمام سینئر لیڈروں نے شری امرناتھ جی یاترا کے ہموار اور کامیاب انعقاد کے لیے اپنے خیالات اور تجاویز پیش کیں۔

 

لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یاترا کے 10 دن کے بعد اسی طرح کی ایک اورمیٹنگ ہوگی۔میٹنگ میں جن سیاسی رہنمائوں نے شرکت کی، ان میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ، تاریگامی، مظفر حسین بیگ، مظفر شاہ، الطاف بخاری، جی اے میر، رویندر رینہ، حکیم محمد یاسین اور جی ایم شاہین شامل ہیں۔ محبوبہ مفتی نے میٹنگ میں شرکت نہیں کی جبکہ سجاد غنی لون وادی میں موجود نہیں تھے۔