لوگ جمہوری وآئینی حقوق کی بحالی کے خواہاں: ناصر وانی

سرینگر//آئین ہند کے تحت ملک کے ہر طبقہ، ہر مذہب اور ہر علاقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کوجمہوری اور آئینی حقوق حاصل تھے اور آئین ہند میں لوگوں کو اظہارِ رائے کی آزادی کیساتھ ساتھ مذہبی آزادی اور مال و جان کے تحفظ کی گارنٹی بھی دی گئی تھی لیکن بدقسمتی سے گذشتہ برسوں سے نہ صرف آئینی اصولوں کو روندا جارہاہے بلکہ جمہوریت کو بھی پار پار کرنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا جارہاہے۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے صدرِ صوبہ کشمیر ناصر اسلم وانی نے کیاہے۔پارٹی عہدیداروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ناصر اسلم وانی نے کہا کہ جموں، کشمیر اور لداخ کے لوگوں کو آئین ہند میں جو حقوق دیئے تھے اُنہیں گزشتہ 4برسوں سے مسلسل طور پر تہس نہس کیا جارہا ہے اور آج صورتحال یہاں تک آپہنچی ہے کہ اب یہاں کے عوام کو زمینوں سے بے دخل کرکے ، ان کے املاک پر بلڈوزر چلایا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ تینوں خطوں کے عوام آج مرکزی حکومت کے غیر آئینی اور غیر جمہوری فیصلوں کیخلاف سراپا احتجاج ہیں۔ لداخ خطہ اور جموں کے لوگ بھی 5اگست2019کے فیصلوں کیخلاف آواز اُٹھا رہے ہیں اور اپنے حقوق کی بحالی چاہتے ہیں۔ جموںوکشمیر کے عوام کی اقتصادی اور معاشی بدحالی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ناصر اسلم وانی نے کہا کہ مرکزی حکومت کی بے رُخی اور غلط فیصلوں سے آج یہاں کے عوام اس وقت نہایت کسمپرسی، بے کسی اور لاچاری سے دوچار ہیں۔