لل دید اسپتال میںماں کے بطن میں بچے کی موت | 5رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل ، 2روز کے اندر رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت

پرویز احمد
سرینگر / / سرینگر کے لل دید اسپتال میںماں کے بطن میں ہی بچے کی موت کے بعد لواحقین نے ڈاکٹروں پرغفلت شعاری کا الزام عائد کیا ہے جبکہ اسپتال انتظامیہ نے تحقیقات کیلئے 5رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ناگام چاڈورہ کے شہری معراج الدین نے بتایا کہ ان کی حاملہ اہلیہ کوسنیچر کو ایس ڈی ایچ ناگام منتقل کیا جہاں گزشتہ روز ڈاکٹروں نے اس کا معائنہ کیا اور اس کو اسپتال میں داخل کیا ۔معراج الدین نے بتایا’’ ڈاکٹروں نے کہا کہ اس کے جسم میں پانی کی سطح بہت کم ہے اور اس کی ہنگامی سرجری کی ضرورت ہے اور اس کی وجہ سے ہمیں سرینگر کے لل دید اسپتال منتقل کرنا ہوگا ‘‘۔انہوں نے الزام لگایا’’ جونہی ہم لل دید اسپتال پہنچے تو یہاں ڈاکٹروں نے ایس ڈی ایچ کی رپورٹ پر غور کئے بغیرکہا کہ مریضہ کو نارمل ڈیلیوری کا انتظار کرنا ہوگا‘‘ ۔معراج الدین نے بتایا ’’ ہم نے بار بار اسپتال منتظمین سے درخواست کی کہ اس کا آپریشن کیا جائے لیکن انہوں نے مختلف بہانے بناکر اس میں تاخیر کی ۔انہوں نے بتایا’’ صبح جب ڈاکٹروں نے اس کا معائنہ کیا تو معلوم ہوا کہ بچہ چار گھنٹے پہلے ہی مر گیا ہے اور چند منٹوں میں ہی انہوں نے اس کی بیوی کا آپریشن کر دیا‘‘۔لواحقین نے الزام لگایا کہ بچے کی موت ڈاکٹروں کی لاپرواہی سے ہوئی ہے اور اس لئے اس معاملے کی تحقیقات کی جائے۔لل دید اسپتال کے میڈیکل پر انٹنڈنٹ ڈاکٹر مظفر شیر وانی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’میں اسپتال میں ہی تھا اور میں نے اس کی تمام کاغذات خود بھی دیکھے اور ڈاکٹروں نے ہر گھنٹے اور دو گھنٹے کے بعد اس کا معائنہ کیا ہے ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ اس میں کوئی کوتاہی ہوئی ہے لیکن پھر بھی تمام حقائق جاننے کیلئے میں نے تحقیقات کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات کیلئے 5رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جنہیں 2دنوں کے اندر اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔