لال چوک میں کتوں کا جھنڈ نمودار دکانداروں اور راہ گیروں میں خوف ،قابو کرنے کیلئے منظم مہم چھیڑی جائے :ٹریڈرس فیڈریشن

شوکت حمید

سرینگر//شہر سرینگر کے مصروف ترین بازارلال چوک میں کل اس ووقت راہ گیروں اور دکانداروں میں خوف و دہشت پھیل گیا جب کتوں کا ایک بڑا جھنڈ نمودار ہوا اور پورے مارکیٹ میں گھومتے کھومتے یہ کتے گلی کوچوں میں داخل ہوئے ۔مقامی تاجروں اور لوگوں نے سرینگر میونسپل کارپوریشن سے مطالبہ کیا ہے کہ انسانوں کو کتوں سے نجات دلانے کیلئے مہم جنگی پیمانے پر شروع کی جائے تاکہ لوگ بلا خوف و ڈر کے بازاروں میں جاسکیں اور لال چوک اور اسکے ملحقہ بازاروں میں کار و بار اثر انداز ہونے سے بچ سکے ۔بدھ کی صبح لال چوک میں جب معمول کی کارو باری سرگرمیاں شروع ہوئیں تو اسی دوران گھنٹہ گھرکے قریب کتوںکا ایک بڑا جھنڈ نمودار ہوا اور فٹ پاتھوں پر دوڑنے لگا جس کی وجہ سے راہ گیر خود کو بچانے کیلئے دکانوں میں داخل ہوئے ۔

 

 

 

بتایا جاتا ہے کہ بعد میں یہ کتے ٹولیوں میں گھومتے ہوئے نظر آئے جس کی وجہ سے لال چوک اور اس کے قریبی بازاروں جنگلات گلی ،کوکر بازار ،کورٹ روڈ ،کوکر بازار بنڈ اور بڈ شاہ چوک میں راہ گیروں کے ساتھ ساتھ دکانداروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ۔مقامی دکانداروں نے الزام لگایا کہ کتوں کی ہڑبونگ سے ان کا کارو بار متاثر ہورہا ہے کیونکہ جب لوگ خریداری کے لئے آتے ہیں تو کتوں کو دیکھ کر انہیں ڈر لگتا ہے اور وہ پھر وہاں سے چلے جاتے ہیں ۔کشمیر ٹریڈ رس اینڈ مینوفیکچرس فیڈریشن کے جنر ل سیکرٹری سجاد گل نے بتایا ’’ایک طرف شہر سرینگر کو سمارٹ سٹی بنانے پر کروڑوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں اور دوسری طرف کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور جارحیت کو قابو کرنے میں سرینگر میونسپل کارپوریشن عدم دلچسپی کا مظاہرہ کررہا ہے ‘‘۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ ہفتے جی کے موقعہ پر ایس ایم سی نے پولیو ویو مارکیٹ میں کتوں کو پکڑنے کی ایک مہم شروع کی تاہم بعد میں یہ مہم جاری نہیں رکھی گئی۔ انہوں نے ایس ایم سی کمشنر سے اپیل کی کہ لال چوک ،ریگل چوک ،گائو کدل ،ڈلگیٹ ،جو اہر نگر ،مہاراجہ بازارسمیت دیگر علاقوں کے ساتھ ساتھ شہر خاص کے اہم بازاروں میں کتوں کو قابو کرنے کیلئے منظم مہم شروع کی جائے تاکہ لوگ راحت کی سانس لے سکیں ۔ادھرجواہر نگر ،چھانہ پورہ ڈلگیٹ اور راولپورہ کے مکینوں کا کہنا ہے کہ کتو ں نے شہریوں کاجینادوبھرکردیا ہے اور دن بھریہ کتے ان علاقوں کی گلیوں میں دندناتے پھررہے ہوتے ہیں جبکہ شام ہوتے ہی یہ سکوٹی والوں کوکاٹنے دوڑ پڑتے ہیں جس کی وجہ سے اب تک متعددبار کئی سکوٹی سوار جن میں لڑکیاں بھی شامل ہیں،حادثوں کاشکار ہوئیں۔الفاروق کالونی راولپورہ کے باشندوں کے مطابق ایسادکھائی دیتا ہے کہ کالونی میں جیسے ان کتوں کو کہیں سے لاکر ڈالاگیا ہو۔

 

 

 

انہوں نے کہا کہ یہ کتے گلیوں میں پھرتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے ہمارے بچوں کا گھروں سے باہر نکلنا مشکل ہوگیا ہے اور کتے بسااوقات گھروں کے صحنوں میں آدھمکتے ہیں۔سہیل ریشی صدرمسجدانتظامیہ کمیٹی نے کہا کہ ہم فجر کی نمازکیلئے اب گروپوں میں جاتے ہیں کیوں کہ کتے اکیلے آدمی کودیکھ کر اس پرجھپٹنے کی کوشش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک دوسرے کاانتظارکرتے ہیں تب ہی ہم مسجد کوگروپ بنا کرجاتے ہیں۔ادھرڈلگیٹ میں بھی کتوں نے لوگوں کاگھروں سے باہر نکلنا مشکل بنادیا ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق امراض سینہ کے اسپتال کے پاس ،بلیوارڈ روڑاور بچھوارہ کو ملانے والی سڑک اور دیگر جگہوں خاص کرملہ ٹینگ کے قبرستان میں سینکڑوں کی تعداد میں کتوں نے علاقہ میں اپناتسلط قائم کیا ہے۔لوگوں کے مطابق کتے فجر کے وقت زیارت سیدیعقوب صاحب ؒنمازفجر اداکرنے والے لوگوں کیلئے ایک مصیبت ہے۔زبیرنامی ایک مقامی رہائشی نے کہاکہ کتوں کواکثر ٹرکوں میں لاکرقبرستان کے پاس چھوڑاجاتا ہے۔ایک اور شہری نے بتایا کہ انہوں نے کئی باردیکھا کہ کتوں کو ٹرکوں میں لاد کر یہاں ملہ ٹینگ کے قریب چھوڑاگیا۔مقامی لوگوں نے میونسپل حکام سے اپیل کی کہ علاقہ کے لوگوںکوآوارہ کتوں سے نجات دلائی جائے۔