عید

عید! پچھلے برس
بھی آئی تھی
اَب کے برس بھی آئی ہے
اگلے برس بھی آئے گی
مگر۔۔۔نہیں آئیں گے
لوٹ کر۔۔۔کبھی بھی
وہ۔۔۔ ۔۔۔
جو چلے گئے۔۔۔ملکِ عدم کو
نہ اُن کا سلام آئے گا
نہ اُن کی دعا آئے گی
نہ اُن کا خوشیوں کا
کوئی عید کا
پیغام آئے گا !
بس آئے گا تو فقط
رہ رہ کے یاد
کوئی احسان آئے گا
کوئی فرمان آئے گا
ان کا دھیان آئے گا
گویاکہ لینے کو جان آئے گا
ایسا گمان آئے گا !

روبینہ میر
راجوری جموں،موبائل نمبر؛7006056715