عید میلاد النبیؐ کی مناسبت سے نعتیں

نعت پاک

میرے آقاﷺ بہار لے آئے

رنگ اُجلے ہزار لے آئے

ٹہنی،ٹہنی پہ تازگی آئی

رحمتوں کی پھوار لے آئے

رشکِ جنت بنادیا صحرا

کیا فضا خوشگوار لے آئے

تُجھ سے زرّوں نے بھی ضیا پائی

تازہ لیل و نہار لےآئے

دے کے قرآن کا ہمیں تحفہ

نعمتِ شاہ کار لے آئے

جاں کے دُشمن کو بھی اماں بخشی

کتنا اچھا شعار لے آئے

قلب پہ وار کردیا ایسا

عمرؓ کو اشک بار لے آئے

گلہ بانوں کو آگہی بخشی

رِفعتیں بے کنار لے آئے

حق نے بخشا عروجِ لا ثانی

آسمانوں سے پار لے آئے

بند مٹھی میں بولتے پتھر

سنگبازوں کی ہار لے آئے

دور دُختر کُشی کا ختم ہوا

بیٹیوں کا وقار لے آئے

درِ اقدس پہ حاضری بسملؔ

ساعتِ یاد گار لے آئے

 

خورشید بسملؔ

تھنہ منڈی راجوری

موبائل نمبر؛9086395995

 

 

نعت شریف

میرے حضور کو کبھی تم نے پڑھا ہے کیا

قرآن کھول کر ذرا دیکھو لکھا ہے کیا

کرتے نہیں عمل ہیں جو حقوق العباد پر

اُن کا مرے نبیؐ سے کوئی رابطہ ہے کیا

بخشش کی تو کریں گے سفارش خدا سے وہ

سنت پہ اُن کی تم نے عمل بھی کیا ہے کیا

کانٹے بچھائے راہ میں دشمن نے آپ کی

لیکن کسی سے آپ نے بدلہ لیا ہے کیا

تاریخ اُٹھا کے دیکھ لو دنیا میں آج تک

اتنا بڑا کسی کو بھی رتبہ ملا ہے کیا

اک بار خواب میں میرے آجایئے حضورؐ

ارمان میرا اور بھی اس کے سوا ہے کیا

کیا کیا نہیں لکھا گیا ہے اُن کی شان میں

میں گر لکھوں تو لوگ کہیں گے لکھا ہے کیا

آنسو نکل پڑے تری آنکھوں سے کیوں بتا

نعتِ رسولِ پاک کو تو نے لکھا کیا

اُن کی صفات کو بیاں کرنے کے واسطے

راشدؔ کو لفظ کوئی لُغت میں مِلا ہے کیا

 

راشدؔؔ احمد راشد

حیدرآباد آندھرا پردیش

موبائل نمبر؛9951519825

 

رحمتِ کل جہاں

آگئے آگئے رحمتِ کُل جہاں

بھر گئیں فرحتوں سے سبھی بستیاں

يومِ فرحت منایا یہاں اور وہاں

ڈھک گیا ابرِ رحمت سے سب آسماں

رس فضاؤں میں اُلفت کے گُھلنے لگے

گیت صل علیٰ کے رواں ہو گئے

 

حسنِ اخلاق کی جب کھلیں کھڑکیاں

بدظنوں کے دلوں پر چلیں برچھیاں

منہ چھپانے لگیں تھیں بد اخلاقیاں

سر اٹھا کر چلیں ساری اچھائیاں

گرد آلود ذہنوں کے ملبے ہٹے

بیٹیوں کے بھی جینے کے رستے کھلے

 

بے زبانوں کی بن کے وہ آیئے زباں

نا توانوں کی بن کے وہ آئے تواں

پر مسرت سے کھولے اُڑیں تتلیاں

مدحِ آقا سنانے لگیں مچھلیاں

سب مسرت کے پیکر میں ڈھلنے لگے

وجہِ رشکِ چمن دشت و صحرا بنے

 

تیرگی ہی رہی اور نہ آہ و فغاں

سر پٹکنے لگیں ظلم کی آندھیاں

چھائیں ایسی بہاریں جو ہیں بے خزاں

کون کر پایا اوصاف انکے بیاں

بتکدوں میں محمدؐ کے ڈنکے بجے

منہ کے بل بو جہل کے خدا گر پڑے

 

کُھل کے ہونے لگی مسجدوں میں ازاں

بس گئیں درس و تبلیغ   کی بستیاں

عبد و معبود میں آئیں  نزدیکیاں

آسماں اور زمیں کی مٹیں دوریاں

اے قمر انؔ کے آ نے سے روشن ہوئے

ہر طرف رب کی وحدانیت کے دیئے

 

 

عمران قمر

رمیش پارک ، لکشمی نگر دہلی

موبائل نمبر؛ 8920472523

 

 

آمنہ کا لال آگیا

بھٹکے ہوئے راہیوں کو راستہ دِکھانے کو

ہر اندھیرے ذہن میں اِک دِیا دلانے کو

ہر پیاسی رُوح کی تشنگی مَٹانے کو

اور خُدا کی رحمتیں اِس زمیں پہ لانے کو

صاحبِ کمال آگیا۔ آمنہ کا لال آگیا

اِس زمیں کو اِنتظار تھا، آسماں بھی بے قرار تھا

ذہن و دِل میں انتشار تھا، اور بالائے شمارتھا

دائی حلیمہ کے خوشیاں منانے کو

بدلےمیں رحمت کا اِنعام پانے کو

لمحہ بے مثال آگیا۔ آمنہ کا لال آگیا

زندگی کو دِلکشی ملے، تیرگی کو روشنی مِلے

بِونوں کو قدآوری ملے، سب کو اِک برابری ملے

پرچم مساوات اونچا اُٹھانے کو

رنگ نسل بھید سارے جڑ سے مٹانے کو

آقائے بِلالؔ آگیا۔ آمنہ کا لال آگیا

خُشک تھی فضا بدل گئی، بہہ رہی ہوا بدل گئی

سِیرتِ رِدا بدل گئی، موت راستہ بدل گئی

لوٹے ہیں پنچھیؔ بھی آشیاں سجانے کو

مصطفےٰ ؐ کا جشنِ ولادت منانے کو

سب پہ اِک جلال آگیا۔ آمنہ کا لال آگیا

 

سردار پنچھیؔ

جیٹھی نگر، مالیر کوٹلہ روڑ، کھنہ پنجاب

موبائل نمبر؛9417091668

 

 

نعت پاک

ہے آج دن کی طرح رات مصطفٰےآئے

کہ لے کے نور کی برسات مصطفٰےآئے

گِناؤں کیسے میں آمدکے فیض،کہ دیتے

ہر ایک چیز کو برکات مصطفٰےآئے

سنا ہے تم نےکہ انسانی جسم میں اک شب

خدا کی کرکے ملاقات مصطفٰےآئے

جہان و زیست کی تاریکی جو کرے روشن

وہ بن کے نور کی اک ذات مصطفٰےآئے

کرم تو دیکھئے ہم عاصیوں کو دینے کو

بہشتوں حوروں کی سوغات مصطفٰےآئے

دکھا کے معجزے گاہے بہ گاہے زندہ باد

مٹانے زورِ طلسمات مصطفٰےآئے

جہاں میں رحمتیں عنقا بہت ہی عنقا تھیں

انھیں کی کرنےکو بہتات مصطفٰےآئے

ہاں آؤ آؤ عزیزو کہ ہم سبھی گائیں

درودِ پاک کے نغمات مصطفٰےآئے

ذکیؔ جو کانوں میں پڑتے ہی روح گرما دیں

لبوں پہ رکھ کے وہ آیات مصطفٰےآئے

 

ذکی طارق بارہ بنکوی

سعادتگنج۔بارہ بنکی،یوپی۔بھارت

موبائل نمبر؛7007368108

 

 

نعت رسول مقبولؐ

بالا ہے عقل و فہم سے عظمت رسولؐ کی

کیسے کروں جہان میں مدحت رسولؐ کی

خوش آج زمانے میں ہے امت رسولؐ کی

ہر سو سجی ہے بزمِ ولادت رسولؐ کی

سنگِ گراں سے کم نہیں وہ دل اے مومنو!

رہتی نہیں ہے جس میں محبت رسولؐ کی

بندہ وہی تو ایک ہے اللہ کو پسند

کرتا جو شوق سے ہے اطاعت رسولؐ کی

قطروں کی تھی طلب مجھے دریا کیا عطا

اللہ رے یہ کیسی سخاوت رسولؐ کی

لکھنے کا یہ شعور ، یہ الفاظ ،یہ کلام

اللہ کی قسم ہے عنایت رسولؐ کی

شادابؔ غم نہ کھا کوئی محشر میں دیکھنا

ہوگی نصیب تجھ کو شفاعت رسولؐ کی

 

شفیع شادابؔ

پازلپورہ شالیمارسرینگر کشمیر

موبائل نمبر؛9797103435

 

 

توصیفِ آنحضورؐ

انسانیت پہ تا ابد احسان کرگیا

واحد خدا کے دین کا اعلان کرگیا

بتلا دیئے انساں کو ہیں اسرارِ بندگی

سفرِ حیات، تاابد آساں کرگیا

دل جو زُباں سے ہوچُکے یکسر تھے دُور دُور

اک جنبشِ اخلاق سے یکجان کرگیا

مقہور تھے جو دم بہ دم مجبور ہر قدم

دستِ سخا سے اُن کو ہے، سلطان کرگیا

بستر تھا ٹوٹا بوریا کھانا کھجور تھا

آرامِ جاں بھی اپنا وہؐ قربان کرگیا

کیسے کروں بیان میں توصیفِ آنحضورؐ

توصیف بیاں جن کی ہے، رحمٰن کرگیا

 

طفیل ؔشفیع

حیدرپورہ سرینگر

موبائل نمبر؛6006081653

 

 

نعت نبیؐ

قریہ قریہ باعثِ رحمت رسولِ ہاشمیؐ

زندگی کا طرئہ عظمت رسولِ ہاشمی

گونجتا ہے آپ کی اک ذاتِ اقدس کے طُفیل

شش جہت میں نعرئہ وحدت رسولِ ہاشمیؐ

تا ابد ہے شادماں جس کو نصیبوں سے ملی

روح پرور آپ کی صحبت رسولِ ہاشمیؐ

زندگی کا ہر قدم اک آزمائش ہو تو ہو

عاشقوں کے ضامنِ نُصرت رسولِ ہاشمیؐ

ہر کسی سے پیار کے اخلاص کے داعی مگر

امرِ حق میں قائلِ شدت رسولِ ہاشمیؐ

غم کے بادل کیا بگاڑیں گے کہ جب تک پاس ہو

مہرِ تاباں آپ کی سیرت رسولِ ہاشمیؐ

رفتہ رفتہ عشق میں مجھ پر کُھلا انظرؔ حسن

پھول ہے دنیا اگر نکہت رسولِ ہاشمی

 

حسن انظرؔ

بمنہ، سرینگر، کشمیر

 

 

ولادت حضرت محمد مصطفیٰ ؐ

آمنہ کی گود میں روشن ہوا ہے آفتاب

اور حلیمہ کو خدا نے کردیا ہے فیضیاب

دینِ حق نورِ نبّی سے یوں منّور ہوگیا

صبحِ صادق نے اندھیروں سے ہٹایا ہے حِجاب

تیری آمد سے معطر ہوگیا  سارا جہاں

تیرے در پہ روبہ سجدہ ہورہا ہے آفتاب

یا نبّی آمد پہ تیری بُجھ گیا آتشکدہ

تیری عظمت ہے نمایاں اِنکساری لاجواب

آپ کی آمد پہ نازاں ہے یہ  ساری  کائنات

ہو مسلمانو مبارک کُھل گیا رحمت کا باب

تیرے در سے فیض لیتے انبیاء اور مرسلین

رنج وغم کا ہے مداوا اے مظفر ؔآنجنابؐ

 

حکیم مظفرحسن مظفرؔ

باغبان پورہ، لعل بازار

موبائل نمبر؛9622171322

 

نعت

بحرِ جود و سخا کی آمد ہے

یعنی کہ مصطفیٰ  کی آمد ہے

رحمتیں برکتیں ہیں چھائی ہو ئیں

سید الانبیاء کی آمد ہے

مرحبا جو ہیں صاحبِ لولاک

اُس حبیبِ خدا کی آمد ہے

اے حلیمہ تمہارے آنگن میں

سرورِ دوسرا کی آمد ہے

مرحبا صورت محمدﷺمیں

مظہر کبریا کی آمد ہے

ہوچراغاں نہ کیوں جہاں بھر میں

نورِ رب العلیٰ کی آمد ہے

اب بھٹکنے کا غم کریں کیونکر

رہبر و رہنما کی آمد ہے

تیرگی منھ چھپائے  ہے پھر تی

ذاتِ شمش الضحٰی کی آمد ہے

رشک فرماؤ، جھومو ،ناز کرو

درد والو دوا کی آمد ہے

زاہدؔ آؤ منائیں جشنِ  طرب

خاتم الانبیاء کی آمد ہے

 

محمد زاہدؔ رضابنارسی

دارالعلوم حبیبیہ رضویہ

گوپی گنج، بھدوہی ،یوپی

 

 

رسولِ کریم ﷺ

فخرِ کون و مکاں رسولِ کریم

گویا شاہِ شاہاں رسولِ کریم

 

اللہ اللہ ہے بے مثال و نظیر

جانِ ارض و سماں رسولِ کریم

 

درج خُلقِ عظیم بابِ کتاب

قند و شیریں بیاں رسولِ کریم

 

نور افروز رشکِ حور و چمن ہے

زینتِ لامکاں رسولِ کریم

 

شَق اشارے سے چاند کرتا گیا ہے

معجزئہ خود نہاں رسولِ کریم

 

وہ ہدایت کا چشمہ روحِ لطیف

رحمتِ دو جہاں رسولِ کریم

 

شانِ حسن و جمال، شافعِ حشر

دلؔ کے جانِ جہاں، رسولِ کریم

 

عادلؔ حُسین

راجپورہ پلوامہ

موبائل نمبر؛7889841414