عید الاضحی کی تیاریاں اورعوام خریداری کریں لیکن کورونا کو نہ بھولیں

 

عید ا لاضحی کی تقریب سعید کی آمد آمد ہے ۔چونکہ عید مسلمانوں کا سب سے بڑا تہوار ہے تو اس پر خریداری کی ممانعت نہیں کی جاسکتی ہے اور لوگوں کو عید کی تیاریاں کرنے کا بھرپور حق ہے تاہم جس طرح دیکھاجارہا ہے کہ سماجی دوریوںکا اس عمل میں کوئی پاس ولحاظ نہیں رکھاجارہا ہے ،وہ قطعاً دانشمندانہ فعل قرار نہیں دیاجاسکتا ہے ۔بلا شبہ آپ خریداری کریں لیکن یہ خریداری کرتے وقت آپ یہ بھی یاد رکھیں کہ کورونا وائرس آپ کے ارد گرد موجود ہے اور کہیں ایسا نہ ہو کہ عید کی خوشیوں کو دوبالا کرنے کی کوششوںمیں آپ اپنی خوشیوںکو ہی محدود نہ کریں۔مسلسل شہر اور قصبہ جات میں دیکھا جارہاہے کہ دکانوں کے اندر اور باہر بھیڑ رہتی ہے ۔نہ کہیں جسمانی دوریوں پر عمل ہورہاہے اور نہ ہی ماسک پہننے کا چلن عام ہے ۔چونکہ ابھی آنے والے دنوںمیں خریداری میں اضافہ ہو گا اور اس کے بعد اگلے کچھ دن عید میں گزریں گے تو چند گزارشات ناگزیر بن چکی ہیں۔انہی سطور میں اب تک کئی بار عوام سے استدعا کی گئی کہ وہ کورونا وائرس کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت اور مقامی صحت حکام کی جانب وضع کردہ رہنما خطوط پر عمل پیرا ہوجائیں ۔

 

ان رہنما خطوط میں جسمانی دوریوں اور فیس ماسک کو اولیت حاصل ہے جبکہ صفائی ستھرائی بھی مقدم ہے تاہم بار ہا گزارشوں کے باوجود مشاہدے میں مسلسل آرہا ہے کہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد ابھی بھی صورتحال کی سنگینی کا ادراک کرنے سے دانستہ یا نادانستہ طو ر قاصر ہے اور ایک بڑی تعداد لوگوں کی ایسی بھی ہے جو ابھی بھی کورونا وائرس کو سازش ہی سمجھ رہی ہے ۔اس سوچ سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے ۔جب تک لوگ اس وائرس کی حقیقت کو قبول نہیں کرینگے ،شاید ہی وہ احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہونگے ۔اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ لوگ اپنے اندر شعور پیدا کرتے ہوئے اُن رہنما ہدایات پر عمل کریں جو وضع کی گئی ہیں۔کورونا وائرس سے بچائو کی واحد سبیل بھی یہی ہے کہ ہم اس وائرس سے اپنے آپ کو بچائیں اور بچانے کا طریقہ یہی ہے کہ ہم احتیاطی تدابیر پر من و عن عمل کریں۔احتیاطی تدابیر میں کسی بھی قسم کی بھیڑ بھاڑ سے اجتناب لازمی ہے اور ساتھ ہی جسمانی دوری بنائے رکھنا ناگزیر ہے ۔گھر سے باہر نکلتے ہی فیس ماسک لگانا اب ہمیں اپنا معمول بنا نا ہے کیونکہ یہ ماسک جہاں آپ کو خود بچائے گا ،وہیں آپ سے دوسروں کو بھی محفوظ رکھے گا۔ چو نکہ آنے والے ایک ہفتہ میں بازاروں میں چہل پہل ہوگی ۔اس لئے ان گزارشات کو دھیان میں رکھیں اور خریداری کرتے وقت لاپرواہی کا مظاہرہ نہ کریں بلکہ سماج کے ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت پیش کرتے ہوئے تمام احتیاطی اقدامات پر صد فیصد عمل درآمد کریں۔نیز عید کے ایام میں بھی احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اور عید کی خوشیاں مناتے وقت بھی اس بات کا خیال رکھیں کہ کہیں آپ خوشیاں مناتے مناتے کورونا کو دعوت تو نہیں دے رہے ہیں۔نماز عید سے لیکر قربانی کے عمل تک خیال رکھیں کہ آپ کسی بھی طرح دانستہ یا غیر دانستہ طو ر کوئی ایسا فعل نہ کریں جس سے آپ اپنے آپ کو اور دوسروں کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔عید کی تیاری کریں اور عید منائیں لیکن سادگی کے ساتھ اور اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ موجودہ حالات ہمیں انتہائی ہوش مندی سے کام لینے کی دعوت دیتے ہیں۔