عوام کو بھانٹنے ک کوئی بھی حربہ کامیاب نہیں ہونا چاہئے تفرقہ ڈالنے والوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت:فاروق عبداللہ

نیوز ڈیسک
سرینگر//جموں وکشمیر کے عوام کو اس وقت زبردست مصائب و مشکلات سے دوچار ہیں اور حکومتی سطح پر لوگوں کی راحت رسانی کے بجائے آئے روز ایسے نت نئے فیصلے لئے جاتے ہیں جس سے نہ صرف یہاں کی تہذیب و تمدن کو نقصان پہنچ رہا ہے بلکہ یہ فیصلے اقتصادی بدحالی ، بے روزگاری ، نااُمیدی اور مایوسی کا سبب بن رہے ہیں۔ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں پارٹی لیڈران اور عہدیداران کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقعے پر پارٹی جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال، سینئر لیڈران محمد شفیع اوڑی، مبارک گل، کفیل الرحمن، شمیمہ فردوس، ایڈوکیٹ شوکت احمد میر، جگدیش سنگھ آزاد، محمد یعقوب وانی، سلمان علی ساگر، احسان پردیسی، صبیہ قادری، دین محمد چیتا اور دیگر لیڈران بھی موجو دتھے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جموںوکشمیر کے لوگوں کی خوشحالی اور فارغ البالی کیلئے وعدہ بند ہے۔

 

نیشنل کانفرنس نے پہاڑ جیسے مشکلات ، آزمائشوں اور امتحانوں کا سامنا کیا ہے اور ہمیشہ سرخرو ہوکر اُبھری ہے اور اللہ کے فضل و کرم اور عوامی اشتراک سے اس بار بھی ایسا ہی ہوگا۔ ہماری جماعت لوگوں کی خدمت اور ریاستی مفادات کا دفاع کرنے میں کوئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریگی۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموںوکشمیر کے ازلی دشمنوں نے یہاں کے عوام کو تقسیم کرنے کیلئے زرخرید افراد کو میدان میں ڈالا ہے اور یہ عناصر خود کو عوامی نمائندے جتلاتے پھر رہے ہیں لیکن یہاں کے عوام ان عناصر کے ماضی اور حال سے بخوبی جانتے ہیں اور مستقبل قریب میں انہیں مسترد کرکے ہی دم لیں گے۔ تینوں خطوں کے عوام کو ایسی طاقتوں سے ہوشیار رہنا چاہئے جو یہاں کے عوام میں تفرقہ ڈالنے پر تلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر کی مذموم سازشوں سے جموں و کشمیر کو پہلے ہی بہت نقصان اُٹھانا پڑا ہے۔

 

انہوں نے کہاکہ آج بھی نفرت کی دیواریں کھڑی کی جارہی ہیں،دوریاں پیدا کی جارہی ہے اوربھائی چارے کی عظیم روایات کو پار پار کیا جارہاہے۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مستقبل میں یہاں کے عوام کو بھانٹنے کا کوئی بھی حربہ کامیاب نہیں ہونا چاہئے۔ جموں وکشمیر کے لوگ امن میں یقین رکھتے ہیں اور ہمیشہ آپسی بھائی چارے میں رہتے آئے ہیں۔ انہوں نے پارٹی سے وابستہ افراد پر زور دیا کہ لوگوں کے مسائل و مشکلات ہر سطح پر اُجاگر کریں کیونکہ اس وقت زمینی سطح پر عوام کا کوئی پُرسانِ حال نہیں۔ بے روزگاری نے تمام ریکارڈ مات کردیئے ہیں ، نوجوان مایوسی کے شکار ہیں ،ڈیلی ویجروں کی مستقلی کو جان بوجھ کر طول دیا جارہاہے، ملازمین کے مسائل حل نہیں کئے جارہے، مہنگائی اور کساد بازاری عروج پر ہے، اقتصادی بدحالی نے لوگوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، کاروباری طبقے ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں، تعمیر و ترقی کا کہیں نام و نشان نہیں جبکہ حکمران محض تشہیر بازی اور عوام مخالف اقدامات میں لگے ہوئے ہیں۔