عام آدمی پارٹی کا کشمیری سیب کی نقل و حمل میں تاخیر کے خلاف احتجاج انتظامیہ پر مکمل ناکامی کا الزام لگایا، کہا تاجروں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

جموں//کشمیر سے سیب کے فصل کی نقل و حمل میں طویل تاخیر کی وجہ سے سیب کے تاجروں اور کاشتکاروں کو بھاری نقصان پہنچنے پربرہم عام آدمی پارٹی نے پیر کو پریس کلب جموں کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں جموں و کشمیر حکومت پر فصل کی بروقت نقل و حمل کو یقینی بنانے میں ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوے کہا گیا کہ جموں کشمیر انتظامیہ صرف مودی حکومت کی تشہیر کے ڈھول پیٹنے اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے دورے کے انتظامات میں مصروف ہیں۔احتجاجی مظاہرے کی قیادت عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈران بی آر کنڈل، او پی کھجوریا، نمرتا شرما، جگدیپ سنگھ سمیت دیگر اور رضاکاروں نے کی اور جموں و کشمیر ایل جی انتظامیہ اور حکومت ہند کے خلاف نعرے لگاتے ہوے کہا کہ حکومت نے سیب کے تاجروں کو خدا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔احتجاج کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی لیڈر بشمول بی آر کنڈل، او پی کھجوریا، نمرتا شرما اور جگدیپ سنگھ نے کہا کہ سیب کی فصل جموں و کشمیر اور خاص طور پر کشمیر کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور سیب کی فصل کی بروقت نقل و حمل بے حدضروری ہے کیونکہ سیب کا پھل جلدی خراب ہوتا ہے تو اسے بروقت منتقل کرنا لازمی ہے۔رہنماؤں نے کہا “اس وقت سیب کی فصل سے لدے ہزاروں ٹرک قومی شاہراہ پر بندش کی وجہ سے پھنسے ہوئے ہیں جس سے سیب کی فصل کے تاجروں، کاشتکاروں اور ڈرائیور کو پریشانی کی حالت میں ڈال دیا گیا ہے

“۔انہوں نے مزید کہا کہ سیب کی فصل کی بھاری مقدار یا تو خراب ہو رہی ہے یا پھر نقصان کے دہانے پر ہے جس کی وجہ سے فصل کی نقل و حمل میں تاخیر سے تاجروں اور سیب کے کاشتکار بھی احتجاج کر رہے ہیں۔عام آدمی پارٹی کے لیڈروں نے جموں و کشمیر حکومت پر سیب کی فصل کے تئیں غیر حساس رویہ رکھنے کا الزام لگایا اور کہا کہ حکومت کو کشمیر کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی اور تاجروں کی حالت زار کی کوئی فکر نہیں کر رہی ہے۔ان لیڈروں نے جموں و کشمیر حکومت پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی والی حکومت کی تشہیر کے ڈھول پیٹنے اور ترقی کے کھوکھلے نعرے لگانے کے علاوہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے کچھ نہیں کر رہی ہے۔رہنماؤں نے مزید مطالبہ کیا کہ سیب کی فصل کے نقصان کا فوری تخمینہ لگایا جائے اور متاثرہ کسانوں کی طرف آنکھیں بند کرنے کی بجائے انہیں ضروری امداد فراہم کی جائے۔