عالمی یوم سیاحت

محکمہ سیاحت کی طرف سے زبرون پارک سے کئی سرگرمیوں کا آغاز
سرینگر//سیکرٹری سیاحت و ثقافت سرمد حفیظ نے زبرون پارک میں عالمی یوم سیاحت کی تقریبات کے موقعہ پر سیاحت سے متعلق کئی سرگرمیوں کا آغاز کیا۔اِس موقعہ پر سیکرٹری سیاحت نے ڈاون ٹائون لیگیسی ٹور اینڈ ہیرٹیج واک کو جھنڈی دِکھا کر روانہ کیا۔اِس موقعہ پر ناظم سیاحت کشمیر فضل الحسیب ،منیجنگ ڈائریکٹر جموںوکشمیر ٹوراِزم ڈیولپمنٹ کارپوریشن منگا شیر پا، ٹریول اینڈ ٹریڈ کے سربراہان اور نمائندے ، سیاح، طلباء اور دیگر متعلقہ اَفراد بھی موجود تھے۔ڈاون ٹائون لیگیسی ٹور اولڈسرینگر کے فن و ثقافت کو تلاش کرنے اور روایتی مقامات کی نمائش کرے گا جس میں شہر خاص بازار، خانقاہ معلی ، زین العابدینؒ کی والدہ کا مقبرہ ، پتھر مسجد ، جامع مسجد ، رگھو ناتھ مندر ، ہاری پربت قلعہ ( کوہِ ماراں) اور گورودوارہ چھٹی پادشاہی شامل ہیں۔اِن تقریبات کا اہتمام جے اینڈ کے ٹوراِزم ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور جے اینڈ کے ٹوراِزم نے آبِ رواں کے اشتراک سے کیا تھا۔اس موقعہ پر سرمد حفیظ نے اَپنے خیالا ت کا اِظہار کرتے ہوئے اِس بات کا اعادہ کیا کہ جموںوکشمیر ٹوراِزم نے مقامی سیاحت کو فروغ دینے کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں اور ڈاون ٹائون سیاحت اِس سلسلے میں ایک اور قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ٹی ڈی کا موضوع سیاحت پر نظر ثانی کرنا ہے اور جموںوکشمیر میں 2020ء سے اِس پر کام شروع ہوچکاہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ کووِڈ۔19 وبائی امراض کے دوران سیاحتی صنعت سب سے زیادہ متاثر ہوئی تھی اور یہیں پر نظر ثانی شدہ سیاحت کام کاتی ہے اور ہمیں اپنی سیاحت پر نظر ثانی کرنے اوراس کی قدیم عظمت کو بحال کرنے کے طریقے تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کشمیر ٹوراِزم فورم اور ٹورازم پلیئروںکو بھی ان تقریبات میں حصہ لینے پر مبارک باد دی۔انہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر سیاحت تجرباتی سیاحت پر زیادہ توجہ دینے کی کوشش کر رہی ہے اور سیاحوں کے لئے اِس تجربے کو بڑھانے کے لئے کام کر رہی ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ کشمیر میں پیشکش کے لئے بہت کچھ ہے جہاں سیاح آ سکتے ہیں اور یہ مقامی تجربہ حاصل کر سکتے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک برانڈ ہے اور پوری دُنیا اور ملک کے لوگ کشمیر کا سفر کرنا چاہتے ہیں۔سیکرٹری سیاحت سرمد حفیظ نے ٹوراِزم پلیئروںکے اِجتماع سے کہا،’’ ہم ماضی قریب سے متاثر ہوئے ہیں کیو ںکہ کشمیر کے سفر کے بارے میں تاثرات ہیں اور ان اقدامات سے ہم سب ان میں سے کچھ تصورات کو شکست دینے کے قابل ہیں ۔تمام کوششوں جیسے تہواروں ، ٹریول مارٹس اورروڈ شوزئوںنے ہمیں ان تصورات کو شکست دینے میں مدد کی ہے اور اَب کوئی رُکنا نہیں ہے۔‘‘اُنہوں نے مزید کہا کہ وہ وقت دُور نہیں جب کشمیر دوبارہ سیاحت میں پورے ملک میں پہلے نمبر پر آجائے گا۔اِس موقعہ پر اُنہوں نے سرینگر کے آس پاس ٹریکنگ کے راستوں اور دیگر سیاحتی مقامات پر صفائی مہم بھی چلائی ۔دریں اثناء سرمد حفیظ نے کہا کہ حال ہی میںویڈنگ ڈیسٹی نیشن کے لئے کینیڈا کا ایک جوڑاپہلگام آیا تھاسے ۔انہوں نے کہا ’’ایڈونچر ٹورازم اور دیگر سیاحتی سرگرمیوں کے علاوہ، ہم ویڈنگ ڈیسٹی نیشن کے طور پر فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ اس میں بہت زیادہ امکانات ہیں اور لوگ بھی یہاں شادی بیاہ کی تقریبات انجام دینے کے خواہشمند ہیں‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ بہت سی سیاحتی مصنوعات اور حال ہی میں وادی میں ایڈونچر ٹورازم کو فروغ دینے کے لیے ایک سائکلتھون کا انعقاد کیا اور جس کے لیے تقریباً 70 غیر استعمال شدہ مقامات کی پہلے ہی نشاندہی کی گئی ہے اور انہیں فروغ دیا جا رہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہاں تعلیمی سیاحت کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے اور یہاں پر تعلیم حاصل کرنے کے لیے آنے والے لوگوں کے علاوہ ہمیں بھی کوشش کرنی چاہیے کہ دنیا بھر اور ملک بھر کے مختلف اداروں کے ساتھ تبادلہ پروگرام کریں۔ ہم یہاں کارپوریٹ ٹورازم کو بھی فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں‘‘۔

کشمیر یونیورسٹی میں ’سیاحت پر نظر ثانی ‘کے عنوان پر تقریب
محکمہ سیاحت اوریونیورسٹی کے درمیان فعال شراکت داری پر زور
سرینگر//کشمیر یونیورسٹی نے منگل کو عالمی یوم سیاحت ’سیاحت پر نظر ثانی‘کے عنوان سے منایا۔کمشنر سیکریٹری محکمہ سیاحت سرمد حفیظ اس موقع پر مہمان خصوصی تھے جبکہ رجسٹرار کشمیر یونیورسٹی ڈاکٹر نثار احمد میر اور محمود اے شاہ ڈائریکٹر دستکاری جموں وکشمیر مہمانان ذی وقارکے بطورموجود تھے۔ پروگرام کا اہتمام یونیورسٹی کے محکمہ سیاحت، مہمان نوازی اور تفریحی مطالعہ نے ہمالیائی ویلفیئر آرگنائزیشن کے تعاون سے کیا تھا۔اپنے صدارتی خطاب میں، کمشنر سیکریٹری محکمہ سیاحت سرمد حفیظ نے جموں و کشمیر کی وسیع سیاحتی صلاحیت اور محکمہ سیاحت کی جانب سے یونین ٹریٹری میں غیر استعمال شدہ سیاحتی مقامات کو فروغ دینے کیلئے کئے جانے والے نئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔انہوںنے کشمیر یونیورسٹی اور محکمہ سیاحت کے درمیان ’’فعال شراکت داری‘‘پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے علاوہ دنیا میں کوئی بھی ایسی جگہ نہیں ہے جو سیاحت میں اتنی پیش کش کر سکے۔تاہم انہوں نے کہا کہ اداروں اور نوجوان طلباء کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ تعاون کریں اور مشترکہ طور پر سیاحت کے شعبے کے فروغ میں فرق پیدا کریں جس سے ہر فرد کو بالواسطہ یا بلاواسطہ تشویش لاحق ہو۔سرمد حفیظ نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر پائیدار سیاحت شروع کرنے اور اپنی کچھ بھرپور روایات کو بحال کرنے کی کوشش کرتا ہے اور اپنے سیاحتی سرکٹ پر بھی ایسا ہی پیش کرتا ہے۔کشمیر یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر نثار اے میر نے کہا کہ یونیورسٹی انسانی وسائل پیدا کرنے کے لئے پرعزم ہے جس سے سیاحت کی صنعت کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے سیاحت کے سکریٹری اور دیگر اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ یونیورسٹی کے ٹورازم طلباء کی سیاحت کے پیشہ ور بننے کے سفر کو فروغ دینے کے لیے ان کی تربیت اور مہارت کو بہتر بنائیں۔اپنے خصوصی خطاب میں، ڈائریکٹر دستکاری جموں وکشمیر محمود اے شاہ نے جموں و کشمیر میں’سیاحتی مصنوعات کو متنوع بنانے اور سیاحتی مقامات سے متعلق معلومات کی کمی کو دور کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کرافٹ ٹور اب سیاحوں کو یونین ٹریٹری کی’ہنڈی کرافٹ اور ہینڈلوم کی دولت‘ کو تلاش کرنے کے لیے ایک پیکیج کے طور پر پیش کئے جا رہے ہیں۔ ڈاکٹر ریاض اے قریشی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبوں میں صنعتی تعلیمی تعاون پر زور دیا تاکہ تربیت یافتہ سیاحتی پیشہ ور افراد تیار ہوں۔صدرہمالیائی ویلفیئر آرگنائزیشن مشتاق اے پہلگامی اور صدر ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف کشمیر فاروق اے کاٹھو نے بھی ڈائس کا اشتراک کیا اور صنعت کو ترقی کی راہ پر آگے لے جانے کے لئے مختلف سیاحت کے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان شراکت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ڈاکٹراعجاز اے خاکی نے خطبہ استقبالیہ اور اظہار تشکر پیش کیا جبکہ ڈاکٹر زبیر احمد نے خصوصی خطاب کیا۔ جے کے این ایس

کپوارہ میں شعبے کو ترقی دینے کیلئے کوششیں جاری:ڈپٹی کمشنر
اشرف چراغ
کپوراہ//ضلع انتظامیہ کپوارہ نے لولاب بنگس درنگیاری ڈیولپمنٹ اتھارٹی(ایل بی ڈی ڈی اے)، محکمہ سیاحت اور فوج کے اشتراک سے یہاں کپواڑہ ضلع کے ٹورسٹ ریسپشن سینٹر (ٹی آر سی)میں عالمی یوم سیاحت کے موقع پر متعدد سرگرمیوں کا اہتمام کیا۔ ڈپٹی کمشنرکپوارہ ڈویفوڈے ساگر دتاترے اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ چیف ایگزیکٹو افسر، ایل بی ڈی ڈی اے غلام نبی بٹ ، ڈی ڈی سی ممبران، پی آر آئی، چیئرمین ایچ این وانچو ٹرسٹ، ڈاکٹر امیت وانچو اس موقع پر ضلعی افسران، طلبا اور دیگر متعلقہ افراد موجود تھے۔ تقریب کے آغاز میں ڈپٹی کمشنر نے ایک ایمبولینس پی ایچ سی کرالپورہ کے حوالے کی جسے ایچ این وانچو ٹرسٹ، ساکال ریلیف ٹرسٹ فنڈ اور غیر سرکاری تنظیم سرحد نے عطیہ کیا تھا۔ سرحد اسکول درد پورہ کپواڑہ کے طلبا نے دعائیہ اور ترغیبی گیت پیش کیا۔ ڈی سی نے ان طلبا کے ساتھ بات چیت کی اور ان کے ساتھ تصویریں بنوائیں۔ ڈپٹی کمشنر نے مختلف محکموں کی جانب سے لگائے گئے سٹالز کا معائنہ کیا اور ان کی سرگرمیوں کے حوالے سے رائے لی۔ ڈپٹی کمشنر نے ٹی آر سی بلڈنگ کی دیواروں پر لگائی گئی تصاویر کا معائنہ کیا جو ضلع کی سیاحتی صلاحیت کو ظاہر کر رہے تھے۔ یہ تصاویر مقامی فوٹوگرافی کلب نے کھینچی ہیں۔ بعد ازاں ڈپٹی کمشنر نے TRC کے کانفرنس ہال میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عالمی یوم سیاحت منانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ قدرت نے کپواڑہ کو بے شمار قدرتی خوبصورتی اور سرسبز و شاداب جنگلات سے نوازا ہے جو مقامی اور بین الاقوامی سیاحوں کے لیے سیاحت کی ایک بڑی صلاحیت فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بنگس میں دنیا کا مشہور سیاحتی مقام بننے کی صلاحیت موجود ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بنگس ویلی کی ترقی کا ماسٹر پلان 3 ماہ میں دستیاب ہو جائے گا جس کے لیے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایل بی ڈی ڈی اے کو پہلے ہی احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے یہ بھی کہا کہ حکومت روایتی طریقوں اور اختراعی طریقوں سے سیاحت کے شعبے کو ترقی دینے کے لیے ٹھوس کوششیں کر رہی ہے جس میں دور دراز علاقوں میں ہوم اسٹیز کی ترقی بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ سرحدی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کرناہ، کیران اور مچل میں سہولیات کی ترقی کے لیے کوششیں تیز ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ضلع میں ہوم سٹیز کی ترقی کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے اور انتظامیہ کا 300 ہوم سٹیز تیار کرنے کا ہدف ہے جن میں سے 50 کی منظوری ہو چکی ہے جس سے ضلع میں سرحدی سیاحت کو فروغ ملے گا۔ اس موقع پر محکمہ سیاحت کی جانب سے ایک دستاویزی فلم دکھائی گئی جس میں ضلع کی سیاحتی صلاحیت اور حکومت کی جانب سے اس صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو دکھایا گیا تھا۔ بعد ازاں ڈپٹی کمشنر نے ضلع میں سیاحت کے شعبے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے والے مختلف افراد میں تعریفی اسناد تقسیم کیں۔

گلمرگ میں مزید کئی مقامات سیاحتی نقشے پر لانے کا مطالبہ
مشتاق الحسن
ٹنگمرگ//عالمی سیاحتی دن کے موقع پر گلمرگ سے 26کلو میٹر دور سن شائن پیک کو سیاحتی نقشے پر لانے کی خاطر گائڈ ایسوسی ایشن گلمرگ اور ٹنگمرگ ورکنگ جرنلسٹ ایسوسی ایشن نے مشترکہ طور تین روزہ ٹریکنگ پروگرام ترتیب دیا جسے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ٹورازم گلمرگ جاوید الرحمان نے ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔اگرچہ یہ سفر انتہائی کھٹن ہے تاہم گلمرگ گائڈ ایسوسی ایشن اور میڈیا سے وابستہ افراد نے یہ جگہ منظر عام پر لانے کے لیے سن شائن پیک کے ساتھ ساتھ پہجن پھتری،کانٹر ناگ ترپل پی تک پیدل رسائی کے ذریعے دنیا کے سیاحتی نقشے پر نمایاں مقام دلانے کی خاطر یہ کھٹن مرحلہ لگاتار ساڑھے سات گھنٹے پیدل سفر کرکے ویاں پہنچنے میں کامیابی حاصل کی۔معروف گائڈ غلام محمدمیر نے بتایا کہ ٹریکنگ کے شوقین سیاحوں کے لیے سن شاین پیک ایک اچھی جگہ ہے۔ گائڈ ایسوسی ایشن کے صدر منظور احمد لون نے بتایا کہ انہوںنے اپنی زندگی میں سن شائن پیک کو زبردست خوبصورت پایا ۔