عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے:ایران

FILE PHOTO: Iranian flag flies in front of the UN office building, housing IAEA headquarters, amid the coronavirus disease (COVID-19) pandemic, in Vienna, Austria, May 24, 2021. REUTERS/Lisi Niesner

نیویارک// ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ہم آئی اے ای اے کے سوالات کا جواب دینے پر تیار ہیں لیکن اس تنظیم کو فنی اور تکنیکی طورپر عمل کرنا ہوگا، اگر آئی اے ای اے اپنے فنی فرض پر مرکوز رہے تو ہم بھی اسی راستے میں اس تنظیم سے اپنے تعاون کو فروغ دیں گے۔ایرانی وزیر خارجہ نے المانتیور ٹی وی چینل سے ایک انٹرویو کے دوران، آئی اے ای اے کی تحقیقات اور حفاظتی مسائل اور اس کے کیس بند ہونے پربات چیت کی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے آئی اے ای سے تعاون میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اب سیف گارڈ معاہدے کے اندر ہمارے تعاون جاری ہیں۔

آئی اے ای اے کے کیمرے نصب ہیں اور اپنی نگرانی کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔امیر عبداللہیان نے کہا کہ لیکن ہم نے رضاکارانہ اور مزید اقدامات کو ہٹا دیا، بشمول وہ کیمرے جو رضاکارانہ طور پر تنصیب کیے گئے تھے۔ اور وہ اس قرارداد کے جواب میں تھے جو چار ماہ قبل ایجنسی میں ایران کیخلاف جاری کی گئی تھی۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ اور تین یورپی ممالک نے غلط اقدامات اٹھائے، انہوں نے مذاکرات کے دوران، ایران مخالف قرارداد پیش کی۔امیر عبداللہیان نے اس بات پر زور دیا کہ ہم آئی اے ای اے کیساتھ اپنا تعاون جاری رکھیں گے۔ عالمی جوہری ادارے کو تین دعوے کیے گئے مقامات پر سوالات ہیں؛ ہم اس سوالات کو جواب دینے پر تیار ہیں لیکن ہمارا عقیدہ ہے کہ آئی اے ای اے کو فنی اور تکنیکی طور پر عمل کرنا ہوگا۔