ضلع رام بن کے سیاحتی مقامات محکمہ سیاحت کی نظروں سے اوجھل ئی خوبصورت مقامات اور ٹریکنگ روٹوں کی نشاندھی کی گئی اور بنیادی ڈھانچے کیلئے ایک کروڑ روپئے کی رقم مختص:محکمہ سیاحت

 

محمد تسکین

بانہال //صوبہ جموں میں محکمہ سیاحت کا شعبہ وادی چناب کے خوبصورت علاقوں تک اپنا دائرہ وسیع کرنے میں ناکام رہا ہے جس کی وجہ سے وادی چناب کے درجنوں غیر دریافت شدہ خوبصورت اور صحت افزا ء مقامات عام لوگوں کیلئے گمنام ہیں ۔ وادی چناب کے مشہور سیاحتی مقامات کو سیاحت کے نقشے پر لانے اور کئی علاقوں کو ٹورسٹ سرکٹ کے طور متعارف کرانے کیلئے اگرچہ کوششیں کی جارہی ہیں لیکن زمینی سطح پر مختلف علاقوں کو سیاحتی نقشے پر لانے کی کوششیں اس سال کا سیزن شروع ہونے کے باوجود بھی جوں کی توں صورتحال سے سے دوچار ہیں۔ضلع رام بن سمیت وادی چناب کے درجنوں خوبصورت مقامات اور سیاحت کیلئے وسیع تر وسائیل ہونے کے باوجود محکمہ سیاحت جموں کوئی خاص توجہ نہیں دے پایا ہے اور تمام کوشش سیاحتی اور سرمائی میلوں تک ہی محدود ہیں۔ضلع رام بن کے مہو منگت ، ناون، رتن ، دبدلو، سرنجن ٹاپ، نس گلی ، اچھن ، موری ، تراجی بل ،مالنسر، لیل آڑ، سرکنٹھا ٹاپ ، ارم نکھ ، دمن تراگ ، زبن ، پیر پنجال ٹاپ ، نیل ٹاپ ، واسا مرگ ، ٹھنڈی چھاووں ، پوگل پرستان ، سرگلی ، ہنس راج ٹاپ ، سروا دھار ،گول سنگلدان ، تتا پانی ، مہا کنڈ ، راما کنڈ جیسے درجنوں گمنام اور غیر دریافت شدہ سیاحتی مقامات موجود ہیں ۔ یہ تمام خوبصورت علاقے سرسبز جنگلوں ، وسیع اور خوبصورت چراہ گاہوں ، میدانوں ، چشموں ، ندیوں اور قدرت مناظر سے مالا مال ہیں اور لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کررہے ہیں ۔

 

ضلع رام بن کے اوپر پہاڑی علاقوں میں موجود ان قدرتی نظاروں کی فضائیں قدرتی پھولوں ، جنگلی جڑی بوٹیوں کی مسرور کرنے والی مہک سے معطر ہیں ۔ اوپر پہاڑوں پر قدرت کی آغوش میں قدرتی پھولوں سے سجے سرسبز اور وسیع میدان ، چراگاہیں اور قدرتی مناظر گرمیوں کے دوران ضلع رام بن کے مقامی لوگوں اور سکولی بچوں کیلئے کشش کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔مہو کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس سال مسلسل بارشوں کی وجہ سے ابھی تک بہت ہی کم سیاح آرہے ہیں جبکہ سال گزشتہ برفباری اور موسم بہار کے دوران ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے ان علاقوں کا رخ کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ باقی برسوں کی طرح اس سال بھی کولگام اور بانہال کے درمیان مہو کی سرسبز چراگاہوں میں ضلع رام بن اور جموں سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ مال لیکر پہنچ گئے ہیں تاہم مسلسل موسمی خرابی کی وجہ سے انہیں بھی مشکلات پیش آرہی ہیں۔ کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں اور ٹورازم کیلئے کوشاں رضاکار تنظیم سلام فانڈیشن مہو کے رضاکاروں کا کہنا ہے کہ مہو منگت کی بے مشال قدرتی خوبصورتی کو دنیا کے سامنے لانے کیلئے اقدامات سے مقامی سطح پر روزگار کے موقع فراہم ہوں گے اور اس کیلئے محکمہ سیاحت کو اقدام کرنے چاہیں کیونکہ پورے ضلع رام بن میں پتنی ٹاپ کے بعد سب اچھی خوبصورت مقامات مہو منگت اور گول میں ہیں اور ان دونوں علاقوں میں ٹورازم کا شعبہ مہو منگت اور گول میں پروان چڑھ سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال قدرتی خوبصورتی سے مالا مال علاقوں کو دیکھنے کیلئے ہزاروں کی تعداد میں مقامی سیاح اور سکولی بچے ضلع کی مشہور سیاحتی جگہوں کا پیدل چل کر ہی رخ کر رہے ہیں جن میں گول ،مہو منگت اور پوگل پرستان کے اوپری علاقے قابل ذکر ہیں ۔

 

انہوں نے کہا کہ یہ علاقے قدرتی خوبصورتی سے مالا مال ہیں لیکن اس بارے میں عام لوگوں میں کوئی جانکاری اور آگاہی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رابطہ سڑکوں سے دور سفر کی وجہ سے جو بھی مقامی سیاح اور سکولی بچے یہاں آتے ہیں وہ ٹھہرنے کیلئے انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے ایک دو گھنٹے گذارنے کے بعد ہی واپس لوٹ جاتے ہیں تاہم اس سال موسمی خرابی کی وجہ سے سیاحت کا شعبہ مندی کا شکار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں نے تھوڑا سا روزگار کمانے کیلئے انے والے مقامی سیاحوں کیلئے ٹینٹ اور گھوڑے رکھے ہوئے ہیں اور سیزنل دکانیں بھی کھول رکھی ہیں جو کئی مقامی لوگوں کیلئے تھوڑا سا روز گار کمانے کا سبب بنی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی طور پر بانہال ، کھڑی اکڑال ، نیل اور رام بن سے مقامی سیاح اور یہاں تعینات سرکاری افسران اور ملازمین بھی سیر و تفریح اور تازگی کیلئے مہومنگت کے سبزارہ میدانوں ، سرسبزجنگلوں کی صاف و شفاف فضا میں وقت گذارنے کو ترجیح دیتے ہیں ۔ انہوں نے حکام سے اپیل کی کہ وہ ضلع رام بن کے مہو۔منگت ، گول ، پوگل پرستان اور نیل کے مقامات کوسیاحتی مقامات کے طور ترقی دینے کیلئے اپنے اعلانات کو عملی جامہ پہنائیں ۔

 

 

اس سلسلے میں بات کرنے پر بٹوت ہیڈکوارٹر پر مقیم محکمہ سیاحت کے آفیسر ظہرالدین نائیک نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ضلع رام بن میں کئی خوبصورت مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں مہو۔منگت ، پوگل پرستان اور گول کے علاقے شامل ہیں جبکہ اس کے علاوہ ٹریگنگ کیلئے مختلف روٹوں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریکنگ کیلئے نیل ٹاپ واسو مرگ سے پیر پنجال ٹاپ تک اور مہو میں بھی ٹریک روٹ منتخب کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان خوبصورت علاقوں میں بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر کیلئے حکومت کی طرف سے ایک کروڑ روپئے کی رقم بھی مختص رکھی گئی ہے اور اس کیلئے زمینوں کی نشاندہی کیلئے انتظامیہ کے ساتھ ساتھ پنچایتی نمائندوں کو بھی شامل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کا محکمہ سیاحت ضلع رام بن کے غیر دریافت شدہ سیاحتی مقامات پر سیاحتی میلے منعقد کرنے کا پابند ہے اور اسی سلسلے کی ایک کڑی کے تحت مہو ، پوگل اور نیل میں کئی سیاحتی میلوں کا انعقاد کیا گیا ہے اور اسی مہینے کی ستراں تاریخ سے سب ڈویژن رامسو کے نیل علاقے میں بھی ایک سیاحتی میلے کا انعقاد کیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر رام بن مسرت الاسلام متحرک ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ان میلوں کا مقصد ضلع رام بن کے غیر دریافت شدہ مقامات کی طرف سیاحوں کو مائل کرنا ہے اور اس کیلئے ضلع انتظامیہ رام بن اور محکمہ سیاحت ہر ممکن کوشش کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔