شہر میں کتوں کا قہر بٹہ مالو کے کمسن کی موت پرلوگ برہم

نیوزڈیسک

سرینگر//بٹہ مالوہ میں کتوں کے حملے میں زخمی ہوئے نونہال کی ہسپتال میں موت پرلوگوں میں زبردست برہمی پائی جاتی ہے اورانہوں نے اس کوانتہائی دل سوزقراردیتے ہوئے سوال کیا ہے کہ آخر کب تک معصوم بچوں کی زندگی سے سمجھوتہ کیا جائے گا۔سی این آئی کے مطابق تاجروں اور مقامی لوگوں نے کہا کہ بالخصوص وادی اور بالعموم سرینگر میں کتوں نے لوگوں کی زندگی کو اجیرن بنا رکھا ہے۔انہوںنے کہا کہ اس معصوم کے خون نا حق پر جہاں اس کے والدین خون کے آنسوں رو رہے ہیں، وہیں ہر ایک شخص مغموم ہے۔

 

 

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ بالخصوس سرینگر میونسپل کارپوریشن کواس واقعے پر پوری قوم بالخصوس اس ننھے پھول جس نے اپنی زندگی کی8بہاریں بھی ابھی نہیں دیکھی تھی،کے کنبے سے اخلاقی طور پر معافی مانگنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بچے اسکول جانے سے بھی کتراتے ہیں اور ان کے والدین بھی تشویش میں ہوتے ہیں جب تک ان کے بچے اسکولوں اور ٹیوشن سینٹروں سے واپس نہیں لوٹتے۔انہوں ے کہا کہ اسی بات پربس نہیں بلکہ بزرگ بھی بازاروں اور مساجد کا رخ کرنے سے اب خوف محسوس کرتے ہیں۔شہدار نے کہا کہ شہر میں کتوں کی آبادی انسانوں سے زیادہ ہوگئی ہے اور سرینگر میونسپل کارپوریشن ان کی تعداد کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے فوری طور پرشہر کو کتوں کے قہر سے بچانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔