شبانہ درجہ حرارت میں گراوٹ ۔9فروری تک موسم خشک رہے گا :محکمہ موسمیات

 اشفاق سعید

سرینگر // جموں وکشمیر میں جمعرات کو موسم خشک رہا، تاہم وادی میں خشک موسم کے چلتے کم سے کم درجہ حرارت میں گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے، جبکہ جموں میں اضافہ ہوا ہے ۔حالیہ برف باری کے بعد اگرچہ وادی کے کچھ ایک علاقوں میںبرف پگھلنا شروع ہو چکی ہے ،البتہ پہاڑی اور دوافتادہ علاقوں میں برف لوگوں کیلئے مصیبت بن چکی ہے کیونکہ ان علاقوں کی رابطہ سڑکیں بند ہیں۔ وہیں پہاڑوں نے بھی سفید چارد اوڑ ھ لی ہے اور موسم کے سازگار ہونے کی صورت میں کم سے کم درجہ حرارت میں گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ محکمہ موسمیات کے عہدیدار نے بتایا کہ سرینگر میں رات کا کم سے کم درجہ حرارت 0.4ڈگری سلسیش ریکارڈ کیا گیا جبکہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت گزشتہ رات کے 0.2ڈگری سلسیش کے مقابلے میں منفی 2.0ڈگری سلسیش ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے کم تھا ۔اسی طرح پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت 2.2ڈگری سلسیش ریکارڈ کیا گیا ہے ،کپوارہ میں منفی 2.3۔ گلمرگ میں منفی 7.6ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا ۔ادھر جموں میں شبانہ درجہ حرارت میں بہتری ریکارڈ کی گئی ہے اوربدھ اور جمعرات کی درمیانی رات کو وہاں کم سے کم درجہ حرارت 7.5ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا ، جبکہ بانہال میں 1.4ڈگری ،بٹوٹ میں 4.1ڈگری اور کٹرہ میں 8.1ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا ۔اس دوران محکمہ موسمیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے بتایا کہ 9فروری تک موسم خشک رہے گا تاہم انہوں نے کہا کہ 4فروری کو کچھ ایک علاقوں میں ہلکی پھلکی برف یا بارشیں ہو سکتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 9فروری تک سسٹم کے مطابق برف باری اور بارشوں کا کوئی بھی امکان نہیں ہے ۔

سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک پوری طرح بحال
یواین آئی

سرینگر// وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر جموں شاہراہ پر جمعرات کو ٹریفک کی نقل و حمل بحال ہوگئی۔بتادیں کہ رام بن اور بانہال کے درمیان چٹانیں کھسک آنے اور مٹی کے تودے گر آنے کی وجہ سے شاہراہ پر 30 جنوری سے ٹریفک کی نقل و حمل بند تھی۔ٹریفک پولیس نے کہا،’’جموں- سری نگر قومی شاہراہ پر ٹریفک بحال ہوا ہے‘۔انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ اور سری نگر- لیہہ شاہراہ پر ٹریفک مسلسل بند ہے۔قومی شاہراہ کے بند ہونے سے اہلیان وادی کو گونا گوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ شاہراہ بند ہوتے ہی جہاں ایک طرف بازاروں کی اشیائے ضروریہ کی کمی پیدا ہوجاتی ہے وہیں گراں بازاری بھی آسمان چھونے لگتی ہے۔عوامی حلقوں نے سرکار پر زور دیا ہے کہ سرکاری نرخ ناموں کے برعکس سبزیاں اور گوشت فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لانے کی ضرورت ہے۔