سیکورٹی صورتحال میں نمایاں بہتری|123واقعات میں 242ہلاکتیں ۔ 14اقلیتی اراکین سمیت31شہری ،31فورسز اہلکار اور 180ملی ٹینٹ مارے گئے

۔ 8 کشمیری صحافیوں کو آن لائن دھمکی ملی :نیتا نند رائے

نئی دہلی// مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے بدھ کو کہا کہ حکومت کی ملی ٹینسی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے اور جموں و کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ رائے نے کہا کہ ملی ٹینسی کے واقعات میں 2018 میں 417 سے 2021 میں 229 تک کمی آئی ہے۔ راجیہ سبھا میں انہوںنے کہا کہ وادی میں کام کرنے والے 8صحافیوں کو آن لائن دھمکیاں موصول ہوئیں ۔ وزیر مملکت نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اس سال اب تک تشدد کے 123 واقعات میں 242افراد کی جان گئی ہے۔

 

سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم آرائیوں کے دوران 180ملی ٹینٹ، 31عام شہری اور 31سیکورٹی فورسز اہلکار مارے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا، “جموں و کشمیر میں جنوری 2022 سے لے کر 30 نومبر 2022 تک 3 کشمیری پنڈتوں سمیت اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے 14 افراد کو قتل کیا جا چکا ہے۔انکا کہنا تھا کہ کشمیری پنڈت سنگھرش سمیتی کی کچھ میڈیا رپورٹس ہیں جو ان کے سیکورٹی خدشات کو اجاگر کرتی ہیں۔حکومت کی طرف سے اقلیتوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں جن میں محافظوں کی شکل میں گروپ سیکورٹی، دن اور رات کے علاقے پر تسلط، اسٹریٹجک مقامات پر چوبیس گھنٹے ناکہ،مناسب تعیناتی کے ذریعے حفاظتی انتظامات، گشت اور قیاس آرائی پر مبنی محاصرہ اور تلاشی آپریشزشامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملی ٹینٹوں کے ہاتھوں کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے جموں و کشمیر میں ایک مضبوط سیکورٹی اور انٹیلی جنس گرڈ موجود ہے۔پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران انہوں نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں کام کرنے والے 8صحافیوں کو ٹی آر ایف کی جانب سے آن لائن دھمکیاں موصول ہوئیں تھیں جن میں سے چار نے استعفیٰ دیا ۔ انہوں نے کہا ہے کہ صحافیو ں اور دیگر عام لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے کئی طرح کے اقدامات اُٹھائے گئے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ جیسا کہ رپورٹ کیا گیا ہے، سرینگر کے مقامی اخبارات کے لیے کام کرنے والے آٹھ (8) صحافیوں کو’’کشمیر فائٹ بلاگ‘‘کے ذریعے دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ چار (4) میڈیا والوں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ مستعفی ہونے والے میڈیا پرسنز کا تعلق میڈیا ہاؤس ’’رائزنگ کشمیر‘‘ سے ہے۔ اس سلسلے میں سری نگر کے شیرگڑی پولیس اسٹیشن میں ایک کیس درج کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکج 2015 کے تحت کشمیری تارکین وطن کے لیے 3,000 سرکاری ملازمتیں پیدا کی گئی ہیں جن میں سے 2,639 کی گزشتہ پانچ سالوں میں تقرری کی گئی ہے۔