سول سوسائٹی کے ممتاز رکن، سماجی کارکن عام آدمی پارٹی میں شامل نمایاں چہروں کی شمولیت سے جموں و کشمیر میں پارٹی کی مضبوطی ظاہر ہوتی ہے : سنجے سنگھ

جموں//عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے پیر کو کہا کہ عام آدمی پارٹی میں جموں و کشمیر کے ممتاز چہروں کی بڑے پیمانے پر شمولیت جموں و کشمیر میں عام آدمی پارٹی کی بڑھتی ہوئی بنیاد کو ظاہر کرتی ہے جو کہ سماجی اصلاحات کا حصہ ہے۔سنجے سنگھ دہلی پارٹی دفتر میں منعقدہ شمولیتی تقریب کے دوران خطاب کر رہے تھے جس میں جموں و کشمیر کی دو اہم شخصیات نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔شمولیت اختیار کرنے والوں میں شری دیو راج انگرال اور اونتیکا سنگھ ہیں۔دیو راج انگرال پی ایم جی ایس وائی کے ریٹائرڈ سیکشن آفیسر ہیں اور آل انڈیا انگرال براداری کے سینئر صدر، آل جموں و کشمیر ڈاکٹر امبیڈکر ویلفیئر فورم کے چیئرمین اور آل جموں و کشمیر کے شری گرو رویداس سبھا کے سابق نائب صدر بھی رہ چکے ہیں۔

 

اسی طرح اونتیکا سنگھ نے سمبیوسس اسکول آف لاء پونے مہاراشٹر سے ایل ایل بی کی تعلیم حاصل کی اور فی الحال انیل گوسوامی تعلیمی پروجیکٹ کے ساتھ منسلک ہیں۔دونوں شامل ہونے والوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کی پالیسیاں اور پروگرام عوام کے حق میں ہیں اور یہ واحد سیاسی پلیٹ فارم ہے جہاں عوامی شکایات پر مناسب طریقے سے گور کیا کیا جاتا ہے اور پارٹی عوام کی شکایات کا ازالہ کرتے ہوئے عوام کے حامی طریقے سے کام کرتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں ہر گزرتے دن کے ساتھ عام آدمی پارٹی بڑھتی جارہی ہے اور عوام جموں کشمیر میں عام آدمی پارٹی کو غیر یقینی اور افراتفری کے دور سے باہر نکالنے کا بہترین آپشن کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

 

لوگوں کووزیر داخلہ کے دورے سے بہت امیدیں :ڈاکٹر نواب
جموں//عام آدمی پارٹی نے پیر کو جموں و کشمیر حکومت کے ساتھ ساتھ بھارتیہ جنتا پارٹی سے یہ واضح کرنے کو کہا کہ آیا مرکزی وزیر داخلہ کا تین روزہ دورہ سرکاری نوعیت کا ہے یا سیاسیکیونکہ جموں و کشمیر کی عوام میں اس دورے کی نوعیت کو لے کر الجھائوکا سایہ بنا ہوا ہے۔عام آدمی پارٹی کے ریاستی ترجمان ڈاکٹر نواب ناصر کی طرف سے کہا گیا ہے کہ “یہ جموں و کشمیر کے لحاظ سے ایک اہم دورہ ہے کیونکہ اس وقت جموں کشمیر علاقے کا نظم و نسق حکومتِ ہند ایل جی انتظامیہ کے ذریعے چلا رہی ہے جس سے وزیر داخلہ کا دورہ بہت اہم ہو جاتا ہے”۔ڈاکٹر نواب نے ذکر کیا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں میں دورے کی نوعیت کے بارے میں الجھائو ہے کیونکہ کوئی بھی واضح نہیں ہے کہ یہ دورہ سرکاری ہے یا سیاسی نوعیت کا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس دورے کے انتظامات کر رہی ہے اور جموں کشمیر میں بہت ساری میٹنگیں کر رہی ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ دورہ سیاسی نوعیت کا ہے لیکن دوسری طرف بیوروکریٹک سیٹ اپ کو محسوس کرنے والے یہ بتاتے ہیں کہ یہ دورہ صرف سرکاری ہے۔انہوں نے کہا کہ “بی جے پی کیڈر وزیر داخلہ کی ریلیوں کے لئے زیادہ سے زیادہ لوگوں کا انتظام کرنے کی پوری کوشش کر رہا ہے تاکہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی پالیسی کو قبول کرنے کا پیغام دیا جا سکے، حالانکہ حقیقت اس کے برعکس ہے”۔انہوں نے کہا “ہم جموں و کشمیر حکومت کے ساتھ ساتھ وزارت داخلہ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس دورے کی نوعیت کے بارے میں بیان جاری کریں”۔ڈاکٹر نواب نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو اس دورے سے بہت امیدیں ہیں اور مرکزی وزیر داخلہ کی طرف سے کچھ بڑے اعلانات کی توقع ہے اور عام آدمی پارٹی بھی مرکزی وزیر داخلہ سے درخواست کرتی ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے کچھ سلگتے ہوئے مسائل کا اچھا تجزیہ کر کے اس کو حل کریں تاکہ جموں کشمیر کے لوگوں کو راحت کی سانس مل سکے۔ ڈاکٹر نواب نے جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کی طرف بھی اشارہ کیا جو بہت زیادہ بڑھ چکی ہے اور کہا کہ جموں و کشمیر کے بے روزگار تعلیم یافتہ نوجوانوں کو بہت زیادہ امیدیں ہیں کہ مرکزی وزیر داخلہ ان کے لیے خصوصی روزگار پیکیج کا اعلان کریں گے جو فطرت میں عملی ہوں گے نہ کہ ان خیالی پیکیجوں کی طرح جن کا ماضی میں اعلان کر کے عوام کو بیوقوف بنایا گیا ہے۔عام آدمی پارٹی کے ڈاکٹر نواب نے جموں و کشمیر میں پہاڑیوں کو درج فہرست قبائل کا درجہ دینے کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ عام آدمی پارٹی اس مطالبے کی حمایت کرتی ہے جو کہ حقیقی ہے لیکن گوجروں،بکروالوں اور جموں و کشمیر میں دیگر شیڈولڈ ٹرائب کمیونٹیز کے لیے مختص ایس ٹی سٹیٹس کے کوٹہ میں کوئی تبدیلی نہیں ہونی چاہیے۔