سنگلدان ریلوے سٹیشن کی تعمیر سے پیدل راستہ ہوا بند پانچ پنچایتوں کو ملانے والے راستے کا کوئی متبادل نہیں، عوام سخت پریشان

زاہد بشیر
گول// سنگلدان میں ریلوے اسٹیشن تعمیرہورہاہے جس کی زد میں پیدل چلنے والا ایک راستہ آیا ہے جو پانچ پنچایتوں کے لوگوں کو سنگلدان سے جوڑتا تھا۔ مہاکنڈ،اند،چھچھوا،ٹھٹھارکہ،سرنڈہ اور ماولکوٹ کی غریب عوام ہسپتال ،راشن سٹور ،بنک اور تمام ضروریات زندگی کی چیزیںحاصل کرنے کے لئے اسی راستے سے سنگلدان بازار جاتے تھے مگر اب سٹیشن کی کھدائی اور اس کی تعمیر کی وجہ سے یہ پیدل راستہ کٹ گیا ہے اب اس عوام کو کوئی متبادل راستہ نہیں دیا گیا ہے جس وجہ سے ان پنچایتوں کے لوگ کافی پریشان ہیں ۔ کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے نائب سرپنچ سنگلدان بی مقبول جرال نے کہا کہ سنگلدان میں ریلوے سٹیشن کی تعمیر کے بعد سے یہاں پر جو پانچ پنچایتوں کو پیدل راستہ تھا وہ اس سٹیشن میں آیا لیکن آج تک کوئی متبادل نہیں دیا گیا جس وجہ سے لوگوں کو سنگلدان بازار تک آنے میں کافی زیادہ مسافت طے کر کے آنا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ کے پاس بھی ہم نے اپنا یہ مطالبہ رکھا تھا اور ایس ڈی ایم گول ، تحصیلدار گول اور ڈی ڈی سی چیئرپرسن و ریلوے تعمیر ی کمپنی کے آر سی ایل کے چیف نے بھی اس بات کو تسلیم کیا تھا اور انہوں نے کہا تھا کہ اگر عوام اراضی دیتے ہیں تو وہ راستہ بنائیں گے اور ڈی ڈی سی چیئر پرسن نے بھی اپنے فنڈ میں رقم دی تھی لیکن ایک سال گزرنے کے با وجود اس کی طرف کسی نے کوئی توجہ نہیں دی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ اس مسئلے سے تمام انتظامیہ اور ریلوے کمپنی کے منتظمین بھی واقف ہیں لیکن اس کے با وجود ان پانچ پنچایتوں کی عوام کے ساتھ انصاف نہیں ہو رہا ہے ۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ و ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس مسئلے کی طرف دھیان دے کر علاقے کے لوگوں کے لئے ایک متبادل پیدل راستہ بنایا جائے تا کہ لوگوں کو سنگلدان بازار تک آنے جانے میں کسی قسم کی پریشانی نہ ہو ۔