سرینگر کی مقامی عدالت کا اہم فیصلہ پولیس کوای چالان روکنے کی ہدایت، ضبط شدہ گاڑیاں چھوڑنے کا حکم

نیوز ڈیسک

سرینگر//سرینگر کی ایک مقامی عدالت نے منگل کے روز ٹریفک پولیس کشمیر کو ہدایت دی کہ وہ گاڑیوں کو ضبط کرنے کے لیے ای چالان جاری کرنے کو اس وقت تک روک دے، جب تک کہ نظام میں درپیش تکنیکی خرابیوں کو دور نہیں کیا جاتا ۔ عدالت نے اب تک قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کی وجہ سے ضبط کی گئی تمام گاڑیوں کو چھوڑنے کی ہدایات بھی دیں۔ اسپیشل موبائل مجسٹریٹ (ٹریفک) سرینگر نے کہاکہ ضروری طریقہ کار کی پیروی کیے بغیر ای-

 

چالان کے ذریعے گاڑیوں کو ضبط کرنا شہریوں کو قانونی خدمات سے محروم کردیتا ہے۔ عدالت نے آئی جی پی کشمیر (ٹریفک) اور ایس ایس پی ٹریفک سرینگر کو ہدایت دی کہ وہ اس وقت تک گاڑیوں کو ضبط کرنے کے لیے ای-چالان کو روک دیں جب تک کہ تکنیکی خرابیاں ٹھیک نہ ہو جائیں۔ عدالت ایک درخواست گزار کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی، جسکی گاڑی کا ٹریفک پولیس سرینگر نے ای-چالان کیا تھا۔”عدالت نے کہا ’’غیر متنازعہ موقف یہ ہے کہ ای چالان کے ذریعے زیر بحث گاڑی کو ضبط کرنا ضروری طریقہ کار کی پیروی کیے بغیر جاری کیا گیا ہے، مطلوبہ طریقہ کار کی عدم تعمیل نے نہ صرف درخواست گزار کو خدمات سے محروم کر دیا ہے بلکہ اسے منصفانہ ٹرائل کے حق سے بھی محروم کر دیا گیا ہے‘‘۔ عدالت نے کہا ’’ گاڑی ضبط کرنے کے ساتھ ساتھ6000 روپے جرمانہ قانون کے مطابق نہیں ہے‘‘۔ایس ایس پی ٹریفک کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سسٹم میں درپیش تکنیکی خرابیوں کو دور کرنے کو یقینی بنائے تاکہ عوام الناس کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔عدالت نے یہ بھی کہا کہ اس کے نوٹس میں یہ بھی لایا گیا ہے کہ اسی طرح ای چالان کے ذریعے دیگر گاڑیوں کو بھی ضبط کیا ہے۔عدالت نے کہا، “وہ تمام گاڑیاں، جو اس عدالت کو ای چالان کی کاپی فراہم کرنے کے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے ضبط کی گئی ہیں، ان سے جرمانہ وصول کیے بغیر چھوڑ دیا جائے،” ۔عدالت نے نے آئی جی پی کشمیر (ٹریفک) کو مزید ہدایت دی کہ وہ گاڑیوں کی ضبطی کے آن لائن چالان کو روکنے کو یقینی بنائیں جب تک کہ سسٹم کو درپیش تکنیکی خرابیوں کو صحیح طریقے سے حل نہیں کیا جاتا۔