سرینگر میں رئیل سٹیٹ سربراہی کانفرنس عنقریب گورداسپور-جموں گیس پائپ لائن کا سروے مکمل، فیصلہ اسی ماہ:پوری

نیوز ڈیسک

جموں// آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں زمینی صورتحال میں تبدیلی کا دعوی کرتے ہوئے، مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے منگل کو کہا کہ 175 کلومیٹر گورداسپور- جموں گیس پائپ لائن پر تکنیکی سروے مکمل ہو گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس باوقار منصوبے کے بارے میں حتمی فیصلہ اس ماہ لیا جائے گا۔ہاسنگ، شہری امور، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر نے کہا کہ دسمبر 2021 میں جموں میں پہلی مرتبہ کامیاب ہونے والے اس طرح کے ایونٹ کے فورا بعد سرینگر میں رئیل اسٹیٹ سمٹ کا آغاز ہو رہا ہے۔پوری، جو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی نو سالہ کامیابیوں کو اجاگر کرنے کے لیے آئے تھے، نے کہا کہ پٹرول اور قدرتی گیس ریگولیٹری بورڈ گورداسپور-جموں گیس پائپ لائن پروجیکٹ کے حوالے سے بولیوں کا جائزہ لے رہا ہے۔

 

 

 

یہاں بی جے پی ہیڈکوارٹر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، تکنیکی سروے ہو چکا ہے اور فنانسنگ(پروجیکٹ) جاری ہے۔ حتمی فیصلہ رواں ماہ ہی لیا جائے گا۔ یہ پائپ لائن پنجاب کے گورداسپور سے جموں تک قدرتی گیس کی نقل و حمل کی سہولت فراہم کرکے خطے کی توانائی کی حفاظت کو بڑھا دے گی۔ یہ ان علاقوں کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک قابل اعتماد اور صاف توانائی کا ذریعہ فراہم کرتا ہے۔وزیر نے کہا کہ 2014 میں گیس پائپ لائن تقریباً 14000 کلومیٹر لمبی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 33,500 کلومیٹر کا ہدف مقرر کیا ہے اور پہلے ہی 23,000 کلومیٹر کا انتظام کر لیا ہے۔جموں میں دسمبر 2021 کی پہلی رئیل اسٹیٹ سمٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، جس نے یونین ٹیریٹری کو ملک کے سرمایہ کاروں کے لیے کھول دیا، اورہائوسنگ، ہوٹل اور تجارتی منصوبوں کی ترقی کے لیے تقریباً 19,000 کروڑ روپے کے 39 مفاہمت ناموں پر دستخط کئے گئے،پوری نے کہا کہ وزارت ایک اور منعقد کر رہی ہے۔ سرینگر میں آنے والے وقتوں میں سربراہی اجلاس خطے میں سرمایہ کاری کے حقیقی امکانات کو پوری طرح تلاش کیا جائے گا۔ باہر کے تجزیہ کاروں میں عام احساس یہ تھا کہ 21ویں صدی ایشیاء کی ہے لیکن وہ اپنی رائے بدل چکے ہیں اور اب کہہ رہے ہیں کہ 21ویں صدی ہندوستان کی ہے۔

 

 

 

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے اور ہمیں اس پر فخر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ ملک کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے اور گزشتہ نو سالوں میں اس نے کافی ترقی دیکھی ہے۔آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35 اے کے خاتمے کے بعد، وزیر نے کہا، جموں اور کشمیر نے بہت تیزی سے زمینی صورتحال میں تبدیلی دیکھی ہے۔پوری نے کہا کہ جموں و کشمیر کے دستیاب اعداد و شمار اور مخصوص اعداد و شمار سیکورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری کو ظاہر کرتے ہیں، جس سے سرمایہ کاری میں آسانی ہوتی ہے۔ نوجوان قومی سطح کے مقابلوں میں کوالیفائی کر رہے ہیں اور معاشی بحالی میں بھی سرگرمی سے حصہ لے رہے ہیں۔اسمبلی انتخابات میں تاخیر کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ یہ خطہ تبدیلی کے مرحلے سے گزر رہا ہے اور ایک طویل شورش سے باہر آ رہا ہے، یہ پیش رفت اس لیے حاصل ہوئی ہے کہ سیکورٹی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے اور متعلقہ لوگ فیصلہ کریں گے ۔ غیر مجاز کالونیوں کو ریگولرائز کرنے پر انہوں نے کہا کہ یہ ایک الگ مسئلہ ہے اور ملک کے دیگر حصوں کی طرح ہی اس سے نمٹا جائے گا۔پیٹرول، ڈیزل اور کھانا پکانے والی گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافے پر وزیر نے کہا کہ ہندوستان اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 80 فیصد خام تیل اور 50 فیصد قدرتی گیس باہر سے درآمد کر رہا ہے اور اس لیے ان کی قیمتیں پوری طرح سے بین الاقوامی قیمتوں پر منحصر ہیں۔