سرینگر سمارٹ سٹی پروجیکٹ|| منظوری کے 6سال بعدابتک صرف38فیصدکام مکمل ابھی بھی 2300کروڑ روپے مالیت کے 71پروجیکٹوں پر کام کچھوے کی رفتار سے جاری

 بلال فرقانی

سرینگر//اپریل 2017میں 3634.27 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے منظور کئے گئے سرینگر سمارٹ سٹی پروجیکٹ کی منظوری اور ستمبر 2017میں اس پروجیکٹ کو عملی جامہ پہنانے کیلئے کمپنیز ایکٹ کے تحت سرینگر سمارٹ لمیٹیڈ نامی خصوصی تعمیراتی کمپنی کی تشکیل کے تقریباً6سال بعد اب تک صرف 1334.60کروڑ روپے کی لاگت سے 66پروجیکٹوں کی تکمیل کا دعویٰ کیاجارہا ہے جبکہ جون2024کی حتمی ڈیڈلائن سے محض ایک سال پہلے 2300کروڑ روپے مالیت کے 71پروجیکٹوں پر یاتو کام جاری ہے یا پھر کچھ پروجیکٹ ابھی تک دردست لینا باقی ہیں۔ 3634.27کروڑ روپے والے سرینگر سمارٹ سٹی پروجیکٹ کو دو حصوں میں تقسیم کیاگیا ہے ۔پہلے حصے کا تعلق علاقوں پر مرکوز ترقی سے ہے جس کیلئے 10مختلف تھیمز کے تحت 2869.24کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ پروجیکٹ کا دوسرا حصہ پورے شہر کے مختلف مسائل کے حل سے متعلق ہے جس کیلئے 4مختلف تھمیز کے تحت 765.03کروڑ روپے مختص رکھے گئے ہیں۔

 

 

تکمیل شدہ پروجیکٹ
سرینگر سمارٹ سٹی پروجیکٹ انتظامیہ کے مطابق اب تک66پرجیکٹوں پر کام مکمل ہوچکا ہے جن پر1344کروڑ60لاکھ روپے صرف ہوئے ہیں۔ سمارٹ سٹی مشن لمیٹیڈ نے پائے تکمیل تک پہنچائے گئے پروجیکٹوں میں از خود30پروجیکٹوں کو مکمل کیا جن پر98کروڑ18لاکھ روپے خرچ ہوئے جبکہ اپنے شراکت داروں یعنی لائن محکموں کے ساتھ مل کر36پروجیکٹوں کو مکمل کیا گیا ہے جن پر1334کروڑ60لاکھ روپے صرف ہوئے ہیں۔جن پروجیکٹوں کو مکمل کرنے کا دعویٰ کیاگیا ہے ،اُن میں ائریا بیسڈ ڈیولپمنٹ یاعلاقہ پر مرکوز ترقی کے پہلے تھیم ’’شہر خاص کاجہلم کیساتھ سرنو جوڑ ‘‘کے تحت لالچوک کے بنڈ روڈ پر پاتھ ویز اور سائیکل ٹریکوں کا قیام،شہر میں جہلم کنارے گھاٹوں کی تجدید کاری،پشتوں کی سرنو تعمیر و کشادگی،جموں وکشمیر بنک ہیڈکوارٹر کے عقب میں ژونٹھ کوہل کے کنارے اور شیو پورہ سے بٹوارہ کی جانب جہلم کنارے براڈ واکس ،واک ویز اور سائیکل ٹریکس کا قیام،سٹی بیوٹیفکیشن کے تحت پلوں اور دریا کناروں پر چراغاں، بہتر شہری نقل و حمل تھیم کے تحت پیدل چلنے والوں کیلئے واک ویز اور فٹ پاتھوںکی تعمیر،الیکٹرک وہیکل چارجنگ سٹیشنوںکا قیام،ثقافتی ورثہ کی بحالی اور تمدنی سیاحت تھیم کے تحت خانقاہ معلی ،نقشبند صاحب، امار باڑہ حسن آباد،وگوناتھ مندر،سینٹ لیوکس گرجاگھر کی تحفظ کاری اورشہر خاص کا شہری احیاء تھیم کے تحت25سکولوں میں سمارٹ کلاس روموں اور سمارٹ طبی مراکز و ٹیلی میڈیسن کا قیام شامل ہیں۔اس کے علاوہ30کروڑ روپے کی لاگت سے مہاراج گنج ،بہوری کدل اور زینہ کدل کے تاریخی بازاروںکی تجدید،110کروڑروپے کی لاگت والے روڈ ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے پہلے اور دوسرے مرحلہ میں کئی سڑکوںکی تجدید ومرمت اور توسیع،فائر سروس ہیڈکوارٹر بٹہ مالو کی اپ گریڈیشن،واٹراے ٹی ایم مشینوںکا قیام،ریورس وینڈنگ سسٹم کا قیام،گرین سرینگر پروجیکٹ اورگرین کاریڈوروںکاقیام،مسیج ڈسپلے نظام کا قیام،جہانگیر چوک کے نزدیک ہاکر زون کا قیام اور ریذیڈنسی روڈ کارپارکنگ شامل ہیں۔

 

 

زیر تعمیر پروجیکٹ
مرکز نے سمارٹ سٹی مشن کو مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن جون2024مقرر کی ہے اور اس وقت سرینگر سمارٹ پروجیکٹ کے تحت 71پروجیکٹوں پر کام جاری ہے۔سرینگر سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے مطابق ان71پروجیکٹوں میں سمارٹ سٹی مشن لمیٹیڈ براہ راست46پروجیکٹوں پر کام کر رہا ہے جن پر693کروڑ7لاکھ روپے کی لاگت آنے کا تخمینہ لگایاگیا ہے جبکہ سمارٹ سٹی مشن لمیٹیڈ اپنے شراکت داروں(لائن محکموں) کے ساتھ25پروجیکٹوں پر کام کر رہا ہے جن میں1606کروڑ33لاکھ روپے خرچ ہونگے۔جبکہ ایسے ہی کئی پروجیکٹ ابھی در دست لینا باقی ہیں۔ مجموعی طور پر زیر تعمیراور در دست لئے جانے والے پروجیکٹوں پر2299کروڑ40لاکھ روپے خرچ ہونگے۔اب جو پروجیکٹ زیر تعمیر ہیں ،ان میں ائریا بیسڈ ڈیولپمنٹ یاعلاقہ پر مرکوز ترقی کے پہلے تھیم ’’شہر خاص کاجہلم کیساتھ سرنو جوڑ ‘‘کے تحت24کروڑ روپے کی لاگت سے سیاحتی و مسافر ٹرانسپورٹ کیلئے جہلم کروز،140کروڑ روپے کی لاگت سے بابہ ڈیمب جھیل کا احیاء تھیم کے تحت نالہ مار اور براری نمبل کی شہری تجدید،گل سر جھیل کی بحالی،30کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت والے ورثے کے نیٹ ورک کی تجدید و تحفظ کاری پروجیکٹ کے تحت مرکزی جامع مسجد سرینگرکا تزئین و آرائش و وضو خانوںکی تجدید،6کروڑ روپے کی لاگت سے دم دما صاحب گردوارہ کی تحفظ کاری ،سمارٹ خدمات کا انصرام تھیم کے تحت44.51کروڑ روپے کی لاگت سے سمارٹ واٹر میٹروں کی تنصیب،263.50کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے چو بیس گھنٹے پانی کی فراہمی کا نظام قائم کرنا،25کروڑروپے کی لاگت سے سمارٹ بجلی میٹروں کی تنصیب اور300کروڑ روپے کی لاگت سے چو بیس گھنٹے بجلی کا نظام قائم کرنا،39.30کروڑ روپے کی لاگت سے نکاسی نظا م کاقیام،بہتر شہری نقل و حمل تھیم کے تحت 35لاکھ روپے کی لاگت سے بائی سائیکل شیئرنگ سکیم کا قیام،ڈائون ٹائون شہری احیاء تھیم کے تحت 25کروڑ روپے کی لاگت سے 7سپورٹس سٹیڈیموں کی تعمیر،ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ماحولیاتی تحفظ تھیم کے تحت25لاکھ روپے کی لاگت سے سماجی تحفظ منصوبہ اور صلاحیت سازی،25لاکھ روپے کی لاگت سے کمیونٹی پر مبنی تربیت یافتہ ٹاسک فورس کا قیام اور25لاکھ روپے کی لاگت سے تما م متعلقین کیلئے تربیت اور آگاہی کا پروگرام،سیوریج اور صفائی تھیم کے تحت 7اہم مقامات پر5کروڑ 4لاکھ روپے کی لاگت سے بائیوبیت الخلائوں اور37کروڑ روپے کی لاگت سے مربوط کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام کا قیام،30کروڑ روپے سے 12اہم سڑک جنکشنوں کو مزید بہتر بنانااور25کروڑ روپے لاگت سے سات جگہوںپر کارپارکنگ سہولیات کا قیام شامل ہے۔ان سبھی پروجیکٹوں پر اس وقت کام جاری ہے اور یہ ابھی تک مکمل نہیں ہوئے ہیں۔

 

 

آنے والے پروجیکٹ
سمارٹ سٹی کے تحت آنے والے پروجیکٹوں میں شہر کی تجدید و تزئین کاری،پائین شہر کی اپ گریڈیشن اور بیوٹیفیکیشن ،89لاکھ روپے کی لاگت سے جوگی لنکر میں شری شیو جی کا مندکی تزئین کاری،31کروڑ 44لاکھ روپے کی لاگت سے مسافروں کے نظام کے ساتھ سمارٹ بس سٹاپس کا قیام،198کروڑ روپے کی لاگت سے الیکٹرک بسوں کی خرید،5کروڑ روپے کی لاگت سے مشترکہ نقل و حمل کارڈ متعارف کرنا،50کروڑ روپے کی لاگت سے ذہین اور اعلیٰ ٹریفک مینجمنٹ سسٹم قائم کرنا،پارکوں میںکھلے ورزش خانوں کا قیام،4.5کروڑ روپے کی لاگت سے ہاکرز زون میں فوڈ کورٹ وبیٹھنے کی جگہ،1.20کروڑ روپے کی لاگت سے وائی فائی مرکز کے ساتھ سمارٹ کھمبے،102کروڑ روپے کی لاگت سے ملٹی لیول کارپارکنگ،15.72کروڑ روپے کی لاگت سے شہر میں شاہراہوں اور علاقوں کے ناموں کے بورڈ لگانا،50لاکھ روپے کی تخمینہ لاگت سے حقیقی وقت میں پانی کے معیار کی جانچ کرنے والے نظام کا قیام ،60لاکھ روپے کی لاگت سے حقیقی وقت میں صوتی و فضائی آلودگی کی جانچ کا نظام قائم کرنا،ڈیڑھ کروڑ روپے کی لاگت سے موسمی سٹیشن گرڈ کے ذریعے مقامی سطح پر موسمی پیشگوئی ،10کروڑ روپے کا کائوڈارہ ۔نالہ مار روڈ تا نمائش گاہ،19کروڑ روپے کا یار قند سرائے بحالی پروجیکٹ،اقبال پارک میں بچوں و کنبوںکیلئے تفریح کا انتظام،276.15کروڑ روپے والاکثیر مقصدی زیر زمین کیبلنگ پروجیکٹ، لائف لائن یا شہ رگ کی حیثیت رکھنے والے عمارتوں کا5کروڑ روپے لاگت سے سیفٹی آڈٹ،50لاکھ روپے کی لاگت سے زلزلہ سہنے والے ڈھانچوںکا آڈٹ،2کروڑ روپے کی لاگت سے ڈل جھیل میں آبی ٹرانسپورٹ کا قیام،12کروڑ روپے کی لاگت سے ٹھوس فضلہ ٹھکانے لگانے کا نظام قائم کرنا،سمارٹ بنکروں کا قیام،484کروڑ روپے کی لاگت سے کمرشل ضلع پروجیکٹ کے تحت ایف سی آئی گوداموں کی تجدید و تعمیر نواور300کروڑ روپے کی لاگت سے رقیق فضلہ کی نکاسی کے نیٹ ورک کا قیام جیسے پروجیکٹ شامل ہیں۔

 

 

حکام کا موقف
سمارٹ سٹی مشن کے چیف ایگزیکٹو افسر اطہر امین کا کہنا ہے کہ تقریباً125پروجیکٹوں میں سے57پر کام مکمل ہوچکا ہے جبکہ67پر کام جاری ہے اور ایسا کوئی بھی پروجیکٹ نہیں ہے جس پر کام بند ہے۔ اطہر امین نے کہا کہ ان پروجیکٹوں کو مکمل کرنے کیلئے مختلف ڈیڈ لائنیں مقرر کی گئی ہیں اور بیشتر پروجیکٹ امسال دسمبر سے قبل مکمل ہونگے۔اطہر امین نے کہا کہ کئی ایک پروجیکٹ امسال اگست سے قبل ہی مکمل ہونگے اور باقی ڈیڈ لائن سے قبل پایہ تکمیل کو پہنچیں گے۔ انکا مزیدکہناتھا کہ لالچوک اور ریذیڈنسی روڑ پروجیکٹوں کو ترجیح پر رکھا گیا ہے اور ان پر85 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے جبکہ باقی ماندہ کام ایک سے ڈیڑھ ماہ میں مکمل ہوگا۔انہوںنے یقین دہانی کرائی کہ جون2024میں سرینگر سمارٹ شہر بن گیا ہوگا اور ڈیڈلائن سے قبل سبھی پروجیکٹ مکمل کئے جائیں گے۔