سرنکوٹ ہسپتال میںملازمین کی مبینہ لاپروہی و سہولیات کی عدم دستیابی مریض ادویات خریدنے پر مجبور ،آکسیجن اور بجلی سپلائی کا نظام بھی مفلوج

بختیار کاظمی

سرنکوٹ //سب ضلع ہسپتال سرنکوٹ میں مریضوں کیلئے بنیادی سہولیات دستیاب نہیں ہیں جس کی وجہ سے اُن کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا رہتا ہے ۔مریضوں نے بتایا کہ ہسپتال میں محکمہ صحت کی جانب سے نہ ہی ایکسرے نظام کو درست رکھا گیا ہے اور نہ ہی مختلف نوعیت کے ٹیسٹ کرنے والے ملازمین مریضوں کے ٹیسٹ کرنے کیلئے حاضر رہتے ہیں جس کی وجہ سے لوگ اپنے مریضوں کو یا تو دیگر ہسپتالوں میں منتقل کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں یا وہ نجی کلینکوں سے مریضوں کے ٹیسٹ کرواتے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ ہسپتال میں بجلی کی سپلائی انتہائی غیر معیاری ہے جبکہ جنریٹر بھی مناسب قاعدہ سے نہیں چلایا جاتا جس کی وجہ سے آکسیجن پر رکھے گئے مریضوں کی دقتوں میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے ۔مقبول حسین نامی ایک شخص نے بتایا کہ انہوں نے اپنی زوجہ کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا تاہم اس کی جانچ کے دوران ڈاکٹر نے ایکسرے کروانے کی ہدایت جاری کیں تاہم ایکسر ے کیلئے تعینات ملازم نے جہاں بجلی کے نہ ہونے کا بہانہ بنایا وہائیں ان کے مریضوں کو یکسر نظر انداز کر دیا ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ جنریٹر بھی نہیں چلایا گیا ۔اسی طرح ایک اور تیماردار نے بتایا کہ انہوں نے اپنے ایک بزرگ مریض کو ہسپتال لایا تاہم اس دوران نہ ہی ہسپتال میں سے کوئی دوائی دی گئی اور نہ ہی گلو کوز دیا گیا ۔انہوں نے ہسپتال میں تعینات ملازمین و ڈاکٹرو ں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ مریضوں کیساتھ جہاں انتہائی بُرا سلوک کیا جاتا ہے وہائیں ان کو بنیادی سہولیات بھی دستیاب نہیں کروائی جاتی ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ ہسپتال میں مریضوں کیساتھ جانوروں جیسا سلوک کیاجاتا ہے ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ ہسپتال میں بنیادی سہولیات فراہم کرنے کیساتھ ساتھ لاپرواہ ملازمین کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے ۔