سردی میں اضافہ سے فلیو معاملات میں 10فیصد اضافہ بچوں،بلڈ پریشر اورشوگرمریضوں کیلئے فلیومخالف ویکسین لازمی:ڈائریکٹر سکمز

 پرویز احمد

سرینگر //وادی میں سردیوں میں اضافہ کی وجہ سے فلو کے معاملات میں بھی اضافہ ہورہا ہے اور ابتک فلو سے متاثر مریضوں میں 10فیصد اضافہ ہوا ہے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں فلو سے بچنے کیلئے بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں جانے سے پرہیز کیا جانا چاہیے۔ اسکے علاوہ صبح و شام منفی درجہ حرارت میں باہر جانے سے گریز کرنا ضروری ہے۔انکا کہنا ہے کہ مختلف بیماریوں کے شکار لوگوں، عمر رسیدہ افراد اور بچوں کوسخت جاڑے کے موسم سے قبل فلو مخالف IIV Quadravalentویکسین لینا لازمی ہے۔ میڈیکل انسٹی چیوٹ صورہ میں چھاتی کے امراض کے شعبہ ایسوسی ایسٹ پروفیسر ڈاکٹر مدثر قادری نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ فلو کا سیزن اکتوبر سے ہی شروع ہوتا ہے لیکن ابھی فلو کے معاملات میں زیادہ اضافہ نہیں ہوا ہے‘‘۔ڈاکٹر قادری نے کہا کہ فلو کی وجہ سے لوگوں میں بخار، زکام اور گلے میں خراش،سر درد، سردی سے کپکپاہٹ اوردیگر علامات پیدا ہوتیں ہیں اور ان علامت والے ا شخاص کو ازخود اپنے کنبہ سے علیحدہ کرنا چاہئے‘‘۔انکا کہنا تھا کہ بھیڑ بھاڑوالے علاقوں میں گھومنے یا پھر سرکاری اسپتالوں کے بار بار چکر لگانے سے بھی فلو کی بیماری پھیلتی ہے۔

 

ڈاکٹر مدثر نے کہا ’’ فلو کی بیماری شدید سردی کی وجہ سے زیادہ ہوتا ہے‘‘۔ڈاکٹر مدثر نے کہا کہ فلو سے بچنے کا واحد طریقہ خود کو گرم رکھنا، گرم پانی کا استعمال کرنا، صبح و شام کے وقت غیر ضروری طور پر گھر سے باہر آنے سے پرہیز کرنا اور سب سے لازمی چیز وقت پر فلو مخالف ویکسین لینا چاہیے۔ ڈاکٹر مدثر نے کہاکہ سکمز میں فلو مریضوں کی تعداد میں 10فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ہر روزاوپی ڈی میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے اور جوں جوں سردی میں اضافہ ہوتا جائیگا، فلو متاثرین میں بھی اضافہ ہوتا جائیگا۔ وبائی بیماریوں کے ماہر اور ڈائریکٹر سکمز ڈاکٹر پرویز احمد کول نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ ابھی کچھ فلو مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے‘‘۔انہوں نے کہا ’’ لوگوں کو فلو سے بچنے کیلئے فلو مخالف ویکسین بہترین علاج ہے‘‘۔ڈاکٹر پرویز کول نے بتایا کہ مختلف بیماریوں مثلا شوگر ، بلڈپریشر ، گردوں کی بیماریوں اور دیگر امراض میں مبتلا لوگوں کو فلو مخالف ویکسین ضروری لینی چاہئے۔ انہوں نے کہا ’’ اس ویکسین کا کورونا یکسین سے کوئی تعلق نہیں ہے اور عمر رسیدہ افراد اور دیگر لوگوں کو فلو مخالف کوئی بھی Quadravalent vaccine لینا چاہئے کیونکہ ابھی گذشتہ سال کی فلو ویکسین میں کوئی بھی تبدیلی نہیں آئی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ Quadravalentویکسین infleunza Bکے خلاف بھی حفاظت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلو ویکسین کو معدافتی نظام کو مضبوط بنانے میں 15دن کا وقت لگتا ہے اور لوگ ابھی بھی فلو مخالف ویکسین لگا سکتے ہیں۔