زراعت او راس سے منسلک تمام شعبوں کی مجموعی ترقی مستقبل کا روڑ میپ ریشم کی پیدواری صلاحیت بڑھائی گئی،900کرم کش مستفید،618مراکز قائم:ایل جی

نیوز ڈیسک

سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے ایس کے آئی سی سی میں جموںوکشمیر میں سیریکلچر پر ایک روزہ ورکشاپ کا اِفتتاح کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموںوکشمیر سیریکلچر سیکٹر کی ہمہ گیر ترقی کے لئے تمام شراکت داروں ، سائنسدانوں ، اَفسران اور کسانوں کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ورکشاپ جموںوکشمیر یوٹی میں ریشم کی پیدواری صلاحیت کو بڑھانے کی خاطر شراکت داروں کو جدید ترین ٹیکنالوجیز کے علم اور سرکاری سکیموں کی تفصیلات کے اشتراک کیلئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لئے ایک مؤثر ٹول کے طور پر کام کرے گا ۔اُنہوں نے کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد اس سے وابستہ کسانوں کی زندگی کو بہتر، اِنفرادیت اور آسانی کو یقینی بنانا ہے جو کہ جموںوکشمیر دستکاری کی پہچان ہیں اور عالمی مارکیٹ پر حاوی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت وزیر اعظم نریندر مودی جی کی رہنمائی میں سیریکلچر کی تبدیلی کے لئے ضروری تربیت ، ٹیکنالوجی کی معلومات ، آئی ٹی ٹولز اور اِس طرح کے دیگر بنیادی ڈھانچے کی مدد فراہم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔

 

اُنہوں نے کہا کہ زراعت اور اِس سے منسلک شعبے کی مجموعی ترقی کے لئے مستقبل کا روڈ میپ ، مصنوعات کے معیار ، مقدار اور عالمی مانگ کو بڑھانے میں مدد فراہم کرے گا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ہمیں نسل در نسل منتقل ہونے والی ہنروں کی حفاظت او راِس شعبے کو مالی طو رپر مزید پُر کشش بنانے کی ضرورت ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموںوکشمیر یوٹی حکومت شہتوت کے باغات کے تحت رقبہ کی توسیع پر کام کر رہی ہے تاکہ پالنے والوں کے لئے پتوں کی دستیابی میں اِضافہ ہو اور سبز دولت کو مالا مال کیا جاسکے۔ محکمہ جنگلات اور سیریکلچر ڈیپارٹمنٹ جموںوکشمیر یوٹی کے گرین مشن کو حاصل کرنے کے لئے مشترکہ طور پر کام کر رہے ہیں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ مارکیٹ کے بنیادی ڈھانچے کی راہیں پلیٹ فارم فراہم کرنے اور ککون کے کاشت کاروں کو ان کے آس پاس کے علاقوں میں اَپنی پیداوار فروخت کرنے میں سہولیت فراہم کرتی ہے۔اُنہوں نے درآمد شدہ ریشم پر اَنحصار کم کرنے کے لئے ریشم میں جدید ترین تکنیکی ترقی کو اَپنانے کی اہمیت پر بھی زور دیا ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ تحقیق اور ترقی ، تربیت ٹیکنالوجی کی منتقلی او رآئی ٹی اقدام کے لئے ملک کے تین اہم مراکز میں سے ایک کشمیر کے پانپور میں قائم کیا گیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ وزیرا عظم نریندر مودی کی رہنمائی میں 2017-18 ء میں شروع کی گئی سلک سماگراہ یوجنا ملک اور جموںوکشمیر کی ریشمی صنعت کو مربوط اَنداز میں سپورٹ کرتے ہوئے سیریکلچر کو پائیدار بنانے میں گیم چینجر ثابت ہوئی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر اِنتظامیہ نے فنڈکو 70 لاکھ روپے سے بڑھا کر 3.50 کروڑ روپے کیا ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ سِلک سماگراہ مرحلہ اوّل میں تقریباً 900 ریشم کے کیڑے پالنے والے براہِ راست مستفید ہوئے تقریباً 618 ریرینگ ہائوسز بھی قائم کئے گئے ۔اُنہوں نے کہا کہ سینٹرل سِلک بورڈ نے سِلک سماگراہ مرحلہ دوم کے تحت جموںوکشمیر کے لئے 35 کروڑ روپے مختص کئے ہیں جس سے جموںوکشمیر میں سیریکلچر سے وابستہ تقریباً 27,000 کنبوں کو فائدہ پہنچا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سینٹرل سِلک بورڈ ، وزارتِ ٹیکسٹائل جموںوکشمیر یوٹی کی ضروریات کے مطابق فنڈنگ میں اِضافہ کرے گی تاکہ آنے والے برسوں میں زیادہ سے زیادہ کسانوں اور کاروباریوں کو فائدہ پہنچے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کرشی وگیان کیندروں کو شامل کرنے کی بھی تجویز پیش کی تاکہ معلومات کے تبادلے اور کسانوں کی آمدنی میں اِضافہ کرنے اور انہیں سیریکلچر ایف پی اوز سے رابط فراہم کرنے کے لئے ضروری سہولیات تیار کرنے کے لئے ایک مضبوط سپورٹ سسٹم کو فعال کیا جاسکے۔