ریاستیں و مرکز کے زیر انتظام علاقے سپریم کورٹ کی بزرگوں کیلئے فلاحی اسکیموں کی تفصیلات طلب

نیوز ڈیسک

نئی دہلی//سپریم کورٹ نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ پنشن کے حوالے سے بزرگوں کے لیے فلاحی اسکیموں، ہر ضلع میں اولڈ ایج ہوم اور جیریاٹک کیئر کی سطح کے بارے میں معلومات جمع کرائیں۔جسٹس انیرودھا بوس اور سدھانشو دھولیا کی بنچ نے کہا کہ ریاستوں کی رپورٹ والدین اور بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اور بہبود کے قانون کے نفاذ کے سلسلے میں موجودہ صورتحال کی بھی نشاندہی کرے گی۔سپریم کورٹ نے کہا’’”ہم ہدایت دیتے ہیں کہ بزرگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والی اسکیمیں (i) بزرگوں کے لیے پنشن، (ii) ہر ضلع میں اولڈ ایج ہوم اور (iii) بچوں کی دیکھ بھال کی تفصیلات کو ہمارے سامنے پیش کیا جانا چاہیے‘‘۔ بنچ نے کہا کہ دو ماہ کے اندر اندر تمام متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے معلومات اکٹھی کرنے کے بعد، اس کے ایک ماہ بعد یونین آف انڈیا کے ذریعہ نظر ثانی شدہ اسٹیٹس رپورٹ داخل کی جائے گی۔عدالت عظمی اس معاملے کی سماعت جنوری 2023 میں کرے گی۔سپریم کورٹ ،سابق مرکزی وزیر قانون اشونی کمار کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کر رہی تھی، جس میں ملک بھر میں بنیادی صحت کی سہولیات کے ساتھ اولڈ ایج ہوم قائم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔انہوں نے والدین اور بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اور بہبود ایکٹ 2007 کے موثر نفاذ کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ کمار نے اپنی PIL میں کہا تھا کہ بوڑھے لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہے جو بڑھ رہی ہے، جن میں سے زیادہ تر غریبی میں زندگی گزار رہے ہیں، ان کے سر پر چھت یا مناسب کپڑے اور کھانا نہیں ہے۔