روسی گولہ باری سے7افراد ہلاک ۔53 غیر ملکی جہاز یوکرین کی بندرگاہوں میں پھنسے ہوئے ہیں

کیف// روس کی یوکرین کے شہر خارکیف کے ایک رہائشی ضلع پر گولہ باری کے نتیجے میں 7افراد ہلاک اور 16زخمی ہو گئے ہیں، گولہ باری سے رہائشی عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی۔یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ بغیر کسی جواز کے عام شہریوں پر ایک مکروہ اور مذموم حملہ ہے، جو روسی بے بسی کو ظاہر کرتا ہے۔یوکرین نے فرنٹ لائن پر جوہری پلانٹ کے قریب ہنگامی مشقیں کی ہیں،عالمی میڈیا کے مطابق یوکرین کے حکام نے دو روز قبل روس کے زیر قبضہ زپورئیڑا نیوکلیئر پاور پلانٹ پر بار بار گولہ باری کے بعد پلانٹ کے قریب تباہی سے نمٹنے کی مشقیں کیں، یہ مشقیں یورپ میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی مشقیں ہیں،یوکرینی حکام نے زپورئیڑا نیوکلیئر پاور پلانٹ کے قریب ایمرجنسی ڈرل کا مقصد تابکاری کی صورت میں ہنگامی حالات سے نمٹنا قرار دیا ہے۔دوسری طرف اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ زپورئیڑا پاور پلانٹ کے ارد گرد غیر فوجی زون قائم کیا جائے، اس سلسلے میں وہ یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی اور ترک صدر طیب اردوان سے بھی بات چیت کے لیے ملاقات کریں گے۔ادھرروس کے نیشنل ڈیفنس کنٹرول سینٹر کے سربراہ کرنل جنرل میخائل میزنتسیو نے کہا کہ 14 ممالک کے 53 بحری جہاز اب بھی یوکرین میں اس کی چھ بندرگاہوں پر پھنسے ہوئے ہیں۔کرنل جنرل میگینٹیف نے کہا کہ 14 ممالک کے 53 غیر ملکی جہاز یوکرین کی چھ بندرگاہوں خرسن، نیکولائیف، چرنومورسک، اوچاکوف، اوڈیسا اور اجنیس میں پھنسے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ثالثی خوراک کے معاہدے کے تحت یکم اگست سے اب تک کل 21 بحری جہاز یوکرین کی بندرگاہوں سے روانہ ہوئے ہیں جن سے 5,63,318 ٹن غذائی اجناس برآمد کیا گیا ہے ۔ برآمد کیے گئے اناج میں 4,51,481 ٹن مکئی، 50,301 ٹن آٹا، 11,000 ٹن سویا بین، 6,000 ٹن سورج مکھی کا تیل، 41,622 ٹن گندم اور 2,914 ٹن سورج مکھی شامل ہے ۔