رنگوں کا مسکن’ باغ گل لالہ‘آج کُھلے گا

بلال فرقانی
سرینگر// وادی میں موسم بہار کی آمد کے ساتھ ہی جھیل ڈل کے کنارے اور زبر ون پہاڑیوں کی گود میں واقع ایشیاء کے سب سے بڑے گل لالہ(ٹیولپ گارڈن) میں رنگ برنگے پھولوں کی بہار ہے اورایسے خوشنما رنگین ماحول میں سیاحت سے جڑے لوگ نئے جذبے کے ساتھ آنے والے مہمانوں کا استقبال کرنے کے لیے تیار ہیں۔ وادی میں ان پھولوں کے کھلنے کا موسم اپریل میںہوتا ہے۔ گل لالہ کے پھولوں پراپریل تک بہار رہتی ہے۔ باغ میں68اقسام کے16لاکھ گل لالہ سیاحوں کے منتظر ہے۔ محکمہ پھولبانی کا کہنا ہے کہ باغ کو مقامی و غیر مقامی سیلانیوں کیلئے19مارچ کو کھولا جائے گا۔ سرخ، پیلے ، سنتری، جامنی، سفید، گلابی، طوطے ، پیلے، دو رنگی اور سہ رنگی پھول چاروں اطراف دھنک کے رنگوں کے دلکش نظارے بکھیر رہے ہیں۔قریب وسط اپریل تک عام لوگوں و سیاحوں کیلئے کھلے رہنے والے اس باغ میں گل لالہ کو دیکھنے کے لیے لاکھوں لوگوں کی آمد متوقع ہے۔ شہرہ آفاق ڈل جھیل کے مشرقی کنارے پر سطح سمندر سے 5600 فٹ کی بلندی پر واقع 30 ہیکٹرسے زائد خطہ اراضی پر واقع یہ باغ پہلے ’سِراج باغ‘ کہلاتا تھا ۔ سال 2014 میں جب یہ باغ سیاحوں کے لئے کھول دیا گیا تھا تو صرف پہلے7 دنوں کے دوران 40 ہزار سے زیادہ سیاحوں نے اسکی سیر کی تھی۔ گزشتہ 10 برسوں میں اس بات کا مشاہدہ کیا گیا کہ ہندوستان کے مختلف کونوں اور غیر ملکی سیاحوں کے علاوہ مقامی لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے باغ گل لالہ دیکھنے میں دلچسپی دکھائی۔ اس مختصر عرصے کے دوران اس باغ میں جنوبی ہندوستان کی فلم انڈسٹری اور بالی وڈ کی کئی فلموں کے نغمے فلمائے گئے۔محکمہ نے بتایا ’ہمیں امید ہے کہ اس سال ریکارڈ تعداد میں سیاح باغ گل لالہ دیکھنے آئیں گے‘‘۔باغ گل لالہ کی طرف راغب کرنے کے لئے سوشل میڈیا کا بھی استعمال کیا جارہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ سیر کیلئے آئیں۔باغ کے باہر مختلف اسٹال بھی لگائے جائیں گے ، جہاں کشمیر کی دستکاریوں ، کشمیر کے کھان پان اور یہاں کی تہذیب و تمدن کی عکاسی کی جائے گی۔