رجب و شعبان۔ برکت و فضلیت والے مہینے سن ہجری

مشتاق تعظیم کشميری

رب ا لعزت کی رحمت و بخشش کے دروازے ہر وقت ہر کسی کے لئے کُھلے رہتے ہیں جیسے کہ اللہ تعالیٰ نے فر مان ہے: لاَ تَقَّنَطُو ا مِنّ رَحَمتِہ اللہ’’اللہ کی رحمت سے نا امید مت ہو۔‘‘اللہ تعالیٰ کی رحمت ِالٰہی کا دریا ہروقت موجود رہتا ہے۔ اس کی رحمت کا سایہ بان ہر وقت اپنے بندوں پر سایہ فگن رہتا ہے اور مخلوق کو اپنے سایہ عاطفت میں لئے رکھنا ،اُس ہستی کی شان ِ کریمانہ ہے۔ اس غفار ،رحمان ورحیم پر ور دگارنے اپنی اس ناتوان مخلوق پر لاتعداد کرم فرمائے ہیں اور اپنے گنہگار بندوں کی خطائوں کی بخشش و مغفرت کے لئےاور انہیں اپنے انعامات سے نوازنے کے لئے کچھ ماہ،کئی ایام اور کئی ساعتوں کو خصوصی بر کت و فضیلت عطا فر مائی ہے اور انہیں خاص قبولیت کے شرف سےنوازا ہے ۔ان خاص لمحوں، خا ص ایام اور خاص مہینوں میں جن کو یہ فضیلت حاصل ہے ۔اُن میں ماہ رجب اور ماہ شعبان کو بھی خا ص اہمیت و فضیلت حاصل ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے ہجری سال کے بارہ مہینوں میں سے چار مہینے رجب، شعبان ، رمضان اور محرم عظمت والے فر مائے ہیں۔بہت سی روایات میں ان کی فضلیت بیان ہوئی ہے، جیسا کہ حضور اکر م سرور کائنات حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے کہ ماہ رجب کواللہ تعالیٰ کے نزدیک بہت زیادہ بزرگی حا صل ہے۔ انہوں نے فرمایا :رجب اللہ تعالیٰ کا مہینہ ہے اور شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان میری امت کا مہینہ ہے ۔ حضرت انس ؓ فر ماتے ہیں کہ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رجب کے مہینہ کا چاند دیکھتے ،تو یہ دعا فرمایا کرتے تھے۔’’ الَّلہُمً بَارِک لَنَا فِیی رَجَبَ وَشَعبَانَ وبلَّغنا ر مَضاَن‘‘ (مشکاة المصابیع) ;ہمارے لئےرجب اور شعبان کے مہینوں میں بر کت عطا فرمااور ہمیں رمضان کے مہینے تک پہنچادے۔رجب، عربی زبان کا لفظ ہے، ترجیب سے مشق ہے۔ اس کے معنی تعظیم و تکریم کے آتے ہیں۔ یہ مہینہ حرمت کے مہینوں میں ہونے کی وجہ سے محترم اور متبرک ہے۔ اسی طرح اس مہینہ میں عبادات کا اجر وثواب بھی زیادہ ہے۔ اس مہینے کے بہت سےفضائل احادیث مبارکہ میں وارد ہوئےہیں۔ احادیث مبارکہ میںاس مہینہ میں روزے رکھنے کی ترغیب دی گئی ہے اور اس پر بہت زیادہ اجرو ثواب کی خوشخبری بھی دی گئی ہے۔ اسی طر ح ماہ شعبان بھی ایک برکت والا مہینہ ہے ،شعبان عربی زبان کے لفظ شعب سے بنا ہے اور چونکہ اس مہینے میں رمضان ا لمبارک کے لئے خوب بھلائی ٸ پھیلتی ہے، اسی وجہ سےاس کا نام شعبان رکھا گیا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مہینے کے اکثر حصے میں روزے رکھتے تھے۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں : میں نے کبھی نہیں دیکھا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پورے اہتمام کے ساتھ رمضان المبارک کے علاوہ کسی پورے مہینے کے روزے رکھتے اور میں نے نہیں دیکھا کہ آ پ صلی اللہ علیہ وسلم کسی مہینے میں شعبان سے زیادہ نفلی روزہ رکھتے(کنزالعمال حدیث٢٢٥٨٢) اسطرح بہت احادیث سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ماہ رجب و ماہ شعبان بہت متبرک مہینے ہیں ۔اللہ تعالیٰ ہمیں ان مبارک مہینوں کی برکت و فضیلت سے مستفید ہونے کی تو فیق عطا فرمائے تاکہ ہم بھی ان نیک اعمال کو اپنا معمول بنائيں اور اجر وثواب میں شامل ہوجائیں۔ آمین