راہل گاندھی کی نااہلی امریکہ کے بعد جرمنی کا بھی ردعمل

نئی دہلی// امریکہ کے بعد اب جرمنی نے بھی کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو عدالت سے سزا سنائے جانے کے بعد ان کی لوک سبھا کی رکینت ختم کئے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے اس معاملے کا نوٹس لیا ہے اور اس معاملے میں وہ عدالتی معیار اور جمہوری اصولوں پر عمل کرنے کی توقع کرتا ہے۔ جرمن وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ‘‘ہم نے ہندوستانی اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت ختم کئے جانے کے واقعے کا نوٹس لیا ہے۔ ہماری اطلاع کے مطابق مسٹر گاندھی اس فیصلے کے خلاف عدالت میں اپیل کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔ اس کے بعد یہ واضح ہو جائے گا کہ آیا فیصلہ برقرار رہے گا اور یا ان کی پارلیمانی رکنیت سے برخاستگی کی کوئی وجہ ہے‘‘۔انہوں نے کہا ’’ہمیں امید ہے کہ عدالتی آزادی کے اصول اور بنیادی جمہوری اصول راہل گاندھی کے خلاف کارروائی پر یکساں طور پر نافذالعمل ہوگا۔ ‘‘اس سے دو دن پہلے ہندوستانی امور سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے واشنگٹن میں ایک میڈیا بریفنگ میں راہل گاندھی سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا “قانون کی حکمرانی اور عدالتی آزادی کا احترام کسی بھی جمہوریت کی بنیاد ہے۔ ہم مسٹر گاندھی کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں اور جمہوری اقدار اور آزادی اظہار کے لیے اپنی مشترکہ وابستگی پر حکومت ہند کے ساتھ رابطے میں ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ “ہندوستانی شراکت داروں کے ساتھ اپنے رشتوں میں، ہم انسانی حقوق کے تحفظ اور دونوں جمہوریتوں کو مضبوط کرنے کی کنجی کے طور پر جمہوری اصولوں کی اہمیت کو اجاگر کرنے کا عمل جاری رکھا ہے۔ دریں اثنا، کانگریس کے سینئر رہنما دگ وجے سنگھ نے جرمنی کی وزارت خارجہ کے ساتھ ساتھ ڈی ڈبلیو نیوز کے چیف انٹرنیشنل ایڈیٹر رچرڈ واکر کا شکریہ ادا کیا ہے کہ انہوں نے ” اس بات کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ راہل گاندھی کو ہراساں کر کے ہندوستان میں جمہوریت سے سمجھوتہ کیا جا رہا ہے۔” (یو این آئی)