رامسو کے لاپتہ سی آر پی ایف اہلکار کی لاش پنچاب سے برآمد،تحقیقات کا مطالبہ

محمد تسکین
بانہال // ضلع رام بن کے سب ڈویژن رامسو سے تعلق رکھنے والے لاپتہ سی آر پی ایف جوان وسیم افضل ولد محمد افضل ساکنہ کھاروان رامسو کی لاش پنچاب کے کھیتوں سے برآمد ہوئی ہے۔وہ 27 ستمبر سے لاپتہ تھے۔ وہ اتراکھنڈ سے چھٹی گھر آنے کے دوران بذریعہ جہاز دہلی پہنچنے کے بعد وہ بس کے ذریعے لدھیانہ پہنچا تھا اور اطلاعات کے مطابق یہاں اسکا اچانک دماغی توازن کھونے پر پولیس نے اہل خانہ کو اطلاع دی تھی۔ اسوقت وہاں سے گھر والوں کو بتایا گیا تھا کہ وسیم گھر کی طرف سفر کے دوران پٹھان کوٹ کے مقام پر آپے سے باہر ہوکر ایک بار پھر سے لاپتہ ہوگیا تھا۔ مقامی لوگوں کے مطابق موصوف پنجگانہ نمازی اور نیک دل انسان تھا اور اسکا ان حالات میں لاپتہ ہوکر مردہ پانا مشکوک ہے۔ گزشتہ روز اس کی لاش پنچاب میں کھیتوں کے باہر سے برآمد ہوئی ہے اور ضروری لوازمات کے بعد میت کو گھر بھیجنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ سی آر پی اہلکار وسیم افضل چار بچوں کا والد ہے اور انکی ڈیوٹی اتراکھنڈ میں تھی اور چھٹی ملنے پر وہ اپنے گھر کھاروان رامسو ضلع رام بن واپس آرہے تھے اس دوران پٹھان کوٹ کے قریب سے و لاپتہ ہوگئے تھے۔ مہلوک اہلکار کے لواحقین نے گورنر انتظامیہ ، ڈائریکٹر جنرل سی آر پی ایف اور ضلع پولیس سربراہ رام بن سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کیس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے کیلئے متعلقہ حکام تک ہماری مانگ کو پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کن حالات میں پٹھان کوٹ سے لاپتہ ہوکر ہلاک ہوگیا اور وہ اس واقع کے حقائق جاننا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لاپتہ ہونے کے بعد اس کی لاش کے ملنے کے معاملے کو صرف اس کی مبینہ خراب دماغی توازن سے جوڑنا سراسر ناانصافی ہوگی۔