دھڑہ فتح پور میں کروڑوں کی لفٹ سپلائی سکیم بے سود ثابت | نصف درجن کے قریب دیہات میںلوگ پانی کی قلت سے پریشان

حسین محتشم
پونچھ//سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کے دور دراز گائوں دھڑہ فتح پور میں لاکھوں روپے کی لاگت سے لگائی گئی لفٹ سکیم خستہ ہوچکی ہے جس کی وجہ سے دھڑہ اے،دھڑہ بی فتح پور ،موہربن میں ہزاروں کی آبادی پانی کی بوند بوند کو ترس رہی ہے۔لفٹ اسکیم کی خستہ حالت پر مقامی شہریوں نے محکمہ جل شکتی کے آفیسران اور دیگر ملازموں پر لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے برہمی کااظہار کیا ہے۔مقامی شخص مولانا منظور احمد اشاعتی نے انتظامیہ کو انتباہ دیا ہے کہ اگر ایک ہفتہ کے اندرلفٹ سکیم کے اول دوم اور سوم ٹینکوں میں پوری طرح پانی چڑھاکر عوام تک سپلائی مہیانہ کی گئی تو محکمہ کیخلاف احتجاج کا عمل شروع کیا جائے گا ۔دھڑہ پنچائت کے ہی حافظ عبدالحفیظ ، سماجی کارکن عبدالحفیظ کھٹانہ ،ٹھیکیدارمحمد اسلم نے کہاکہ دھڑہ فتح پور لفٹ سکیم 2008میں شروع ہوکر 2014 میں مکمل ہوئی تھی تاکہ دھڑہ اے،دھڑہ بی،فتح پوراور موہربن میں پانی کی معقول فراہمی ہو اور اس دوران عوام نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے امید لگائی تھی کہ اب یہاں پانی ملے گالیکن تاحال اس اسکیم کا صرف تیس گھروں کو ہی فائدہ پہنچ رہاہے۔ ان کو بھی ہفتہ میں ایک ہی دن پانی ملتاہے۔انہوں نے کہا دھڑہ پنچائت اور موہربن کے ٹاپ لفٹ سکیم بہترین جگہ پر لگائی گئی تاہم ٹھکیداروں نے محکمہ کی ملی بھگت سے پائپ زمین کے اوپر ہی ڈال دی جو چندہی دنوں میں ٹوٹ پھوٹ کر تباہ ہوچکی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقامی لوگوں نے پائپ لائن پرجگہ جگہ سے لفافے،کپڑے،بوریاں باندھ باند کرپاپئیں جوڑ ہوئی ہیں ۔ انہوں نے کہا محلہ ٹھنڈی بنی ،محلہ ڈھوٹہ ،محلہ تھپلہ ،محلہ کھیت محلہ جابہ ،محلہ گلکاراںبیل والی ،روڑاوالی ،پنچائیت دھڑی بی موھربن تک محلہ جات میں پانی کی شدید قلت ہے اور محکمہ کے اعلی آفیسران تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا ستم ظریفی یہ کہ یہاں کے مقامی ملازمین کو دیگر علاقوں میں تعینات کیاگیا ہے جس کی وجہ سے صورتحال مزید ابتر ہو چکی ہے ۔مقامی لوگوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ کو ہدایت جاری کی جائے تاکہ جلدازجلد تمام واٹر ٹینکوں میں پانی جمع کر کے عوام کو سپلائی فراہم کی جائے جبکہ لاپرواہی ملازمین و آفیسران کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ۔