دل کا دورہ افسانہ

رئیس احمد کمار

ڈاکٹر پیٹر یورپ کا مشہور و معروف معالج تھا ۔ یورپ کے اعلی طبی اداروں اور امریکہ کے بھی بڑے اداروں سے فارغ التحصیل ڈاکٹر پیٹر نے طبی میدان میں ایک بڑا نام کمایا تھا اور اپنے مریضوں کے دلوں میں جگہ بنانے میں کامیابی حاصل کر چکے تھے ۔ شاید ہی کوئی مریض ایسا گزرا ہو جو ڈاکٹر پیٹر کی تشخیص کے بعد صحت یاب نہ ہوا ہو ۔ یورپ کے اکثر بڑے ہسپتالوں میں ڈاکٹر پیٹر کی خدمات حاصل کی جاتی تھیں کیونکہ وہ بطور ایک تجربہ کار اور ہنرمند معالج کے نہ صرف اپنے ملک میں بلکہ پورے براعظم میں نامور تھے۔ اپنے ملک کے باہر بھی اپنا تجربہ اور ہنر آزمایا تھا اور اس میں وہ کامیاب بھی ہوئے تھے ۔
دو سال تک کووڈ کی وجہ سے ڈاکٹر پیٹر یورپ سے باہر کسی بھی جگہ ٹیور پہ نہیں گئے ۔ حکومت کی طرف سے ڈاکٹر صاحب کو ہر دو سال بعد اپنی پوری فیملی کے ساتھ ملک باہر سیر کے لیے خرچہ اور دیگر مراعات حاصل ہوتی تھیں ۔ اس سال جون کے مہینے میں ڈاکٹر پیٹر نے ایشیائی ملکوں کا دورہ کیا تھا ۔ تمام تواریخی اور صحت افزاء مقامات کی سیر کی ۔ اپنے دل ودماغ کو راحت اور سکون پہنچانے کی غرض سے اپنی پوری فیملی کے ساتھ خوب گھومے۔ کالجوں، یونیورسٹیوں اور کتب خانوں میں بھی گئے ۔ جہاں بھی کتابی میلہ لگتا تھا وہاں جاتے اور کتابیں خریدتے ۔ ایک مہینے کے بعد اپنے ملک واپس چلے گئے ۔
دس پندرہ دن تک گھر میں ہی رہے کیونکہ چھٹیاں ابھی ختم نہیں ہوئیں تھی ۔ خریدی گئی تمام کتابوں کا مطالعہ گھر میں کرتے رہے ۔ ایک دن اپنے مکان کے باہر باغیچے میں چائے پی رہے تھے اور آگے میز پر کچھ کتابیں پڑی تھیں ۔ جوں ہی ڈاکٹر صاحب نے ایک ہلکی سی کتاب ہاتھ میں پکڑی اور سرورق پہ نظر ماری تو اچانک اپنی کرسی سے نیچے گر پڑے ۔ کچن میں اس کی اہلیہ، بیٹا اور بیٹی نے جب اسے گرتے ہوئے دیکھا تو منٹوں میں نزدیکی ہسپتال پہنچا دیا ۔ ڈاکٹروں نے معائنہ کرکے بتایا کہ ڑاکٹر پیٹر دل کے دورے کے شکار ہوئے ہیں ۔ اسٹینٹ لگانے کے بعد جب ڈاکٹر پیٹر ہسپتال میں دو دن بعد ہوش میں آئے تو ہسپتال کے تمام جونئیر و سینئر ڈاکٹر اُس کے پاس جمع ہوئے۔ جب دل کا دورہ پڑنے کی وجہ پوچھی گئی تو ڈاکٹر پیٹر نے اپنے بیٹے سے وہ کتاب منگوائی جو اس نے دورہ پڑنے کے وقت ہاتھ میں پکڑی تھی ۔ جب بیٹے نے کتاب باپ کے ہاتھ میں تھمادی تو ڈاکٹر پیٹر نے اس کا عنوان تمام ڈاکٹروں کو دکھایا ۔ کتاب کا عنوان تھا ” 30 دن میں مکمل ڈاکٹر بنئے اور قیمت صرف 120 روپیہ ” ۔
���
قاضی گنڈ کشمیر
[email protected]