درگمولہ اور حاجن میں 2 ڈی ڈی سی نشستیں خواتین آزاد اُمیدواروں نے کامیابی حاصل کرلی

اشرف چراغ+عازم جان

کپوارہ +بانڈی پورہ//ڈی ڈی سی حلقہ درگمولہ کپوارہ اور حاجن اے کی دونوں نشستوں پر دو خواتین آزاد امیدوار انتخابات جیت گئی ہیں۔یہ دونوں نشستیں خواتین کیلئے مخصوص تھیں اور دو سال قبل ان دونوں نشستوں پر دو پاکستانی خواتین کے چنائو لڑنے کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے نتائج روک دیئے تھے۔درگمولہ کی سیٹ آزاد امیدوارایڈوکیٹ آمنہ مجید (انتخابی نشان ٹرک )نے 39 ووٹوں سے جیتی۔ریٹرننگ آفیسر، ڈی ڈی سی حلقہ، درگمولہ کے اعلان کردہ نتائج کے مطابق آزاد امیدوار آمنہ مجیدنے 3259 ووٹ حاصل کیے، اس کے بعد پی ڈی پی امیدوار شبنم رحمن (انتخابی نشان قلم اور سیاہی )نے 3220 ووٹ حاصل کیے۔ آمنہ مجید کو نیشنل کانفرنس کی حمایت حاصل تھی جبکہ یہاں پی ڈی پی کی نشان پر چنائو لڑنے والی خاتون امیدوار شبنم رحمن کی حمایت پیپلز کانفرنس کررہی تھی، کیونکہ وہ بعد میں پی سی میں شامل ہوئی تھی جبکہ پی ڈی پی ایک رفعت جان کی حمایت کررہی تھی، جس نے 612ووٹ حاصل کئے تھے۔ کانگریس کی امیدوار شبروز حسن نے746،بی جے پی کی شکیلہ اختر نے 877،الطاف بخاری کی اپنی پارٹی امیدوار حمیدہ بیگم نے 1474ووٹ حاصل کر کے تیسری نمبر پر رہی ۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ درگمولہ میں 32.73 فیصد ووٹ ڈالے گئے ۔ یہاں 42 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے جن کی شرح 32.73 تھی۔ کل 32768 ووٹرز کے مقابلے میں 10724 ووٹ ڈالے گئے۔5624 مرد اور 5100 خواتین نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔حاجن-اے ڈی ڈی سی نشست پر مس نازا آزاد ( چنائو نشان ہیلی کاپٹر)نے 2706 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی، مذکورہ خاتون کو اپنی پارٹی کی حمایت حاصل تھی۔ اس کے بعد پیپلز کانفرنس کی عتیقہ بیگم (علامت: ایپل)نے 2283 ووٹ حاصل کیے۔ نیشنل کانفرنس نے 2178 ، بی جے پی نے 387، ڈی اے پی نے 315ووٹ حاصل کئے ہیں جبکہ ڈالے گئے 813ووٹ مسترد شدہ قرار دیے گئے ۔ حاجن اے کے 57 پولنگ سٹیشنوں میں 53.33 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی، کل 16313 میں سے 8669 ووٹرز نے اپنا ووٹ ڈالا۔ 8565 میں سے 4717 مرد اور 7748 میں سے 3982 خواتین نے ووٹ ڈالا۔ریاستی الیکشن کمشنر، کے کے شرما نے دوبارہ پولنگ کے عمل اور ووٹوں کی گنتی کو یقینی بنانے کے لیے مختلف محکموں کی کوششوں کی تعریف کی۔انہوںنے مزید کہا کہ وادی میں سردی کی صورتحال کے باوجود، گنتی اور اس سے متعلقہ کاموں سے وابستہ عہدیداروں نے غیر معمولی طور پر اپنے فرائض انجام دیے تاکہ نتائج کے اعلان کے لیے ہر سیاسی پارٹی اور لوگوں کو یکساں اطمینان حاصل ہو۔